روس یوکرین جنگ! تیل کی قیمت 105 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی

0 425

آج صبح روسی فوج نے یوکرین پر حملہ کیا جس کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمت 105 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے، جو ستمبر 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

مختصر یہ کہ روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا اور یورپ کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ خطے اور باقی دنیا میں توانائی کے بحران کا باعث بن سکتی ہے۔ اس وقت تیل کی عالمی منڈی میں بے یقینی پائی جاتی ہے۔ جس کی اہم وجہ روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والی جنگ ہے اور جیسا کہ تیل کی عالمی قیمتیں غیر مستحکم رہیں گی، اسی طرح پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی غیر مستحکم رہیں گی۔

ایک طرف پیٹرول کی قیمتوں میں گزشتہ اضافے کی عوام کافی مشکلات کا شکار ہے تو دوسری جانب آںے والے چند دنوں میں قیمتوں میں مزید اضافہ عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 125 ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں 200-225 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائیں گی۔

پیٹرول کی موجودہ قیمتیں

پیٹرول کی موجودہ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 159.86 فی لیٹر پر ہے۔

ڈیزل کی موجودہ قیمت 154.15 روپے فی لیٹر ہے۔

کیروسین آئل (مٹی کے تیل) کی موجودہ قیمت 126.56 روپے فی لیٹر ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ قیمت 123.97 روپے فی لیٹر ہے۔

حکومت پاکستان نے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جب خام تیل کی بین الاقوامی قیمت 95 ڈالر فی بیرل تھی۔ اب جبکہ خام تیل 105 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا ہے اور یہ قیمت مزید بھی بڑھ سکتی ہے۔ ایسے میں اندازہ لگائیں کہ یکم مارچ کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.