پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

0 822

حکومت ایک بار پھر عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس سے قبل موجودہ حکومت ایک ہفتے کے دورانیے میں پیٹرول کی قیمتوں میں 60 روپے فی لیٹر اضافہ کر چکی ہے۔ دوسری جانب پیٹروک کی قیمت میں مسلسل اضافے اور روپے کی قدر میں کمی نے آٹو انڈسٹری پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔

موجودہ فیول سبسڈی

حکومت فی الحال پیٹرول پر 9.3 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 23.05 فی لیٹر روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔

پٹرول کی موجودہ قیمت 209.86 روپے ہے۔

ڈیزل کا نیا ریٹ 204.15 روپے ہے۔

مٹی کا تیل اس وقت 181.94 روپے فی لیٹر ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 178 روپے فی لیٹر ہے۔

پیٹرول کی قیمتوں میں متوقع اضافہ

اگر حکومت آئندہ آنے والے دنوں میں پیٹرول کی قیمتوں کو برقرار رکھتی ہے تو قومی خزانے کو پیٹرول پر 18.01 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 52.99 فی لیٹر کی سبسڈی برداشت کرنا پڑے گی۔ لیکن اگر حکومت ایندھن پر دی جانے والی سبسڈی کو مکمل طور پر واپس لے لیتی ہے تو پیٹرول کی قیمت بڑھ کر 227.8 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت 257.14 فی لیٹر ہو جائے gi.

حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ ایک کامیاب مالی معاہدے تک پہنچنے کے لیے تمام سبسڈیز ختم کرتے ہوئے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا اور توسیعی مالیاتی سہولت (ای ایف ایف) کے تحت 1 بلین ڈالر کی اگلی قسط کے لیے کوالیفائی کرنا ہوگا۔ اس لیے بہتر ہے کہ ہم اگلے پیٹرول بم کی تیاری کریں۔

آپ کے خیال میں اس بار حکومت کیا کرے گی؟ ایندھن کی قیمتیں برقرار رکھیں یا سبسڈی واپس لیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.