استعمال شدہ گاڑی خریدنے کے بعد کرنے کے کام!
ہم استعمال شدہ گاڑی بہت سوچ بچار کے بعد لیتے ہیں۔ ایک نئی گاڑی کے مقابلے میں استعمال شدہ گاڑی کو بھرپور انداز میں چیک کرنا پڑتا ہے جس میں اس کا ایکسٹیریئر، انٹیریئر اور انجن سب شامل ہوتا ہے۔ لیکن پرانی گاڑی خریدنے کے بعد نئے مسائل بھی کھڑے ہو جاتے ہیں۔ کیونکہ گاڑی استعمال شدہ ہوتی ہے اور ممکن ہے کہ کچھ پرانا ماڈل ہو، اس لیے اسے بہت زیادہ توجہ کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس تحریر میں میں آپ کو استعمال خریدنے کے ذاتی تجربے کے بارے میں بتاؤں گا اور یہ بھی کہ ایک استعمال شدہ گاڑی خریدنے کے بعد کیا کرنا چاہیے۔ امید ہے کہ اس سے آپ کو کافی مدد ملے گی۔
میں نے اپنی پہلی گاڑی 200 ڈالرز میں خریدی تھی کیونکہ 1976 میں امریکا میں پڑھنے والے ایک طالب علم کی جیب میں اتنے ہی پیسے تھے۔ 6 مہینوں میں میں گاڑی پر اس سے پانچ گُنا زیادہ رقم خرچ کر چکا تھا (ایک نوکری مل چکی تھی جس سے کچھ پیسے مل جاتے تھے۔) تو اس گاڑی کو چلتی ہوئی حالت میں رکھنے کے لیے تب تک پیسے خرچ ہوتے رہے جب تک میں نئی ٹویوٹا پک اپ خریدنے کے قابل نہیں ہو گیا۔
یاد رکھیں کہ گاڑی جتنی پرانی ہوگی، پرزے جتنے پرانے ہوں گے، اس کی مرمت پر اتنی زیادہ لاگت آئے گی۔ لیکن آپ چند اقدامات اٹھا کر اس گاڑی پر ہونے والے خرچے کو کم کر سکتے ہیں:
استعمال شدہ گاڑی کے تمام آئل تبدیل کریں:
صرف انجن آئل ہی نہیں بلکہ تمام آئلز۔ یوں آپ نہ صرف گاڑی کی مرمت کا ریکارڈ بھی ترتیب دے سکتے ہیں، بلکہ آپ کی گاڑی بھی اچھی چلے گی۔
تمام فلٹرز تبدیل کریں:
آئل، ایئر، فیول، ٹرانسمیشن (صرف آٹومیٹک ٹرانسمیشن میں) سمیت تمام فلٹرز تبدیل کروائیں۔ لیکن یقینی بنائیں کہ یہ فلٹرز اچھے معیار کے ہوں۔
استعمال شدہ گاڑی کے تمام بیلٹس تبدیل کروائیں:
اگر ضرورت پڑے تو بیلٹس تبدیل کروائیں۔ معائنہ کریں کہ بیلٹ کتنے گھسے ہوئے ہیں اور ٹوٹ پھوٹ کے شکار ہیں۔ اگر آپ کی گاڑی ٹائمنگ بیلٹ رکھتی ہے تو اسے تبدیل کریں، چاہے اس میں معمولی کریکس ہی کیوں نہ پڑے ہوئے ہوں۔
ضرورت ہو تو ٹائرز تبدیل کریں:
گاڑی خریدنے کے بعد ٹائروں کی کنڈیشن دیکھیں اور اگر ضرورت محسوس ہو تو انہیں تبدیل کروائیں۔ ورنہ ٹائروں کی بیلنسنگ اور ویل الائنمنٹ بھی کروائیں۔
ضرورت ہو تو بیٹری تبدیل کروائیں:
ایک کمزور بیٹری جو گاڑی کو اسٹارٹ نہ کر پائے، آپ کے پہلی گاڑی خریدنے کے جوش و خروش کا جلد خاتمہ کر دے گی۔
ریڈی ایٹر صاف کروائیں:
کسی بھی مسئلے یا خرابی کے بارے میں چاننے کے لیے ریڈی ایٹر کو اچھی طرح چیک کروائیں۔ ریڈی ایٹر کیپ اور ریڈی ایٹر ہوزز بھی چیک کریں۔ ضرورت پڑے تو اسے معیاری کولینٹ سے بھریں۔
آپ میں سے ضرور کچھ لوگ سوچ رہے ہوں گے کہ شاید میں پاگل ہوں جو احتیاطی مینٹی نینس کے نام پر آپ سے اضافی پیسہ خرچ کروا رہا ہوں۔ لیکن دو باتیں ذہن میں رکھیں۔ پہلی یہ کہ آپ کو نہیں معلوم کہ پچھلے مالک نے اپنی گاڑی کو کس طرح maintain رکھا تھا۔ دوسری یہ کہ وقت اور پیسے کے لحاظ سے کیا سستی پڑے گا؟ اپنی سہولت سے ایک فین بیلٹ خریدنا ؟ یا ایئرپورٹ یا بس اڈے جاتے ہوئے راستے میں ٹوٹے ہوئے فین بیلٹ کو تبدیل کروانا؟ اس صورت میں آپ کو ٹیکسی کرنا پڑے گی، ساتھ ساتھ بیلٹ خریدنے کے لیے کسی دکان کا رُخ کرنا پڑے گا اور پھر فین بیلٹ لگوانے کے لیے مکینک بھی ڈھونڈنا ہوگا۔
ایک گاڑی خریدنے اور اسے رکھنے کا تجربہ بہت مزیدار ہو سکتا ہے لیکن اس کے لیے ضرورت ہے کہ گاڑی کے چند پہلوؤں کا خیال رکھیں۔ اس لیے گاڑی کا مینوئل پڑھیں اور خرچ ہونے والے فیول، مرمت اور دیکھ بھال پر آنے والی لاگت کا ریکارڈ مرتب کرنے کے لیے ایک لاگ بُک بنائیں۔