‏”ٹویوٹا یارِس ہونڈا کی گاڑیوں سے زیادہ آرام دہ ہے” – ایک مالک کی نظر سے

0 21,317

مختلف گاڑیوں کے مالک اپنی گاڑیوں کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟ اس حوالے سے پاک ویلز پر جاری سلسلے کی ایک اور قسط کے ساتھ حاضر ہیں۔ آج ہمارے ساتھ ہیں پاکستان کی متنازع ترین گاڑی، ٹویوٹا یارِس، کے ایک مالک۔ انہوں نے اس کار کے جدید اور ٹاپ آف دی لائن ماڈل کے ساتھ کافی وقت گزارا ہے اور یہ فیصلہ ان کے لیے ملا جلا ثابت ہوا ہے۔ تو آئیے دیکھتے ہیں وہ کیا کہتے ہیں:

خریداری اور قیمت

مالک نے جنوری میں ٹویوٹا یارِس 1.5 ATIV X کا 2021 ماڈل خریدا تھا۔ اصل قیمت 30 لاکھ 50 ہزار روپے کی تھی جبکہ 1.5 لاکھ روپے انہیں آن منی اور رجسٹریشن فیس کی صورت میں ادا کرنا پڑے، یعنی کُل قیمت 32 لاکھ 78 ہزار روپے بنی۔

اس گاڑی کی خریداری کے عمل پر بات کرتے ہوئے مالک نے پاک ویلز کو بتایا کہ اس بجٹ میں وہ ٹویوٹا اور ہونڈا کی صرف مقامی طور پر اور امپورٹڈ گاڑیوں ہی پر غور کر رہے تھے۔ کیونکہ ہونڈا کی گاڑیاں زیادہ اسپورٹی اور ناہموار سفر کے لیے ہوتی ہے اس لیے ان کے پاس ٹویوٹا کی بجٹ کار کا آپشن ہی رہ گیا۔ ان کے آخری دو انتخاب تازہ ترین امپورٹ کی گئی 2018 ٹویوٹا وٹز اور مقامی طور پر بنائی گئی 2021 ٹویوٹا یارِس تھے۔ انہوں نے ٹاپ آف دی لائن یارِس کا انتخاب کیا اس کے فیچرز اور طاقتور انجن کی وجہ سے۔

فیول ایوریج

مالک کی یارس ایک 1500cc کا طاقتور انجن رکھتی ہے 7-اسپیڈ CVT ٹرانسمیشن کے ساتھ۔ یہ گاڑی شہر کے اندر 12 کلومیٹرز فی لیٹر اور شاہراہوں پر 16 سے 17 کلومیٹرز فی لیٹر کا کافی اچھا فیول ایوریج دیتی ہے۔

نمایاں فیچرز

ٹاپ آف دی لائن یارِس ویرینٹ میں کئی بہترین فیچرز ہیں جو اسے ایک بنیادی کرولا سے بہتر انتخاب بناتے ہیں۔ ڈجیٹل کلائمٹ کنٹرول سسٹم، پُش اسٹارٹ، اسمارٹ انٹری، ٹریکشن کنٹرول، تین ڈرائیونگ موڈز، دو ایئر بیگز، ہل اسٹارٹ اسسٹ، بریک اسسٹ ان میں سے چند ہیں۔

فیچرز جو موجود نہیں

ایسے متعدد فیچرز ہیں جو مالک یارِس میں نہیں پاتے۔ گو کہ وہ یہ گاڑی خریدنے کے فیصلے سے خوش ہیں، لیکن وہ اس کی چند خامیوں کے حوالے سے کھل کر بات کرتے ہیں۔ جن میں سے ایک یہ ہے کہ کمپنی نے یارِس کے پہلے بیچ میں برج اسٹون کے ٹائرز دیے تھے اور بعد میں انہیں بدل کے BG ٹریکو پلس کر دیے۔ پھر پچھلی سیٹوں پر نہ آرم ریسٹ ہے اور نہ ہی ‎60/40 اسپلٹ، نہ کروز کنٹرول، نہ ری ٹریکٹ ایبل مررز اور نہ پروجیکشن ہیڈ لیمپس۔ 30 سے 33 لاکھ کی گاڑی کے لحاظ سے اس کی شکل و صورت بھی پریمیئم نہیں ہے۔

گراؤنڈ کلیئرنس

مالک کے ٹویوٹا یارِس خریدنے کی اہم وجہ اس کا ہموار سسپنشن تھا۔ یہ گاڑی چار مسافروں کے لیے بہت آرام دہ سفر پیش کرتی ہے، بلکہ بڑے ٹائروں کے ساتھ مزید بہتر سفر دے سکتی ہے۔

پارٹس کی دستیابی

ٹویوٹا یارِس کے تمام پارٹس لوکل مارکیٹ میں بہت مناسب قیمت پر دستیاب ہیں۔ مالک اپنی گاڑی ڈیلرشپ سے مرمت کرواتے ہیں۔ 5,000 کلومیٹرز کے بعد ایک آئل چینج سروس انہیں 4,000 سے 4,500 روپے کی پڑتی ہے۔

ٹویوٹا یارس کی خوبیاں و خامیاں

خوبیاں

  • طاقتور انجن
  • بہترین فیول اکانمی
  • ہموار سسپنشن
  • ڈِگی میں نمایاں گنجائش

خامیاں

  • کم معیار کا انٹیریئر
  • چھوٹے ٹائرز
  • پریمیئم فیچرز کی عدم موجودگی (ٹاپ آف دی لائن ویرینٹ میں بھی)

ٹویوٹا یارِس پر آخری بات

مالک کا تعلق ان لوگوں سے ہے جو ‘میں تے ٹویوٹا ای لے ساں’ کہتے ہیں، لیکن وہ اپنے فیصلے سے مطمئن ہیں۔ اگر انہیں ایک مرتبہ پھر موقع ملے تو بھی وہ اسی گاڑی کا انتخاب کریں گے۔

وڈیو دیکھیں

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.