ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے سینکڑوں موٹر سائیکلیں ضبط کرلیں، ٹوکن ٹیکس کی مد میں لاکھوں کی بازیافت

0 211

بلاشبہ پاکستان بھر میں ایسی گاڑیاں ہیں جو مصنوعی نمبر پلیٹیں استعمال کرتی ہیں اور ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کرتیں، جس سے حکومت کو ٹیکس آمدنی کی مد میں کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے۔

اس غیر قانونی عمل کو روکنے کے لیے حکومتِ خیبر پختونخوا نے ایک مہم شروع کی ہے جو گاڑیوں کو ضبط کرکے اُن سے ٹیکس نکلوانے کی مہم ہے، اور ان کی کوششیں پھل بھی لا رہی ہیں۔

مثال کے طور پر دو دن کی مہم میں خیبر پختونخوا ایکسائز ڈپارٹمنٹ کامیابی کے ساتھ لاکھوں روپے کا ٹیکس نکلوا چکا ہے جو ادا نہیں کیا گیا تھا اور ساتھ ہی ہزاروں مصنوعی نمبر پلیٹیں نکال چکا ہے۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری ظفر علی شاہ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہیکل رجسٹریشن قانون کو بھرپور انداز میں نافذ ہونا چاہیے اور یوں صوبے میں موجود ہر گاڑی قانون کے مطابق رجسٹرڈ ہو اور وہی نمبر پلیٹ استعمال کرے جو صوبائی حکومت نے جاری کی ہے۔

اس دو روزہ مہم کی کامیابی مختصراً کچھ اس طرح رہی:

ٹوکن ٹیکس کی مد میں 30 لاکھ روپے بازیافت ہوئے

200 غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کے لیے موزوں کارروائی

آٹھ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف فوری کارروائی

مختلف گاڑیوں سے 5000 مصنوعی نمبر پلیٹیں نکالی گئیں

یہ آپریشن صرف عوام تک ہی محدود نہیں تھا۔ وہ حکومتی عہدیدار جنہیں اپنی گاڑیوں کے لیے سبز (سرکاری) نمبرپلیٹیں جاری نہیں کی گئیں کو خیبر پختونخوا ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ عام کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹیں استعمال کرنے کی یاددہانی کروائی گئی۔

کلین اپ آپریشن خیبر پختونخوا کے مختلف حصوں میں جاری ہے اور ہر ضلع کے خارجی راستوں پر ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے ملازمین گاڑیوں کو کسی بھی ممکنہ قانونی خلاف ورزی کےلیے چیک کر رہے ہیں۔

کیا آپ خیبر پختونخوا میں رہتے ہیں؟ اس مہم کے بارے میں آپ کے تاثرات کیا ہیں؟ ہمیں تبصروں میں بتائیں اور مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.