استعمال شدہ پرانی بیٹری کو “نئی بیٹری” بنا کر بیچا جانے لگا
کیا آپ نے کبھی اس بارے میں سوچا کہ گاڑیوں کی استعمال شدہ پرانی بیٹریاں کہاں جاتی ہیں؟ بہت سے لوگ اپنی گاڑی کی استعمال شدہ بیٹریاں کسی دکاندار کو فروخت کر دیتے ہیں لیکن یہ بات شاذ و نادر ہی کسی کے ذہن میں آتی ہے کہ بھلا پرانی بیٹریوں کا یہ کیا کرتے ہوں گے۔ گاڑیوں کی بیٹری خریدنے والے بہت سے دکاندار استعمال شدہ پرانی بیٹریوں کی مرمت اور صفائی ستھرائی کرنے کے بعد “نئی” بنا دیتے ہیں اور پھر خواہشمندافراد کو وہی بیٹری فروخت کردی جاتی ہے۔ ان دکانداروں کو بیٹری کی مرمت کرنے والے ماہر مکینک کی خدمات حاصل ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ایک عام صارف نئی اور مرمت شدہ بیٹری کا فرق نہیں جان پاتا۔ لہٰذا ضروری ہے کہ بیٹری خریدتے ہوئے اسے اچھی طرح دیکھا جائے کہ آیا اس کے باہری حصے پر کسی قسم کے نشانات تو نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمزور بیٹری والی گاڑیوں کو اسٹارٹ کرنے کے طریقے
گاڑی کی پرانی بیٹری کو “نئی بیٹری” کی شکل دینے کے لیے سب سے پہلے اس کی خراب/کمزور پلیٹس اور تیزاب تبدیل کیا جاتا ہے۔ بیٹری کی مرمت کرنے والے کاریگر بہت مہارت سے بیٹری کا اوپری حصہ ہٹا کر اس کے سیلز (cells) تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں۔ بیٹری کے اہم ترین اجزا میں سیلز، ٹرمینلز، تیزاب اور کشیدہ پانی شامل ہیں۔ بیٹری کو درست طریقہ سے کام کرنے کے لیے تیزاب اور کیشدہ پانی کا تناسب رکھنا ضروری ہےاور یہی وہ چیز ہے کہ جہاں اکثر ان جعل سازوں سے غلطی ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ مرمت شدہ بیٹریز میں استعمال کی جانے والی پلیٹس بھی غیر معیاری ہوتی ہیں جنہیں بیٹری بنانے والے معتبر ادارے کبھی بھی استعمال کرنا پسند نہیں کرتے۔
عام طور پر ان مرمت شدہ “نئی بیٹریز” کی عمر لگ بھگ ایک سال ہوتی ہے تاہم اس میں بہت بڑا کردار آپ کی قسمت پر بھی ہے۔ بہت سے لوگ مہنگی نئی بیٹریز خریدنے کے بجائے مرمت شدہ کم قیمت بیٹریز کے استعمال کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ باوجودیکہ کہ ان مرمت شدہ بیٹریز کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی مدد آپ: گاڑی کی بیٹری سے متعلق 4 اہم ترین تجاویز
کئی مرتبہ ایسی بھی صورتحال درپیش ہوتی ہے کہ آپ کسی دکاندار کے پاس نئی بیٹری خریدنے کی نیت سے گئے ہوں لیکن دکاندار نے پرانی بیٹری خریدنے پر اصرار کرنا شروع کردیا ہو۔ اب آپ بخوبی سمجھ گئے ہوں گے کہ دکاندار پرانی بیٹری فروخت کرنے میں کیوں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ اکثر دکانوں پر استعمال شدہ بیٹری 80 سے 100 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جاتی ہے۔
مرمت شدہ بیٹری کو نئی بنا کر بیچنے والے جعل سازوں سے بچنا ناممکن تو نہیں لیکن مشکل ضرور ہے۔ اس لیے ہماری تجویز یہی ہے کہ جب کبھی نئی بیٹری خریدنی ہو تو متعلقہ ادارے کے ڈیلرز ہی سے رابطہ کریں۔ اس کے علاوہ دکاندار سے نئی بیٹری کے ساتھ مہر شدہ وارنٹی کارڈ بھی طلب کریں۔اس بات کی بھی تصدیق کرلیں کہ بیٹری پر لکھے ہوئے نمبر شمار اور وارنٹی کارڈ پر درج نمبر بھی ایک ہی ہے۔ اگر ایسا نہیں تو پھر سمجھ جائیے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔