اسلام آباد میں گاڑیوں کی ملکیت تبدیل کروانا بہت آسان ہوگیا

0 2,075

کچھ روز قبل ہمیں علم ہوا کہ اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے نئے اسمارٹ رجسٹریشن کارڈ جاری کرنا شروع کردیئے ہیں۔ یہ کارڈ نہ صرف نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن بلکہ پرانی گاڑیوں کے مالکان کو بھی جاری کیے جارہے ہیں۔ میرے دوست نے حال ہی میں اپنی گاڑی فروخت کی اور اسے نئے مالک کے نام پر منتقل کروانا تھا۔ مجھے اسلام آباد میں گاڑیوں کی ملکیت منتقل کروانے کا بالکل تجربہ نہ تھا لہذا میں نے اس موقع کو غنیمت جانا اور اپنے دوست کے ساتھ اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ ہولیا تاکہ تمام مراحل کو دیکھ کر اور اچھی طرح سمجھ کر اپنے قارئین تک پہنچا سکوں۔

اس حوالے سے پہلی چیز جو میرے علم میں آئی وہ یہ کہ اب پرانے طریقوں یعنی سادہ کاغذ یا اسٹامپ پیپر کی صورت میں باہمی معاہدہ پیش کرنا قابل قبول نہیں ہے۔ سال 2013 کے بعد ٹرانسفر آردڑ (TO) لازمی قرار دیا گیا جو ETO کی طرف سے فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرانسفر آرڈر کمپیوٹر کی مدد سے بنایا جاتا ہے جس میں لکھا ہوا ہوتا ہے کہ آپ نے یہ گاڑی فروخت کردی ہے اور اب اسے نئے مالک کے نام پر منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اس کمپیوٹرائزڈ ٹرانسفر آرڈر کا مقصد غیر قانونی اور اسمگل شدہ گاڑیوں کو قابو کرنا ہے۔ اپنی گاڑی کے لیے ٹرانسفر لیٹر حاصل کرنے کے لیے گاڑی کے موجودہ مالک کو ایک درخواست جمع کروانا پڑتی ہے۔ اس درخواست میں گاڑی کا نام، گاڑی بنانے والے ادارے کا نام، چیسز اور انجن نمبرز وغیرہ کی تفصیلات شامل ہوتی ہیں۔ ذیل میں آپ ایک درخواست ملاحظہ کرسکتے ہیں جو ٹرانسفر آرڈر کے حصول کے لیے جمع کروائی گئی۔

eto 2

اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کے دفتر میں داخل ہوں تو لوگوں کا ہجوم اور ان کی باتوں سے پیدا ہونے والا شور آپ کا استقبال کرے گا۔ پہلے پہل میں یہ سمجھا کہ یہاں کے انتظامات بہت خراب ہیں۔ کم از کم بے ہنگم ہجوم دیکھ کر تو یہی لگ رہا تھا۔ اس سے پہلے یہ دفتر F-8 مرکز میں قائم تھا لیکن اب یہ H-8 میں منتقل کردیا گیا ہے۔ مرکزی دروازے کے ساتھ لگے ہوئے بورڈ پر لکھا ہے کہ “ایجنٹ حضرات کا اندر آناممنوع ہے”۔ کیا ہی اچھا ہوتا اگر ایک بورڈ نقشے کے ساتھ رہنمائی کے لیے بھی لگا دیا جاتا۔ اس کے علاوہ عمارت کے اندر فوٹو اسٹیٹ مشین بھی دستیاب نہیں جہاں سے ضرورت کے وقت شناختی کارڈ یا کسی دوسرے کاغذ کی کاپی کروالی جاتی۔ اس مقصد کے لیے کچھ لوگوں نے قریب موجود میٹرو بس پُل کے نیچے اسکینر پرنٹر لگائے ہیں۔

دفتر میں داخل ہو ں تو آپ کو بائیں جانب ایک کمرہ نظر آئے گا جس میں تین کھڑکیاں موجود ہیں۔ ہر کھڑکی پر آدم بیزار شخص بیٹھا ہے جو اپنی نوکری سے بالکل بھی خوش نظر نہیں مگر نامعلوم ایسی کیا مجبوری ہے کہ پھر بھی آپ کی خدمت کر رہا ہے۔ بہرحال، کسی بھی ایک کھڑکی سے آپ اپنا مطلوبہ فارم حاصل کرسکتے ہیں۔ چونکہ ہمیں گاڑی کی ملکیت تبدیل کروانا تھی اس لیے ہم نے اسی کا فارم حاصل کیا۔ اس فارم کے ہمراہ درج ذیل چیزیں جمع کروانے کا کہا گیا:

درخواست برائے منتقلی ملکیت
درخواست گزار کے شناختی کارڈ کی نقل
فارم ‘ف’ (Form ‘F’)
فروخت کرنے والے کے شناختی کارڈ کی نقل
ٹرانسفر لیٹر
ٹی او (TO) فارم

سب سے پہلے آپ کو ٹرانسفر آرڈر یعنی ٹی او حاصل کرنا ہوگا جس کا طریقہ کار میں اوپر بیان کرچکا ہوں۔ اگر آپ گاڑی فروخت کر رہے ہیں تو نئے ٹرانسفر لیٹر کا حصول آپ کی ترجیح ہونی چاہیے تاکہ آپ قانونی طور پر گاڑی کی ذمہ دارے سے آزاد ہو سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ میرے دوست نے انفارمیشن ڈیسک سے 10 روپے کا فارم خرید کر جمع کروایا اور کچھ ہی دیر بعد ڈیسک نمبر 23 سے 100 روپے کے عوض ٹرانسفر آرڈر فراہم کر دیا گیا جو کچھ اس طرح ہوتا ہے:

eto to

آپ کو یہ ٹرانسفر آرڈر لے کر ڈیسک 15 پر جانا ہوگا جہاں درج تفصیلات کی تصدیق کی جائے گی۔ یہ محض حاضری لگوانے والا عمل ہے۔ یہاں تفصیلات دیکھنے کے علاوہ گاڑی فروخت کرنے والے اور خریدنے والے صاحبان کے دستخط اور انگلیوں کے نشانات بھی لیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ گواہان کے کوائف بھی لیے جائیں گے جو گاڑی کے خرید و فروخت کے وقت موجود تھے۔ اس طرح ٹرانسفر آرڈر کی قانونی کاروائیاں مکمل ہوجائیں گی اور گاڑی فروخت کرنے والا اب تمام ذمہ داری سے آزاد ہوچکا۔

اب آپ ٹرانسفر آرڈر اور تصدیق شدہ معلومات وغیرہ خریدار کے حوالے کر سکتے ہیں جو مقررہ فیس، چالان کی نقل، نیا ٹرانسفر آرڈر اور رجسٹریشن کے کاغذات ڈیسک پر جمع کرواسکتا ہے۔ وہاں موجود شخص تمام کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد خریدار کو ایک رسید فراہم کرے گا جس پر گاڑی کی رجسٹریشن کتاب کے حصول کی تاریخ درج ہوگی۔ اگر آپ اسمارٹ کارڈ لینا چاہیں تو کچھ اضافی رقم کے عوض وہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

نوعیت کے اعتبار سے گاڑی کی ملکیت منتقل کروانے کا معاوضہ درج ذیل ہے:

زمرہ انجن کی قابلیت معاوضہ (روپے)
نجی / کاروباری 1000 سی سی تک 1,200
نجی / کاروباری 1001 تا 1800 سی سی 2,000
نجی / کاروباری 1800 سی سی سے زائد 3,000

ہمیں ان تمام مراحل سے گزرنے کے لیے 45 منٹ اور چند سو روپے خرچ کرنے پڑے۔ اس تحریر کا مقصد اپنے قارئین کو تمام مرحلے سے آگاہ کرنا ہے تاکہ ضرورت کے وقت انہیں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ عموماً لوگ ہجوم دیکھ کر پریشان ہوجاتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ گاڑی کو نئے مالک کے نام پر منتقل کروانے کا طریقہ بہت کٹھن اور جیب پر بھاری ہے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں۔ لوگوں کی اکثریت وہاں گاڑیوں کی ٹوکن فیس جمع کروانے آتی ہے نا کہ گاڑیوں کی ملکیت منتقل کروانے۔ اس لیے آپ کو صرف چند منٹ انتظار کرنا ہوگا اور پھر تمام مراحل بحسن خوبی انجام پا جائیں گے۔اگر آپ کسی ایجنٹ سے یہ کام کروائیں گے تو تقریباً 4 ہزار روپے کا خرچہ آئے گا لیکن اگر خود کرنا چاہیں تو یہ محض چند سو روپے کی بات ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.