امپورٹڈ ٹویوٹا گاڑیوں کی نئی قیمتیں
منی بجٹ میں ایف ای ڈی بڑھانے کے بعد آٹو کمپنیز کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی سطح پر تیار شدہ گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب CBU یونٹس یعنی امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ سامنے آنے لگا ہے۔ اس فہرست میں ٹویوٹا نے سب سے پہلے امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ایف ای ڈی اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کے بعد قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
ٹویوٹا کیمرے کی قیمت
ٹویوٹا کیمرے جسے چند سال پہلے 90 لاکھ روپے کے قیمت میں لانچ کیا گیا تھا، کی قیمت اب 2 کروڑ روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ گاڑی کی قیمت 18630000 روپے سے بڑھ کر 21329000 روپے ہو چکی ہے۔ یعنی گاڑی کی قیمت میں 2699000 روپے اضافہ ہوا ہے۔
ٹویوٹا پرئیس کی نئی قیمت
ٹویوٹا کی مشہور ہائیبرڈ سیڈان پرئیس کی قیمت میں بھی بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گاڑی کی قیمت میں 1839000 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 9270000 روپے سے بڑھ کر11109000 روپے ہو چکی ہے۔
ٹویوٹا کرولا کراس کی نئی قیمتیں
ٹویوٹا کرولا کراس کی قیمت بھی ایک کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔
- ہائبرڈ ایس یو وی کرولا کراس لو (low) گریڈ ویرینٹ کی نئی قیمت 9249000 روپے ہے جبکہ پرانی قیمت 7689000 روپے تھی۔ یعنی گاڑی کی قیمت میں 1560000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
- کرولا کراس سمارٹ مِڈ گریڈ ویرینٹ کی نئی قیمت 9869000 روپے ہے جبکہ پرانی قیمت 8199000 روپے تھی۔ یعنی گاڑی کی قیمت میں 1670000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
- ٹاپ آف دی لائن کرولا کراس پریمیم ہائی گریڈ ویرینٹ کی نئی قیمت 10109000 روپے ہے جبکہ پرانی قیمت 8399000 روپے تھی۔ یعنی گاڑی کی قیمت میں 1560000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ٹویوٹا رش کی نئی قیمت
ٹویوٹا رش ایک کراس اوور گاڑی ہے جسے کمپنی CBU یونٹ کے طور پر بیچتی ہے۔ ٹویوٹا رش کے دونوں ویرینٹس کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔
- ٹویوٹا رش G M/T کی پرانی قیمت 5630000 روپے تھی جو اب بڑھ کر 6219000 روپے ہو چکی ہے۔ یعنی گاڑی کی قیمت میں 589000 روپے اضافہ ہو چکا ہے۔
- ٹویوٹا رش G A/T کی پرانی قیمت 5840000 روپے تھی جو اب بڑھ کر 6459000 روپے ہو چکی ہے۔ یعنی گاڑی کی قیمت میں 619000 روپے اضافہ ہو چکا ہے۔
اس کے علاوہ 29 سیٹر ٹویوٹا کوسٹر اور ٹویوٹا ہائی ایس کی قیمت میں بھی بالترتیب 810000 روپے اور 659000 روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔
ٹویوٹا کے بعد اب دیکھنا ہے کہ ایم جی، ہیوال، ہنڈا اور دیگر آٹو کمپنیز اپنے سی بی یو یونٹس کی قیمتوں میں کتنا اضافہ کرتے ہیں۔