سوزوکی مہران VX کی یاد نہیں آئے گی!
بڑی خبر یہ ہے کہ سوزوکی پاکستان رواں سال کے اختتام تک مہران کا VX ویریئنٹ بنانا بند کر دے گا۔ ایمانداری کی بات یہ ہے کہ یہ اتنی بڑی خبر نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ایک خبر ضرور ہے۔ سب جانتے ہیں کہ مہران کتنی پرانی ہے؛ یہ تقریباً تین دہائیوں سے میدان میں موجود ہے۔ اپنی پوری زندگی میں مہران کے مختلف ویریئنٹس سامنے آئے۔ VX، VXR اور VXL اس کی حالیہ پیشرفت ہیں۔ اور اس حال کا مطلب ہے 2000ء کے بعد۔ وہی وقت جب مقامی سطح پر بننے والی سوزوکی آلٹو کے بھی ایسے ہی نام تھے جبکہ بلینو بھی GL، GLi، GLiP وغیرہ کے بعد JXR اور JXL ویریئنٹس میں جاری کی گئی تھی۔
اس پورے عرصے میں مہران لگ بھگ وہی رہی۔ بلاشبہ لوکلائزیشن بڑھ گئی، سوائے انجن، ٹرانسمیشن اور چند دیگر چیزوں کے تقریباً سب کچھ مقامی سطح پر بننے لگا۔ لیکن بمپر، سامنے کی گرل کے ڈیزائنوں اور نشستوں کے کپڑے وغیرہ میں معمولی تبدیلیوں کے علاوہ فارمولا بنیادی طور پر وہی رہا۔ مہران کی مجموعی زندگی کو دیکھیں تو EFI انجن ایک حالیہ تبدیلی ہے۔
VX مہران کا بنیادی ماڈل ہے۔ چند اضافی خصوصیات جو VXR میں شامل ہیں جیسا کہ ایئرکنڈیشننگ یونٹ اور گاڑی کے رنگ جیسے بمپرز، مجھے VX کو بنیادی ماڈل کہنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ سوزوکی مہران کا پورا تصور ہی میرے لیے “بنیادی ماڈل” جیسا ہے جسے سالوں پہلے ختم کر دینا چاہیے تھا۔ مہران VX اور VXR کے درمیان یہ فرق ہے:
فیچرز | مہران VX | مہران VXR |
ایئرکنڈیشنر | جی نہیں | جی ہاں |
پارٹ فیبرک ڈور ٹرم | جی نہیں | جی ہاں |
اگلا اور پچھلا بمپر رنگین | جی نہیں | جی ہاں |
باڈی سائیڈ مولڈنگ | جی نہیں | جی ہاں |
اگلی اور پچھلی نشستوں کا مٹیریل | Vinyl | Fabric |
ذاتی طور پر میرے خیال میں سوزکی پاکستان اپنی قدیم ہیچ بیک کو مکمل طور پر ترک کرنے کے لیے قدم بڑھا رہا ہے اور یہ اس سلسلے کا پہلا قدم ہے۔ سوزوکی آلٹو کی تصاویر ہمیں دکھا چکا ہے جو چند سال قبل ظاہر ہوئی تھیں۔ تو ہو سکتا ہے کہ پاک سوزوکی آہستہ آہستہ مہران کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک نئی چھوٹی ہیچ بیک کی طرف بڑھ رہا ہو۔ لیکن ہو سکتا ہے میری رائے مکمل طور پر غلط ہو اور ایسا کچھ نہ ہونے جا رہا ہو۔پاک سوزوکی نے مہران سے پیچھا چھڑانے کا فیصلہ کیوں کیا، اس پر مختلف نظریات ہیں۔
ایک اور وجہ کہ سوزوکی ایسا کیوں کر رہا ہے، یہ کہا جا رہا ہے کہ EFI مہران کے اجراء کے بعد سے لوگ مہران کے بنیادی VX ماڈل کے بجائے ایئر کنڈیشنڈ ویریئنٹ (VXR) خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس سے قبل مہران ایئر کنڈیشنر پر مسائل کا سامنا کرتی تھی لیکن EFI نے اس مسئلے کو بڑی حد تک حل کردیا۔ سادہ الفاظ میں VX کے مقابلے میں VXR ایک بہتر آپشن بن گیا، اور VX کی اتنی طلب باقی نہیں رہی کہ ادارہ اسے برقرار رکھے۔
اور آخری بات، جب سے یونائیٹڈ براوو حقیقت کا روپ دھار رہی ہے، ہو سکتا ہے کہ سوزوکی پاکستان نے محسوس کر لیا ہو کہ براوو کے شورومز تک پہنچنے کے بعد مہران VX جیسی گاڑی کی موجودگی کی کوئی تک نہ بنے۔
لیکن جو بھی وجہ ہو، میرا نہیں خیال کہ رواں سال کے اختتام تک کوئی بھی سوزوکی مہران VX کی کمی کو محسوس کرے گا۔