رینو کی 5 گاڑیاں جو پاکستان میں متوقع ہیں!

0 308

ایک بات تو طے ہے کہ رینو (رینالٹ) مقامی اسمبلی کی شروعات اور مارکیٹ کی تلاش کے ساتھ ہدف کے ساتھ پاکستان آ رہا ہے۔ فرانسیسی ادارے کی آمد نے ملک میں گاڑیوں کے شوقین اور پرجوش افراد کو 2015ء سے بے چین رکھا ہوا ہے، اب الفطیم گروپ کے ساتھ حالیہ معاہدے کے ساتھ لگتا ہے کہ یہ انتظار ختم ہو گیا ہے۔ پاکستان کی آٹوموٹو صنعت اب کچھ سنجیدہ مقابلے دیکھنے والی ہے اورجب اس کا آغاز ہوگا تو رینو بھی بڑے کردار کے طور پر اس موقع کو ضائع نہیں کرے گا۔ یہ ان پانچ گاڑیوں کی فہرست ہے جو پاکستان میں ٹویوٹا انڈس موٹرز، ہونڈا اٹلس، پاک-سوزوکی، ہیونڈائی-نشاط، کیا-لکی اور دیگر کا مقابلہ کرنے کے لیے رینو میدان میں لا سکتا ہے۔

رینو ڈسٹر


انجن: 1.5 لیٹر نیچرلی ایسپائریٹڈ انلائن-4

طاقت: 105 ہارس پاور

ٹارک: 142 Nm

ایندھن استعمال: 12 کلومیٹر/لیٹر

قیمت (اندازاً): 17,50,000 سے 18,50,000 روپے

آغاز کرتے ہیں ایک SUV سے، پاکستان میں رینو کے بارے میں جو بھی لکھا گیا، ہر تحریر میں یہ گاڑی ضرور موجود ہے۔ ہم بات کر ترے ہيں ڈسٹر کی، رینو کی ایک کومپیکٹ SUV جو سوزوکی اگنس، ایس-کراس، ہیونڈائی کریٹا، نئی ٹویوٹا ایکوا کراس اوور، فورڈ ایکوسپورٹ اور اپنی ہی ساتھی گاڑی کیپٹر کا مقابلہ کرتی ہے۔ ڈسٹر، بالکل اپنے نام کی طرح ایک شوخ اور تیز ایکسٹیریئر ڈیزائن رکھتی ہے جو پائیداری اور آف-روڈ کا جاندار تاثر تخلیق کرتا ہے۔ ڈسٹر 1.5L انلائن-4 موٹر کی حامل ہوگی جو 105 HP اور 142 Nm ٹارک پیدا کرتا ہے۔ یہ روایتی 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ آتی ہے، ساتھ ہی CVT آٹومیٹک کا بھی انتخاب بھی موجود ہوتا ہے۔ ڈسٹر 1.5L ڈیزل انجن کے ساتھ زیادہ بہتر گاڑی ہے۔ لیکن کیونکہ پاکستان میں ڈیزل استعمال کرنے والے اتنی بڑی تعداد میں موجود نہیں، اس لیے یہ ویریئنٹ یہاں لانا کاروباری لحاظ سے مناسب نہ ہوگا۔ ہینڈلنگ اور سفر کا آرام ویسا ہی ہے جیسا آپ اس کلاس کی کسی گاڑی سے توقع رکھتے ہیں، البتہ یہ کریٹا، اگنس اور ایکوا کراس اوور سے ایک قدم پیچھے ہے۔ ڈسٹر 2009ء میں جاری کی گئی تھی اور اس کی عمر دیکھیں تو انٹیریئر تو اچھا بنا ہوا ہے اور معقول لگتا ہے البتہ ڈیزائن اب پرانا نظر آنا شروع ہو گیا ہے۔ اسی طرح سہولیات بھی کم سے کم رکھی گئی ہیں اور بنیادی ماڈل تو کروز کنٹرول یا ایک ایل سی ڈی انفوٹینمنٹ ڈسپلے تک پیش نہیں کرتا۔ تقریباً 20 لاکھ روپے کی قیمت اسے بہت مناسب بناتی ہے۔ البتہ میری رائے میں اسی ادارے کی کیپٹر زیادہ بہتر انتخاب ہوگی۔ یاد رہے کہ 2019ء کے اوائل میں ڈسٹر پر نظرثانی ہوگی۔

رینو کیپٹر:


انجن: 1.5L لیٹر نیچرلی ایسپائریٹڈ انلائن-4

طاقت: 105 HP

ٹارک: 142 Nm

ایندھن استعمال: 13.5 کلومیٹر/لیٹر

قیمت (اندازاً): 18,00,000 سے 21,00,000 روپے

رینو کیپٹر وہ گاڑی ہے جس نے 2013ء میں اپنے آغاز کے ساتھ ہی کراس اوور کا جنون شروع کیا تھا۔ کیپٹر اپنی ہی پرانی ساتھی گاڑی ڈسٹر سے مقابلہ کرتی ہے۔ البتہ کیپٹر اپنے ہموار، شہری اور اسپورٹی ڈیزائن، فل ایچ ڈی ہیڈلیمپس اور بڑی سی-شکل کی LED DRLs کی وجہ سے مختلف صارفین کے لیے پرکشش ہے۔ انجن ڈسٹر جیسا ہی ہے، اسی طرح 5-اسپیڈ مینوئل اور CVT کا حامل۔ دونوں گاڑیاں اندر سے کافی مختلف ہیں؛ کیپٹر زیادہ جدید انٹیریئر رکھتی ہے  7 انچ کے انفوٹینمنٹ سسٹم، کروز کنٹرول اور ایک ڈجیٹل اسپیڈومیٹر کے ساتھ۔ کیپٹر ڈسٹر کے مقابلے میں زیادہ بہتر سفر اور ہینڈلنگ رکھتی ہے اور اس کی نشستیں بھی اونچی ہیں جس سے زیادہ بہتر نظر آتا ہے۔ کیپٹر کی گراؤنڈ کلیئرینس اتنی زیادہ نہیں، جس کی وجہ ہے اس کا شہری علاقوں میں گاڑیاں چلانے والے خریداروں کی طرف زیادہ جھکاؤ، جبکہ ڈسٹر کشش رکھتی ہے ان خریداروں کے لیے جو اپنی گاڑیوں کو کبھی کبھار آف-روڈ بھی لے جاتے ہیں۔ کیپٹر ڈسٹر سے زیادہ مہنگی بھی ہے لیکن اس میں سہولیات بھی زیادہ ہیں۔ جب یہ ننھی گاڑی پاکستان میں شورومز میں آئے گی تو تقریباً 21 لاکھ روپے کے قیمت کی توقع ضرور رکھیں۔

رینو لوجی:


انجن: 1.5L لیٹر نیچرلی ایسپائریٹڈ انلائن-4

طاقت: 105 HP

ٹارک: 142 Nm

ایندھن استعمال: 13 کلومیٹر/لیٹر

قیمت (اندازاً): 19,00,000 سے 21,50,000 روپے

لوجی MPV (ملٹی-پرپز-وہیکل) زمرے میں رینو کی پہلی گاڑی ہے اور یہ ہونڈا BR-V کا مقابلہ کرتی ہے۔ 6 یا 7 نشستوں کے ساتھ آنے والی لوجی اندر کافی جگہ رکھتی ہے، لیکن اگر سات بالغ افراد گاڑی میں موجود ہوں تو گنجائش ذرا کم لگتی ہے، بالکل BR-V کی طرح۔ لوجی 1.5L ڈیزل انجن کے ساتھ ٹیون کی دو حالتوں میں آتی ہے: ایک 245 Nm ٹارک کے ساتھ 85 HP پیدا کرتا ہے جبکہ دوسرا 245 Nm کے ساتھ 110 HP پیدا کرتا ہے، دونوں 6-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ آتے ہیں۔ البتہ ڈیزل کے صارفین پاکستان میں اتنی بڑی تعداد میں نہیں ہیں، اس لیے ہو سکتا ہے کہ 1.5L پیٹرول متعارف کروائی جائے جو 5-اسپیڈ مینوئل اور CVT کے ساتھ ہو۔ لوجی سادہ ڈیزائن کے ساتھ اچھی طرح بنائے گئے انٹیریئر کی حامل ہے، اس میں استعمال ہونے والے پلاسٹکس کا معیار BR-V سے کہیں بڑھ کر لیکن ہونڈا فریڈ اور ٹویوٹا سیئنٹا سے کافی کم درجے کا ہے۔ سفری معیار اور ہینڈلنگ ہونڈا BR-V اور اس کلاس کی دیگر کاروں کی ٹکر کی ہے۔ کروز کنٹرول اور 7-انچ ایل سی ڈی انفوٹینمنٹ اسکرین بالائی درجے کی گاڑیوں میں موجود ہے جبکہ دوسری اور تیسری لائن میں بیٹھنے والوں کے لیے چھت پر اے سی وینٹس اب تو معیار بن گئے ہیں، جیسا کہ ہونڈا BR-V میں ہیں۔ توقع رکھیں کہ جب یہ پاکستان میں ڈیلر شورومز تک آئے گی تو BR-V سے کم قیمت ہوگی اور 20 لاکھ روپے سے بھی کم میں آئے گی۔

رینو پلس:


انجن: 1.2L لیٹر نیچرلی ایسپائریٹڈ انلائن-3

طاقت: 75 HP

ٹارک: 104 Nm

ایندھن استعمال: 16.5 کلومیٹر/لیٹر

قیمت (اندازاً): 8,50,000 سے 9,00,000 روپے

رینو پلس نسان مکرا (Micra) کا ایک ری-بیجڈ ورژن ہے اور یہ شہری گاڑیوں کے زمرے میں سوزوکی کلٹس، ہیونڈائی i10، کیا پکانٹو اور ویگن-آر کا مقابلہ کرتا ہے۔ پلس اپنی ساتھی گاڑی مکرا سے بہت میل کھاتی ہے جو بہت اچھا لیکن سادہ انٹیریئر رکھتی ہے، جو معیار میں تو کلٹس جیسا ہے لیکن کیا پکانٹو اور ہیونڈائی i10 سے کہیں نچلے درجے کا ہے۔ ایل سی ڈی انفوٹینمنٹ بھی پیش نہیں کی گئی ہے۔ البتہ ABS، ڈوئل ایئربیگز اور الائے ویلز موجود ہیں۔ اس سائز کی گاڑی کے حساب سے اندر کافی جگہ ہے۔ پلس کا سفری معیار اور ہینڈلنگ ویسی ہی ہے جو اس قسم کی گاڑیوں کے لیے عام ہوتا ہے اور ممکنہ طور پر ہیونڈائی i10 اور کیا پکانٹو سے نچلے درجے کا ہے۔ لیکن یہ دونوں ہی اس سستی اور پیاری ننھی گاڑی کی بنیادی خصوصیت نہیں ہیں۔ 1.2L انجن 75 HP اور 104 Nm ٹارک پیدا کرنے کے لیے جان لگاتا ہے جو 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ ہے اور ڈرائیور کے قدموں کی حرکت پر خوب کام کرتا ہے۔ پھر پلس شہر کے اندر 16.5 کلومیٹر فی لیٹر کی ایندھن کھپت بھی رکھتی ہے تاکہ کم لاگت کو یقینی بنائے۔ پھر بھی ہیونڈائی i10 اور کیا پکانٹو مجموعی طور پر زیادہ بہتر گاڑیاں ہیں، پلس اس میں ایک زبردست اضافہ ہوگا اور اگر یہ پاکستان آئی تو اس کی قیمت 10 لاکھ روپے سے کم ہوگی۔

رینو کوئیڈ:


انجن: 1.0L لیٹر نیچرلی ایسپائریٹڈ انلائن-3

طاقت: 67 HP

ٹارک: 91 Nm

ایندھن استعمال: 16 سے 18 کلومیٹر/لیٹر

قیمت (اندازاً): 10,00,000 سے 12,50,000 روپے

کراس اوورز اور SUVs سے ہماری محبت کوئی لامحدود ہے اور بظاہر رینو بھی اس سے اتفاق کرتا ہے۔ کوئیڈ ایک سب کومپیکٹ کراسس اوور ہے اور شہریوں گاڑیوں کے اسی زمرے میں مقابلہ کرتی ہے سڑک پر زیادہ بہتر موجودگی اور ایک شوخ و چنچل ایکسٹیریئر ڈیزائن کے ساتھ۔ کچھ یہی چیز گاڑی کے اندر بھی نظر آتی ہے جہاں وہ بہتر ساخت اور کشادہ انٹیریئر رکھتی ہے جو مقابلے میں موجود دیگر گاڑیوں کی نسبت زیادہ اونچائی کی حامل ہے۔ 67 HP اور 91 Nm پیدا کرنے والا کوئیڈ کا 1.0L انجن 5-اسپیڈ ٹرانسمیشن رکھتا ہے۔ ایک ایل سی ڈی انفوٹینمنٹ سسٹم، بغیر چابی کے داخلہ، کروز کنٹرول اور ایل ای ڈی ہیڈلیمپس اونچے درجے کی گاڑیوں میں دستیاب ہیں جبکہ ABS، ڈوئل فرنٹ ایئر بیگز اور 13 انچ کے الائیز تو ہی ہیں۔ گاڑی میں اپنے حجم، قیمت اور کلاس کے اعتبار سے اچھا سفر اور ہینڈلنگ دیتی ہے اور کیبن اچھی طرح بند کیا گیا ہے تاکہ سڑک اور ہوا کا شور نہ آئے۔رینو دعویٰ کرتا ہے کہ یہ گاڑی 23.8 کلومیٹر فی لیٹر کی ایندھن کھپت رکھتی ہے، لیکن حقیقی دنیا میں آپ اس کے اریب قریب بھی نہیں پہنچیں گے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس سب کومپیکٹ کراس اوور کی فروخت دیگر چھوٹی ہیچ بیکس کے مقابلے میں ایسی رہتی ہے جو اس وقت عام ہیں۔

تو یہ ہے ان پانچ گاڑیوں کی فہرست جو رینو پاکستان میں لانچ کرسکتا ہے۔ کیا کوئی ایسی گاڑی ہے جو میرے ذہن میں نہیں آئی جو آپ کے خیال میں فہرست میں ہونی چاہیے تھی؟ اپنی رائے نیچے تبصروں میں ضرور دیجیے اور PakWheels.com پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.