ایم جی زیڈ ایس – ایک افورڈیبل الیکٹرک گاڑی کا جائزہ ماہر کی نظر سے
ہم ایک مرتبہ پھر ایک ماہرانہ جائزے کے ساتھ پیشِ خدمت ہیں اور آج ہم جائزہ لے رہے ہیں MG ZS الیکٹرک گاڑی کا۔ MG موٹرز نے یہ گاڑی پاکستان میں اب تک لانچ نہیں کی ہے، اور یہ ایک ٹیسٹ یونٹ ہے۔ پاکستان میں آؤڈی اور BMW ہی ایسی دو کمپنیز ہیں جو زیرو-میٹر الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرتی ہیں۔ لیکن ان گاڑیوں کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں اور یہ عام خریدار کی پہنچ سے باہر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ZS کی لانچ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو پسند کرنے والوں کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ہوگی، خاص طور پر اس کی قیمت کی وجہ سے۔
اگر ہم مورس گیراجز (MG) موٹرز کی تاریخ دیکھیں تو یہ 1924 میں قائم ہوا تھا۔ قیام کے صرف 9 سال کے بعد MG نے 1933 میں اٹالین مگلیا ریس جیتی۔ 1945ء میں MG برطانیہ کا سب سے بڑا کار ایکسپورٹر بن گیا اور 1955 تک کمپنی 1,00,000 یونٹس بنا چکی تھی۔
1982 میں MG موٹرز نے اپنی مشہور گاڑی، میٹرو ٹربو، لانچ کی جو ملک میں بہت ہِٹ ہوئی۔ 2007 میں چینی کمپنی SAIC نے MG موٹرز کو خرید لیا۔ SAIC فورچیون 500 کے ٹاپ 100 اداروں میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں SAIC نے MG کی گاڑیاں بنانے اور فروخت کرنے کے لیے JW SEZ پرائیوٹ لمیٹڈ کے ساتھ معاہدہ کیا۔
متوقع قیمت:
ویسے تو یہ گاڑی ابھی پاکستان میں باقاعدہ لانچ نہیں کی گئی ہے، لیکن کمپنی کے مطابق اس کی قیمت تقریباً 65 لاکھ روپے ہوگی۔ نئی EV پالیسی متعارف ہونے کے بعد ہمیں توقع ہے کہ یہ لاگت مزید کم ہو کر 60 لاکھ روپے تک آئے گی۔
ایکسٹیریئر:
اس گاڑی کا مجموعی ڈیزائن برطانوی ورثے سے متاثر ہے کیونکہ یہ ایک برٹش برانڈ تھا۔ فرنٹ گرِل کافی نمایاں ہے، اسے گلیکسی گرِل بھی کہتے ہیں، اور اس کے درمیان میں MG کا نشان لگا ہوا ہے۔ گاڑی کا چارجنگ ڈاک اسی لوگو کے نیچے ہے، جسے آپ دبا کر کھول سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فرنٹ بمپر diffuser رکھتا ہے جو ایئر وینٹس کے ساتھ ہے، یہ گاڑی کے ایروڈائنامکس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ وینٹس گاڑی کے موٹر کو ٹھنڈا رکھنے میں بہت مددگار ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ بمپر میں اوپر اور نیچے کے lip ہیں، جو میٹالک رنگوں کی آؤٹ لائنز رکھتے ہیں۔ فرنٹ لیمپس کی شکل لندن آئی سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہیں، جبکہ یہ DRLs بھی رکھتی ہیں۔ یہ گاڑی کافی بھاری بھرکم فرنٹ لُک رکھتی ہے، خاص طور پر اپنی گرِل اور ہیڈ لائٹس کی وجہ سے۔
سائیڈ پر آئیں تو پہلی چیز جو آپ کی توجہ حاصل کرے گی وہ 17-انچ کے الائے ویلز ہیں> کیونکہ ان کی شکل ڈچ وِنڈ ملز جیسی ہے۔ اس کے ساتھ مچلن ٹائرز ہیں۔ گاڑی کی سائیڈ دو گرے رنگ کی لائنز رکھتی ہے، فرنٹ سے پیچھے تک، ایک اوپر اور دوسری نچلے حصے میں۔ اس کے علاوہ ڈور ہینڈلز کرومڈ ہیں اور سائیڈ ویو مررز باڈی کی رنگت کے ہیں۔
گاڑی کا ریئر بہت کمال کا ہے کیونکہ اس میں لاوا LEDs ہیں، جو ناردرن اسٹار سے متاثر ہیں۔ SUV شارک فِن انٹینا، ہائی ماؤنٹڈ بریک لیمپ، اسپوائلر، ریئر وائپر اور MG بَیجنگ بھی رکھتی ہے۔ آپ پارکنگ سینسرز، خوبصورت کالے رنگ کا ریئر بمپر اور ڈفیوزر بھی دیکھیں گے۔
ڈِگی کی گنجائش:
یہ گاڑی آٹو بوٹ فیچر نہیں رکھتی؛ بلکہ اسے پچھلے حصے میں موجود MG لوگو کو دبا کر کھولا جا سکتا ہے۔ یہ گاڑی ڈِگی میں اچھی گنجائش رکھتی ہے، جس میں آپ 2 سے 3 بڑے سائز کے لگیج بیگ رکھ سکتے ہیں۔ آپ پچھلی سیٹس کو فولڈ کر کے بھی ڈِگی کی گنجائش بڑھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈِگی میں ایک ایمرجنسی کِٹ اور ہوم چارجر بھی ہے۔
انٹیریئر:
یہ گاڑی کی-لیس انٹری رکھتی ہے، یوں آپ صرف ایک بٹن دبا کر گاڑی کھول سکتے ہیں۔ فرنٹ اور بیک سیٹس داخل ہونے اور نکلنے کی بہت اچھی گنجائش رکھتی ہیں، ساتھ ہی یہاں ٹانگیں پھیلانے اور اوپر سر کی جانب بھی کافی گنجائش ہے۔ اس کی ڈرائیونگ سیٹ الیکٹرک ہے، اور آپ اسے اپنی مرضی کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ پچھلی سیٹوں پر چھوٹے موٹے سفر کے لیے دو بڑے اور ایک چھوٹا باآسانی بیٹھ سکتے ہیں، جبکہ لمبے سفر کے لیے دو مسافر آرام سے تشریف رکھ سکتے ہیں۔ کمپنی نے پچھلی سیٹوں پر سیٹ بیلٹس بھی لگا رکھی ہیں، ساتھ ہی بچوں کے لیے ISOFIX سیٹ آپشن ہے۔
اس کے علاوہ پورا انٹیریئر سرمئی رنگ کی گہری اور ہلکی ٹون کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔
اسٹیئرنگ ویل اور ڈیش بورڈ:
اسٹیئرنگ ویل بہت جدید opaque ڈیزائن رکھتا ہے، جو پورے انٹیریئر کو مکمل کرتا ہے۔ اس میں دائیں اور بائیں جانب اسٹیئرنگ کنٹرولز ہیں۔ بائیں جانب کے بٹنوں سے آپ آڈیو اور اس کے سورس کو کنٹرول کر سکتے ہیں، جبکہ دائیں جانب سے آپ اسپیڈومیٹر میں موجود TFT کو چلا سکتے ہیں۔
گاڑی کا ڈیش بورڈ مصنوعی چمڑے کے فیبرک سے بنا ہوا، جس میں ہاتھ کی سلائی کے پیٹرنز ہیں۔ مجموعی طور پر ڈیش بورڈ کی کوالٹی بہترین ہے، سوائے گلو باکس کے مٹیریل کے۔
اسپیڈومیٹر:
یہ پُش اسٹارٹ بٹن سے یہ گاڑی کھول سکتے ہیں اور اس کا اسپیڈومیٹر بنیادی معلومات اور وارننگ لائٹس دکھائے گا۔ جب گاڑی ڈرائیو کے لیے تیار ہو جائے گی تو آپ کو میٹر کے مرکز میں ‘ریڈی’ کا اشارہ نظر آئے گا۔ بائیں جانب اس میں اینالوگ اسپیڈ، جبکہ بائیں جانب چارجنگ وولٹیج کی معلومات موجود ہے۔ اس کے علاوہ دائیں جانب یہ چارجنگ اسٹیٹس رکھتی ہے جو پٹرول/ڈیزل گاڑیوں کے فیول اسٹیٹس کی جگہ پر ہے۔ اس کے علاوہ میٹر الیکٹرک پاور کا استعمال ظاہر کرے گآ۔
درمیان میں موجود TFT آپ کو چارجنگ رینج، ڈجیٹل اسپیڈومیٹر، انرجی فلو، ٹائر پریشر مانیٹر، موجودہ ٹرپ کی معلومات، مائلیج اور مجموعی کھپت کے بارے میں بتائے گی۔
انفوٹینمنٹ سسٹم:
یہ گاڑی 8 انچ ٹچ اسکرین رکھتی ہے، جو ایپل کار پلے اور اینڈائیڈ آٹو پلے کے ساتھ ہے۔ آپ اس میں بھی اسٹیئرنگ کنٹرول سے navigate کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اسپیڈ، کار اور آڈیو سیٹنگز بھی اسکرین سے کنٹرول کر سکتے ہیں۔
یہ گاڑی ایک روایتی AC سسٹم رکھتی ہے، جبکہ AC اور آڈیو نوبس اچھی طرح ڈیزائن کی گئی ہیں اور ایک روایتی لُک دیتی ہیں۔ AC وینٹس اور ڈور کنٹرولز بھی آڈیو ڈیزائن سے متاثر ہو کر بنائے گئے ہیں۔
سینٹرل کونسول:
گیئر نوب کافی غیر روایتی ہے اور جیگوار سے متاثرہ لگتی ہے۔ آپ نوب کو گھما کر اس سے مختلف آپشنز سیٹ کر سکتے ہیں مثلاً ڈرائیو، ریورس یا نیوٹرل۔ اس کے علاوہ یہ ڈائنامک ریئر کیمرا رکھتی ہے، جو آپ کی گاڑی کے ساتھ حرکت کرے گا۔ ساتھ ساتھ آپ گیئر نوب دبا کر گاڑی کو پارک کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ اس میں موڈ، KERS اور بیٹری بٹنز ہیں۔ گیئر نوب کے نیچے آپ کو الیکٹرانک ہینڈ بریک اور آٹو ہولڈ بٹنز ملیں گے۔ کونسول میں کپ ہولڈرز، سینٹرل آرم ریسٹ اور آرم ریسٹ کے نیچے اسٹوریج کی جگہ ہے۔ کونسول کا نچلا حصہ 12V سگریٹ لائٹر اور 2 عدد USB پورٹس اور ایک چھوٹی اسٹوریج گنجائش رکھتا ہے۔
پینورامک سن رُوف:
آپ گاڑی کی چھت میں پُش بٹن دبا کر سن رُوف کا کور کھول سکتے ہیں۔ سن رُوف کھولنے کے لیے MG نے ایک انتہائی روایتی گھمانے والا بٹن لگایا ہے۔ آپ اس بٹن کے ذریعے مختلف حد تک اسے کھول سکتے ہیں۔ سن رُوف فرنٹ پر ایک نیٹ پروٹیکشن بھی رکھتی ہے، جو آپ کو چھوٹے موٹے کنکروں سے محفوظ رکھے گی۔
ڈرائیو:
گاڑی کا سب سے زبردست فیچر ہے اس کا ڈرائیونگ تجربہ، کیونکہ یہ 44.5Kw الیکٹرک موٹر رکھتی ہے، جو 147hp اور 350Nm ٹارک پیدا کر رہا ہے۔ اس کی ڈرائیو کا سب سے اہم پہلو اس گاڑی کی پاور ہے، جو آپ کو پہلی بار ایکسلریشن کر کے ہی محسوس ہو جائے گی۔ یہ EV ایک زبردست پُش رکھتی ہے اور بہت خاموشی کے ساتھ اور فوراً ہی رفتار پکڑتی ہے۔
مالک کو گاڑی بہت احتیاط سے ڈرائیو کرنا ہوگی اور خود کو اس کی پاورکا عادی بنانا ہوگا کیونکہ یہ بظاہر تو دوسری گاڑیوں جیسی لگتی ہے لیکن یہ پاور اور ایکسلریشن میں ان سے بالکل مختلف ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو یہ گاڑی ذمہ داری کے ساتھ چلانا ہوگی کیونکہ یہ دوسری گاڑیوں سے زیادہ تیزی سے چلتی ہے، جس سے حادثات ہو سکتے ہیں۔ اس لیے آپ کو اس کی پاور اور ایکسلریشن کے حساب سے خود کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا۔
آخر میں فیول سے چلنے والی عام گاڑیوں کا انجن شور پیدا کرتا ہے، جس سے آپ کو گاڑی کی اسپیڈ کا اندازہ ہو جاتا ہے، لیکن یہ گاڑی مکمل طور پر خاموش ہے، اور کبھی کبھی ڈرائیور اس کی اسپیڈ کا اندازہ نہیں لگا پاتا۔ اس لیے ایک مرتبہ پھر کہہ دیں کہ یہ الیکٹرک گاڑی چلاتے ہوئے ذمہ داری کا احساس بہت ضروری ہے۔
0 سے 100:
یہ گاڑی 8.37 سیکنڈز میں 0 سے 100 کی رفتار تک پہنچ جاتی ہے۔
ڈرائیونگ موڈز:
یہ گاڑی 3 ڈرائیونگ موڈز رکھتی ہے، ایکو، اسپورٹس اور نارمل موڈ۔ آپ سینٹرل کونسول میں موڈ بٹنز دبا کر یہ موڈز منتخب کر سکتے ہیں؛ جن میں سے اسپورٹس موڈ سب سے زیادہ طاقتور ہے۔ اس کے علاوہ یہ KERS (کائی نیٹک انرجی ریکوری سسٹم) بٹن رکھتی ہے۔ یہ بھی ZS EV کا ایک اور بہت اہم فیچر ہے۔ عام گاڑیوں میں رفتار ایکسلریشن چھوڑنے کے بعد آہستہ آہستہ کم ہوتی ہے؛ لیکن ZS EV کی رفتار فوراً کم ہوگی، جیسے ہی آپ ایکسلریٹر سے پیر ہٹائیں گے، جس سے حادثہ ہو سکتا ہے۔
KERS بھی تین موڈز رکھتی ہے؛ لائٹ، ماڈریٹ اور ایکسٹریم۔ تیسرا موڈ بہت اہم ہے کیونکہ یہ گاڑی کو بہت تیزی سے دھیما کرتا ہے اور پیچھے آنے والی گاڑیاں آپ سے ٹکرا سکتی ہیں۔
چارجنگ اور اس کی لاگت:
آپ اس گاڑی کو گھر پر چارج کر سکتے ہیں اور کمرشلی بھی۔ کمرشل چارجنگ اسٹیشنز پر آپ اس گاڑی کو 1 گھنٹہ 15 منٹ میں مکمل چارج کر سکتے ہیں۔ جبکہ ایک چارج آپ کو تقریباً 950 سے 1,000 روپے کا پڑے گا۔ دوسری جانب یہ گھر پر آپ کو 500 سے 600 روپے کی پڑے گی، لیکن اس میں ایک مرتبہ چارج میں 9 سے 10 گھنٹے لگیں گے۔
ایک اور اہم بات اس کا چارجنگ ٹائم ہے۔ اگر 0 سے 80 تک چارجنگ جلدی ہو تو اس کا مطلب ہے کہ گاڑی زبردست الیکٹرک موٹر اور بیٹریز رکھتی ہے۔ ZS EV کے لیے 0 سے 80 چارجنگ ٹائم 40 منٹ سے کم ہے جو واقعی زبردست ہے۔
چارجنگ رینج:
آپ اس گاڑی کو ایک مرتبہ چارج کرنے کے بعد 340 کلومیٹرز تک چلا سکتے ہیں۔ البتہ اس کا انحصار آپ کے ڈرائیونگ کے انداز پر ہے، مثلاً آپ کون سے فیچرز استعمال کر رہے ہیں، یہ AC وغیرہ جیسی کون سی ڈیوائسز چل رہی ہیں۔ اگر آپ یہ گاڑی AC اور فُل تھروٹل کے ساتھ چلائیں تو اس کی رینج 250 سے 340 کلومیٹرز ہے۔
یوں اس کی فی کلومیٹر لاگت 2 سے 4 روپے ہے جو پٹرول یا ڈیزل گاڑیوں سے کہیں کم ہے۔
مینٹی نینس:
یہ گاڑی زیرو مینٹی نینس لاگت رکھتی ہے کیونکہ اس میں کوئی موبل آئل یا فلٹر چینج نہیں ہوتا۔ آپ کو اس کے بریک پیڈز کی مرمت کروانا ہوگی کہ جس پر آپ کے 14 سے 15 ہزار روپے لگیں گے، جو مناسب ہیں۔ اس کے علاوہ کمپنی 8 سال بیٹری اور 1,00,000 کلومیٹرز/4-سال کی جامع وارنٹی دے رہی ہے۔
رینج کی پریشانی:
موبائل فونز کی طرح آپ کو الیکٹرک گاڑی چارج کرنے کی پریشانی ہو سکتی ہے۔ جب بیٹری ‘critical’ اسٹیٹس دے رہی ہو تو آپ کا ذہن صرف گاڑی کو چارج کرنے کی طرف جائے گا، گو کہ اس پر بھی یہ گاڑی 50 سے 70 کلومیٹرز چل سکتی ہے۔ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے جو پاکستان میں EVs کو درپیش ہے کیونکہ ملک میں اس کے چارجنگ اسٹیشنز زیادہ نہیں ہیں۔ لاہور میں صرف ایک اور اسلام آباد میں 2 چارجنگ اسٹیشنز ہیں۔
حکومت، جو پچھلے دو سالوں سے EV پالیسی کے حق میں بات کر رہی ہے، جو اس حوالے سے کام کی رفتار بڑھانا ہوگی۔ ملک میں زیادہ سے زیادہ چارجنگ اسٹیشنز لگانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ پاکستان میں EVs کو کامیاب بنانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔
شاہراہوں اور موٹر ویز پر چارجنگ اسٹیشنز کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ گاڑی صرف شہر کے اندر سفر کے لیے ہے۔ ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہراہوں پر اس گاڑی کی مائلیج شہر کے اندر ملنے والی رینج سے کم ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ الیکٹرک موٹر کو جتنا استعمال کریں گے، رینج کم ہوتی جائے گی۔
اسٹیبلٹی:
بیٹریوں کے بھاری وزن کی وجہ سے یہ گاڑی مضبوط روڈ گرِپ اور اسٹیبلٹی رکھتی ہے۔ گڑھوں پر بھی یہ گاڑی آپ کو زبردست رسپانس دیتی ہے۔
گراؤنڈ کلیئرنس:
یہ گاڑی بہترین گراؤنڈ کلیئرنس رکھتی ہے اور آپ اسے پاکستانی سڑکوں کے اسپیڈ بریکرز اور گڑھوں پر بھی آسانی سے ڈرائیو کر سکتے ہیں۔
کیبن میں شور:
اس گاڑی میں کیبن کا شور بہت کم ہے، کیونکہ یہ بہت خاموش گاڑی ہے۔ آپ کو ZS EV میں بیٹھنے کے دوران ٹریفک کا شور بھی زیادہ نہیں سنائی دے گا، جو ایک بہترین فیچر ہے۔
سیفٹی:
یہ گاڑی 6 ایئر بیگز رکھتی ہے جو اسے سفر کے لیے بہت محفوظ گاڑی بناتے ہیں کیونکہ لوکل کار مینوفیکچررز لمبے عرصے سے اس فیچر کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ اس گاڑی کے بریکس پرفارمنس کے لحاظ سے بہترین ہیں۔
آخری بات:
اگر جیب کو دیکھا جائے تو یہ گاڑی بہترین انتخاب ہے کیونکہ یہ چارجنگ اور مینٹی نینس پر بہت کم لاگت رکھتی ہے۔ البتہ عملاً دیکھیں تو اسے صرف شہر کے اندر ہی استعمال کیا جا سکتا ہے اپنی پاور رینج کی وجہ سے۔ اس لیے آپ کو یہ چھوٹے موٹے سفر کے لیے الگ گاڑی کی حیثیت سے رکھنا پڑے گی۔ پھر یہ ایک ماحول دوست گاڑی بھی ہے۔ اب یہ حکومت پر ہے کہ وہ اپنی EV پالیسی کو فوراً لاگو کرے تاکہ پاکستان میں EVs کو فائدہ حاصل ہو۔