پروٹون کے پاکستان میں داخلے کے اعلان سے گاڑیوں کے شوقین افراد اس میں بہت دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ ملک میں داخل ہونے والا نیا ادارہ بلاشبہ عوام کو انتخاب کے مزید مواقع دینے میں مدد دے گا کہ جس پر اس وقت چند مقامی آٹومیکرز کا غلبہ ہے۔
اگست 2018ء میں ملائیشیائی آٹو مینوفیکچرر پروٹون نے کراچی میں ایک مینوفیکچرنگ پلانٹ قائم کرنے کے لیے پاکستان کے الحاج گروپ کے ساتھ معاہدہ کیا۔ اب پروٹون اسمبلی پروجیکٹ کی لائسنسنگ اور ٹیکنیکل مدد کے معاہدے کے تبادلے کے لیے ایک تقریب ہوئی کہ جس میں مزید تفصیلات سامنے آئیں۔
تقریب کی پریس ریلیز کے مطابق دونوں کمپنیوں کی نمائندگی اس کے سینئر ایگزیکٹوز کر رہے تھے۔ پروٹون ہولڈنگز کے ڈاکٹر لی چُن رونگ اور الحاج گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر جناب بلال خان آفریدی نے تقریب میں شرکت کی۔
دستاویز کے تبادلے کے بعد پروٹون ہولڈنگز اور الحاج آٹوموٹو پرائیوٹ لمیٹڈ کی جانب سے کراچی میں پروٹون گاڑیاں بنانے کے لیے ایک مینوفیکچرنگ تنصیب کے قیام کا گزشتہ اعلان کیا گیا۔ سنگ بنیاد کی ایک علامتی تقریب 22 مارچ 2019ء کو اسلام آباد میں ہوئی تھی۔ جس میں ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان شریک تھے۔
کمپنیوں نے انکشاف کیا کہ مینوفیکچرنگ پلانٹ کراچی کے ساحلی شہر میں 55 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوگا۔ اس کی تعمیر کے لیے 30 ملین امریکی ڈالرز کی ابتدائی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ یہ تنصیب جون 2020ء تک پیداوار کے لیے تیار ہو جائے گی اور 25,000 یونٹس کی سالانہ گنجائش رکھے گی۔
مینوفیکچرنگ پلانٹ پروٹون کو پاکستان کی ابھرتی ہوئی آٹوموٹِو مارکیٹ تک بہتر رسائی دے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ 2,000 براہِ راست اور مقامی وینڈرز جیسے دیگر شعبوں کے ذریعے 20,000 بالواسطہ ملازمتیں تخلیق ہوں گی۔
پروٹون ہولڈنگز DRB ہائی کوم اور ژی جیانگ گیلی گروپ کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
دوسری جانب الحاج آٹوموٹو پرائیوٹ لمیٹڈ الحاج گروپ کا ماتحت ادارہ ہے، جو آٹوموٹو، تیل و گیس، لاجسٹکس اور جائیداد کے بزنس کا حامل ایک کئی کاروباری اداروں کا مجموعہ ہے۔ الحاج گروپ 2006ء سے مختلف چینی اور کوریائی آٹوموبائل کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہے اور پاکستان میں آٹوموٹو مصنوعات کی اسمبلی اور تقسیم کا وسیع تجربہ رکھنے والا ایک معتبر نام بن چکا ہے۔
آٹوڈیولپمنٹ پالیسی (ADP) 2016-21ء کے قیام کے بعد سے متعدد نئی آٹو کمپنیاں پاکستانی آٹوموٹو انڈسٹری میں داخل ہو چکی ہیں< حکومت نے تقریباً 15 نئی آٹوموبائل کمپنیوں کو رعایتوں کا حامل گرین فیلڈ اسٹیٹس دیا ہے۔
ADP کے تحت گرین فیلڈ اسٹیٹس حاصل کرنے والی 15 کمپنیوں کی فہرست یہ ہے: الفطیم آٹوموٹو پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ، کِیا لکی موٹرز پاکستان لمیٹڈ، فوٹون، JW آٹو پارک (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ریگل آٹوموبائل انڈسٹریز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، یونائیٹڈ موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ماسٹرز موٹرز لمیٹڈ، پاک چائنا موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ہیونڈائی نشاط موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، خالد مشتاق موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ٹاپسن موٹرز اینڈ انجینئرنگ سروسز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، خالد اینڈ خالد ہولڈنگز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، اور ہین ٹینگ موٹرز کمپنی (پرائیوٹ) لمیٹڈ۔
اسی طرح پرانی آٹو کمپنیاں بھی اپنے بند ہو جانے والے یونٹس کی بحالی کے لیے سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ دیوان فاروق موٹرز اور گندھارا نسان لمیٹڈ نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی رعایتوں کا فائدہ اٹھانے اور اپنا مارکیٹ شیئر دوبارہ حاصل کرنے کے لیے براؤن فیلڈ اسٹیٹس حاصل کیے ہیں۔
ایک معروف جرمن آٹو کمپنی فوکس ویگن AG کراچی میں قائم پریمیئر موٹرز لمیٹڈ کے ساتھ تعاون کے ذریعے 2021ء تک نئی کاریں بنانے اور پاکستان میں نئے اسمبلی یونٹ کی تعمیر کے لیے 135 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گی۔
پاکستان آٹوموٹو انڈسٹری کی تازہ ترین خبروں سے آگاہ رہنے کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔ آپ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کر سکتے ہیں۔