15 نئے آٹومیکرز پاکستان میں 1169 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کے لیے تیار

0 205

تین بڑے مقامی آٹو میکرز – پاک سوزوکی، ہونڈا اٹلس اور ٹویوٹا IMC – کی نام نہاد اجارہ داری کو اب سخت مقابلہ درپیش ہے کیونکہ حکومت 15 نئی آٹوموبائل کمپنیوں کو گرین فیلڈ اسٹیٹس دے چکی ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی آٹوموبائل مارکیٹ کے بڑے نام پاکستان میں 1169 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا عہد کر چکے ہیں جس کے لیے وہ گرین فیلڈ اسٹیٹس – یعنی پاکستان میں پہلے سے نہ بننے والی گاڑیوں کی پیداوار کے لیے آزاد اور نئی آٹوموٹِو اسمبلی کی تیاری – یا براؤن فیلڈ اسٹیٹس – یعنی آزادانہ طور پر یا جوائنٹ وینچر کے ذریعے پہلے سے کام نہ کرنے والی اسمبلی یا مینوفیکچرنگ تنصیب کی بحالی- چاہتے ہیں۔

اب تک 15 نئی آٹوموٹِو کمپنیاں گرین فیلڈ انوسٹمنٹ اسٹیٹس حاصل کر چکی ہیں، جبکہ دو کار کمپنیاں آٹوموٹِو ڈیولپمنٹ پالیسی (ADP) 2016-21ء کے تحت اپنے یونٹس کی بحالی کے ذریعے پاکستانی آٹوموٹِو انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں گی۔

نئے اور پرانے کھلاڑی:

یہ ADP کے تحت گرین فیلڈ اسٹیٹس حاصل کرنے والے 15 اداروں کی فہرست ہے: الفطیم آٹوموٹِو پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ، سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ، کِیا لکی موٹرز پاکستان لمیٹڈ، JW آٹو پارک (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ریگل آٹو موبائل انڈسٹریز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، یونائیٹڈ موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ماسٹر موٹرز لمیٹڈ، پاک چائنا موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ہیونڈائی نشاط موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، خالد مشتاق موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ٹاپ سنز موٹرز اینڈ انجینئرنگ سروسز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، خالد اینڈ خالد ہولڈنگز (پرائیوٹ) لمیٹڈ اور ہان ٹینگ موٹرز کمپنی (پرائیوٹ) لمیٹڈ۔

اسی طرح پرانی آٹو کمپنیاں اپنے بند ہو جانے والے یونٹس کی بحالی کے لیے سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ دیوان فاروق موٹرز اور گندھارا نسان لمیٹڈ نے اپنے منصوبوں کے لیے براؤن فیلڈ اسٹیٹس حاصل کیے ہیں تاکہ حکومت سے رعایت حاصل کریں اور ممکنہ طور پر اپنا مارکیٹ شیئر دوبارہ پا سکیں۔

واضح رہے کہ ADP ایک سرمایہ کار دوست پالیسی ہے جس کا ہدف زیادہ سے زیادہ مقامی طور پر اسمبل/تیار ہونے والی گاڑیوں کے ذریعے پاکستان کی آٹوموٹِو انڈسٹری میں مقابلے کو بڑھانا ہے۔ اگر یہ پالیسی منصوبے کے مطابق چلی تو صارفین کو گاڑیوں کے انتخاب کے مزید مواقع اور اپنے پیسے کا بہترین نعم البدل ملے گا۔ آنے والی گاڑیاں بہتر معیار، سیفٹی اور ماحولیاتی معیارات کے ساتھ موجودہ اداروں کے لیے معیار کو بلند کر سکتی ہیں۔

ہم یورپی آٹو مینوفیکچررز – جرمن فوکس ویگن اور فرانسیسی رینو (رینالٹ) – کے بارے میں بات کر چکے ہیں کہ وہ دیگر نئے اداروں کے مقابلے میں سرمایہ کاری کے معاملے میں کچھ سُست ہیں۔

رینو جون 2018ء میں فیصل آباد کے خصوصی اکنامک زون M-3 انڈسٹریل سٹی میں زمین حاصل کر چکا ہے تاکہ اپنا اسمبلی پلانٹ تعمیر کرے لیکن تب سے اب تک گویا سب کچھ رُکا ہوا ہے۔ فوکس ویگن کا معاملہ بھی مختلف نہیں کہ جسے کراچی میں اپنے اسمبلی پلانٹ کے لیے زمین ابھی حاصل کرنی ہے۔

نئے اداروں کی پیشرفت:

یورپی آٹو مینوفیکچررز سے ہٹ کر متعدد دیگر نئے ادارے پاکستان میں اپنا کام شروع کر چکے ہیں جبکہ چند کے اسمبلی پلانٹس کی تعمیر ابھی جاری ہے۔ یہ نئے اداروں کے پاکستان کے آٹو سیکٹر میں ہونے والی پیشرفت اور منصوبوں کا احوال ہے:

گندھارا نسان:

گندھارا نسان پاکستان میں مشہور نسان سنی بنانے کی تاریخ پہلے سے رکھتا ہے۔ برانڈ گندھارا کے ساتھ تعاون کے ذریعے ایک مرتبہ پھر مقامی آٹو سیکٹر میں واپسی کر رہا ہے۔ آٹو مینوفیکچرر اپنی 2020ء میں اپنی نسان کراس اوور عالمی لانچ کے فوراً بعد مقامی اسمبلی لائن پر متعارف کروائے گا۔

ڈائیہان دیوان موٹر کمپنی:

ڈائیہان دیوان موٹر کمپنی پاکستان میں مقام صارفین کے لیے اپنا چھوٹا کمرشل ٹرک ‘شہ زور’ پہلے ہی پیش کر چکی ہے۔ کمپنی کوریائی سانگ یونگ موٹر کمپنی (SYMC) کے ایک SUV متعارف کروانے کا بھی ارادہ کر رہی ہے۔ یہ 2019ء میں اپنی SUV لانچ کرنے کے لیے وزارت صنعت و پیداوار کو اپنے منصوبے پہلے ہی پیش کر چکی ہے۔ البتہ بتایا جاتا ہے کہ شہ زور کو چند تکنیکی دشواریوں کی وجہ سے کچھ اضافی وقت لگ سکتا ہے۔

کِیا لکی موٹرز:

گاڑیوں کی دنیا کے بڑے کوریائی ادارے کِیا نے لکی گروپ کے تعاون سے ہی حال میں K2700 پک اَپ ٹرک کے ساتھ اپنی گرینڈ کارنیوَل بھی لانچ کی۔ البتہ کمپنی کی جانب سے اپنی SUV کی اسمبلنگ کا آغاز جولائی 2019ء سے متوقع ہے۔

ہیونڈائی نشاط موٹرز:

ہیونڈائی نشاط موٹرز نے سانتا فی SUV اور گرینڈ اسٹاریکس وین کے کمپلیٹلی بلٹ یونٹس (CBUs) کی لانچ کے ذریعے مقامی آٹو سیکٹر میں قدم رکھا۔ گرینڈ اسٹاریکس کِیا کی متعارف کردہ گرینڈ کارنوَل کی براہ راست مقابل ہے۔ ہیونڈائی نے اپنی لائن اپ میں آیونِک بھی شامل کی ہے۔ جہاں تک کمپنی کے مقامی اسمبلی پلانٹ کا تعلق ہے یہ فیصل آباد کے قریب مکمل ہنے والا ہے۔ کمپنی کی مقامی طور پر اسمبل ہونے والی کاریں 2020ء کے آغاز پر دستیاب ہوں گی۔

یونائیٹڈ موٹرز:

یونائیٹڈ موٹرز پاکستان کے آٹو سیکٹر میں نیا چہرہ نہیں کیونکہ یہ ملک میں موٹر سائیکلیں بنانے والا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ لیکن گرین فیلڈ اسٹیٹس حاصل کرنے کے بعد گاڑیوں کی پیداوار اس موٹر سائیکلیں بنانے والے ادارے کے لیے ایک نیا پہلو ضرور ہے۔ کمپنی اب تک مارکیٹ میں 800cc یونائیٹڈ براوو پیش کر چکا ہے۔

ریگل آٹوموبائل انڈسٹریز:

کمپنی پاکستان میں چھوٹ کمرشل ٹرک پیش کرنے کے لیے چینی DFSK موٹرزکے ساتھ تعاون رکھتی ہے۔ ریگل آٹوموبائل انڈسٹریز پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں اپنا اسمبلی پلانٹ رکھتی ہے۔

ماسٹر موٹرز:

ماسٹر موٹرز اور چینی آٹو مینوفیکچرر چنگن کے درمیان جوائنٹ وینچر پورٹ قاسم کے قریب اپنا پلانٹ تعمیر کر رہا ہے۔ البتہ کمپنی پہلے ہی اپنی SUV اور جیپ پیش کر چکی ہے۔ یہ کاریں اور ہیوی ٹرک بھی پیش کرے گی جو 2019ء کے وسط سے مارکیٹ میں آنے کے لیے تیار ہیں۔

ذیل میں اپنی رائے پیش کیجیے اور پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کے بارے میں تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.