سوزوکی کی ریکارڈ سیل لیکن منافع انتہائی کم

0 981

نئے مالی سال کے آغاز ہوتے ہی آٹو کمپنیز اپنے منافعے اور سیلز کا حساب لگا رہے ہیں۔ ہنڈا اٹلس اور ٹویوٹا کے بعد پاک سوزوکی منافع سب سے زیادہ ریکارڈ کیا جاتا ہے۔

پاک سوزوکی موٹر کمپنی کی جانب سے نے 2021 کے پہلے نصف کے مالیاتی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔  جن کے مطابق 2021 کے پہلے چھ ماہ میں پاک سوزوکی نے 50096 یونٹس فروخت کیے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں کمپنی نے 21116 یونٹس فروخت کیے تھے۔ کمپنی کے مطابق انھوں نے 2021 کی پہلی ششماہی میں 66.11 ارب روپے کی سیل ریکارڈ کی ہیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں کمپنی کی سیل 27.47 ارب روپے تھی یعنی رواں سال  کمپنی نے 141 فیصف زیادہ سیل ریکارڈ کی۔

منافع کی بات کی جائے تو کمپنی نے 2021 کے پہلے نصف میں 1.2 ارب روپے منافع کمایا ہے جبکہ گزشتہ سال کی پہلی ششماہی میں کمپنی نے 2.46 ارب روپے کا نقصان اٹھایا تھا۔

ٹویوٹا انڈس/ ہنڈا اٹلس/ پاک سوزوکی – منافعے کا موازنہ

ٹویوٹا انڈس نے جولائی 2020 سے جون 2021 تک ایک سال کی مدت میں 57731 یونٹس بیچ 12.82 ارب روپے کا منافع کمایا۔

دوسری جانب ہنڈا اٹلس نے اپریل 2021 سے جون 2021 تک تین ماہ کی مدت میں 7826 یونٹس بیچ 1.6 ارب روپے کا منافع کمایا۔

اسی طرح پاک سوزوکی نے جنوری 2021 سے جون 2021 تک چھ ماہ کی مدت 50096 یونٹس بیچ کر 1.2ا ارب روپے کا منافع کمایا۔

اگرچہ ان تینوں کمپنیز کی مدت ایک جیسی نہیں ہے لیکن منافع کی شرح میں موجود فرق چونکا دینے والا ہے۔ پاک سوزوکی کیجانب سے سب سے زیادہ گاڑیاں بیچنے کے باوجود کم سے کم منافع کمانے کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ پاکستان میں سوزوکی کے پاس صرف چھوٹی گاڑیاں ہیں جن کا منافع کم ہے جبکہ ٹویوٹا اور ہنڈا پاکستان میں بڑی گاڑیاں بیچتے ہیں جن کے منافع کی شرح سوزوکی کی گاڑیوں کی نسبت کئی گناہ زیادہ ہے۔

آپ کے خیال میں پاکستان کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی سوزوکی منافع کے اعداد و شمار میں ٹویوٹا اور ہنڈا سے پیچھے کیوں ہے؟ نیچے دئیے گئے کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.