پیٹرول کی قیمتوں میں 11 روپے کمی کا امکان
اگر حکومت موجودہ ٹیکس کی شرحیں یعنی پٹرول لیوی 32.42 روپے فی لیٹر اور سیلز ٹیکس 0 فیصد برقرار رکھتی ہے تو پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 15 اکتوبر سے 11 روپے کی کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم، ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے 5 سے روپے 12/لیٹر روپے تک بڑھنے کی توقع ہے۔
موجودہ ٹیکس کی شرح کے مطابق، پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں 10.75 روپے کمی کا تخمینہ ہے۔ جس کے بعد پیٹرول تقریباً 214 روپے پر آ رہا ہے۔ اس کے برعکس، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11.50 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے۔ جس کے بعد ڈیزل کی قیمت 247 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔ اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمتوں میں بھی بالترتیب 4.50 اور 7.50 روپے سے تقریبا 196 اور 194 روپے/لیٹر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
عالمی سطح پر پٹرولیم قیمتیں۔
اگرچہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت گزشتہ دو ہفتوں میں ریفائننگ کی صلاحیت کی رکاوٹوں کی وجہ سے کم ہوئی ہے، اسی عرصے کے دوران ہائی سپیڈ ڈیزل پر ریفائننگ مارجن اور پریمیم میں اضافہ ہوا تھا، جس سے پاکستان میں HSD کی درآمدات پر لاگت کا زیادہ اثر پڑا تھا۔
دریں اثناء تیل برآمد کرنے والے بڑے ممالک کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد خام تیل کی قیمت ایک بار پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔
پاکستان میں پٹرول کی موجودہ قیمت
30 ستمبر کو، نئے تعینات ہونے والے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 12.63 روپے کی بڑی کمی کا اعلان کیا۔
اس کمی کے بعد:
- پٹرول کی قیمت اب 224.80 روپے فی لیٹر روپے ہے جبکہ پرانی قیمت 237.43روپے/لیٹر تھی۔
- دریں اثنا، ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 12.13 روپے فی لیٹر کی کمی ہوئی۔ جس کے بعد نئی قیمت 235.30 روپے فی لیٹر ہے۔
اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں بالترتیب 10.19 اور 10.78 روپے کمی کی گئی جس کے بعد یہ قیمتیں کم ہو کر 191.83 اور 186.50 روپے فی لیٹر ہو گئی۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں ممکنہ کمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔