لاہور ضلعی حکومت نے آٹو یونین – میکلوڈ روڈ کے ساتھ جمعہ 28 ستمبر 2018ء کو مقامی طور پر تیار کردہ اور درآمد شدہ (امپورٹڈ) ہیلمٹس کے دونوں کے لیے قیمت مقرر کردی ہے۔
اتھارٹیز نے مقامی ہیلمٹ کے لیے 500 روپے اور درآمد شدہ کے لیے 1150 روپے قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان قیمتوں کا اطلاق جمعہ یعنی آج سے ہوگا۔ یہ قدم لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ہیلمٹ نہ پہن کر موٹر سائیکل چلانے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے فیصلے کے بعد ہیلمٹ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ ان قیمتوں سے زيادہ پر ہیلمٹ بیچنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھایا جائے گا۔
لاہور ہائی کورٹ ٹریفک قوانین کی پیروی اور زندگی کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی حرکت سے نمٹنے کو یقینی اور بنانے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ 24 ستمبر کو پنجاب سیف سٹی اتھارٹی (PSCA) نے پنجاب پولیس کے تعاون سے لاہور میں ای-چالان سسٹم بھی متعارف کروایا۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کا پتہ CCTV کیمروں کی مدد سے چلایا جائے گا جو شہر بھر میں نصب ہیں اور اگر کوئی ٹریفک قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ای-ٹکٹ جاری ہوگا اور کوریئر سروس کے ذریعے خلاف ورزی کرنے والوں کے گھر بھیجا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔