فِچ سلوشز نے پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت کو نقصان پہنچنے کی پیشن گوئی کردی

0 134

ایک ریسرچ ایجنسی فِچ سلوشنز نے پیشن گوئی کردی ہے کہ مالی سال 2018-19ء اور 2019-20ء کے دوران سرمایہ کاری کا عمل سست پڑنے کی وجہ سے پاکستان میں آٹوموٹِو انڈسٹری کی فروخت کو ٹھیس پہنچے گی۔

فِچ سلوشنزکی جانب سے جاری کردہ ریسرچ رپورٹ آئندہ سالوں میں پاکستان کے آٹو سیکٹر کے لیے ایک مشکل دور کی پیشن گوئی کرتی ہے۔ آٹوموٹِو انڈسٹری چینی سرمایہ کاری پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے کہ جو ملک میں کل غیر ملکی سرمایہ کاری کے 30 فیصد پر مشتمل ہے۔ مالی سال 2019ء کے ابتدائی سات ماہ میں چینی سرمایہ کاری میں سال بہ سال کی بنیاد پر 74.8 فیصد کمی آئی ہے۔ مجموعی طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اہم حصہ سمجھی جانے والی چینی سرمایہ کاری میں بھی سال بہ سال کی بنیاد پر 28.4 فیصد کمی آئی ہے۔

موجودہ حکومت کی جانب سے جنوری 2019ء میں پیش کردہ فائنانس سپلیمنٹری (دوسری ترمیم) بل 2019ء (مِنی بجٹ) میں نان-فائلرز کے گاڑیاں خریدنے پر پابندی کو 1300cc انجن کی گاڑی تک بڑھا دیا گیا تھا۔ البتہ ہم نے حال ہی میں اس پابندی میں ایک اور ترمیم دیکھی کہ جس نے نان-فائلرز پر عائد پابندی کا مکمل طور پر خاتمہ کردیا۔ یہ قدم کسی حد تک آنے والی سرمایہ کاری کے سست پڑنے سے پیدا ہونے والے دباؤ کو کم کرے گا۔ اس لیے، اس نئی پالیسی کی وجہ سے، فِچ سلوشنز نے نے بھی حالیہ تحقیقی رپورٹ میں نئی گاڑیوں کی فروخت کے حوالے سے اپنی پیشن گوئی پر نظرثانی کی ہے۔ نئی پیشن گوئی مالی سال 2018-19ء اور مالی سال 2019-20ء میں 2.4 فیصد گاڑیوں کی فروخت میں بالترتیب 2.4 فیصد کمی اور 1.3 فیصد اضافہ تجویز کرتی ہے جو پہلے 7.3 فیصد اضافہ اور 10.6 فیصد کمی کی تھی۔

ریسرچ ایجنسی سمجھتی ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے سست پڑنے کا یہ عمل ملک کی آٹوموبائل انڈسٹری پر بڑا اثر ڈالے گی، بالخصوص کمرشل گاڑیوں کے شعبے میں۔ فچ سلوشنز کے ظاہر کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2019ء میں کمرشل گاڑیوں کے شعبے میں 4.9 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ اس میں سے لائٹ کمرشل گاڑیاں کا شعبہ اس عرصے کے دوران ممکنہ طور پر 11.8 فیصد اضافہ دیکھے گا۔ البتہ ہیوی کمرشل گاڑیوں کا شعبہ سرمایہ کاری میں کمی کا سب سے زیادہ سامنا کرے گا اور توقع ہے کہ اس کی فروخت میں 18.1 فیصد کمی ہوگی۔

مزید برآں، ریسرچ رپورٹ کہتی ہے کہ مقامی طور پر تیار کردہ نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے نان-فائلرز پر عائد پابندی کا خاتمہ مسافر گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ کرے گا گو کہ وہ معمولی ہوگا۔ اس سے پہلے نئی گاڑی خریدنے پر پابندی کی وجہ سے کم -بجٹ گاڑیوں کی خریداری میں بڑی کمی آئی تھی۔ البتہ ریسرچ کمپنی سمجھتی ہے کہ لو-بجٹ گاڑیوں کی قیمتیں بھی اتنی بڑھی ہیں کہ کئی نان-فائلرز کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ اس لیے ایسے کئی نان-فائلرز جو کم آمدنی کے حامل ہیں پابندی ہٹنے کے باوجود ویسے ہی نئی گاڑی نہیں خرید سکیں گے۔ اس بنیاد پر مسافر گاڑیوں کی فروخت میں مالی سال 2018-19ء کے دوران 3.6 فیصد کمی کی پیشن گوئی کی گئی ہے جبکہ مالی سال 2019-20ء کے دوران اس میں 0.6 فیصد کا معمولی اضافہ متوقع ہے۔

ہماری طرف سے اتنا ہی۔ آٹوموبائل انڈسٹری کی تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.