ملک کے بنیادی انفراسٹرکچر میں ایک بڑے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اسلام آباد کو موٹروے کے ذریعے گلگت اور سکردو سے ملانے والے ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ پراجیکٹ خطے میں رابطے اور سماجی و اقتصادی معاملات کو تبدیل کرنے کے لیے کس طرح اہم ہوگی۔
شیخوپورہ میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے ٹریننگ کالج میں پٹرولنگ افسران کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر عبدالعلیم خان نے سکھر حیدرآباد موٹروے سمیت موٹروے کے اہم منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
تاہم، عبدالعلیم خان نے شمالی علاقے میں بہتر انفراسٹرکچر کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے جنوبی کوریڈورز سے مزید آگے پھیلانے کا عزم کیا۔
مجوزہ اسلام آباد سے گلگت اور اسکردو موٹروے کا پراجیکٹ ان علاقوں کے لیے اہم گیم چینجر سمجھا جاتا ہے جو اقتصادی ترقی، سیاحت اور رسائی کے بے مثال مواقع کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسلام آباد سے گلگت اور اسکردو موٹروے کی تعمیر کی یہ کوشش نہ صرف رابطے کی علامت ہے بلکہ ترقی کے لیے تیار قوم کی اجتماعی امنگوں کی بھی عکاسی کرتی ہے۔
اس سے قبل اُس وقت کی پنجاب کی عبوری حکومت اور اس کے بعد آنے والی حکومت نے بھی بغیر ہیلمٹ اور ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ سابق عبوری حکومت نے آن لائن رجسٹریشن اور ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید جیسی خدمات بھی متعارف کروائیں۔
پاکستان کے دارالحکومت کو گلگت اور اسکردو سے جوڑنے کے اقدام کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ تبصرے کے سیکشن میں ہمیں بتائیں۔