پیٹرولیم لیوی روپے میں ہر ماہ 4 روپے اضافہ ہوگا

0 467

چند روز قبل ہی حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دیا گیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ٹیکس کی اربوں کی رقم ترک کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا تھا لیکن اب حکومت کا کہنا ہے کہ وہ پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے فی ماہ اضافہ کرے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین اور وزیر توانائی حماد اظہر نے پیر کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اظہار کیا۔

حکومتی ارکان کا کہنا تھا کہ ان کا آئی ایم ایف کے ساتھ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو 30 روپے تک بڑھانے کا معاہدہ ہے۔ حکومت اس معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی کیونکہ انہیں آئی ایم ایف سے 500 ملین ڈالر قرضے کے طور پر مل چکے ہیں۔

اس موقع پر شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے ختم ہو گئے ہیں، آئی ایم ایف نے ٹیکس اصلاحات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایشیا ڈویلپمنٹ بینک (ADB) اور ورلڈ بینک بھی ہمیں فنڈز فراہم کریں گے۔

 زیادہ پٹرولیم لیوی، زیادہ پٹرول کی قیمت

پیٹرولیم کی قیمتوں کے اتار چڑ ھاؤ کے پیچھے کارمرما چند عوامل میں سپلائی کی لاگت، فریٹ، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا مارجن، ڈیلرز کمیشن، پیٹرولیم لیوی اور جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) شامل ہیں۔ حکومت اس قیمت کو کنٹرول نہیں کر سکتی جس پر وہ پٹرولیم مصنوعات درآمد کرتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ پہلے دو عوامل حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔

اس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) اور ڈیلرز کے منافع کا مارجن ہے۔ وہ بھی ہماری حکومت کے اختیار میں نہیں آتا۔

علاوہ ازیں، پٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس دو قسم کے ٹیکس ہیں جو حکومت پٹرولیم کی فروخت پر وصول کرتی ہے۔ اس سے قبل حکومت نے سیلز ٹیکس کو کم کر کے بالکل صفر کر دیا تھا اور اب وہ پٹرولیم لیوی (جو فی الحال 9.6 روپے ہے) بڑھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے، یعنی ایک ٹیکس کم کیا جا رہا ہے جبکہ دوسرا بڑھایا جا رہا ہے۔ جس سے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.