گاڑیوں کی ڈلیوریز میں تاخیر پر ٹویوٹا معذرت خواہ

0 6,178

پاکستانی آٹو انڈسٹری کئی مسائل کی وجہ سے اس وقت مشکل حالات گز رہی ہے۔ گاڑیوں کی بکنگز بند ہیں، دوسری جانب پہلے سے بُک کی گئی گاڑیوں کی ڈلیوریز بھی تاخیر کا شکار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹویوٹا نے ڈلیوریز میں تاخیر پر صارفین سے معذرت کر لی ہے۔

ٹویوٹا کا کہنا ہے کہ کمپنی CKD کی درآمد کے لیے سٹیٹ بینک کے لیٹر آف کریڈٹس کی منظوری میں رکاوٹ اور روپے کی قدر میں زبردست کمی کی وجہ سے زیر التواء آرڈرز کی عارضی ڈیلیوری ٹائم لائنز کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ کمپنی جلد ہی نظرثانی شدہ ڈلیوریز کے شیڈول کے ساتھ ساتھ بُکنگ کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کرے گی۔

Toyota Late Deliveries

تاخیر سے ڈیلیوری کی وجہ

کار سازوں کے لیے سب سے بڑا چیلنج کاروں کی مقامی طور پر تیاری کے لیے  CKDکٹس کی درآمد ہے۔ کمپنیوں کو سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) سے منظور شدہ CKD کٹس کی درآمد کے لیے اپنے لیٹر آف کریڈٹ (LCs) حاصل کرنا ہوں گے۔ دوسری جانب بینک نے معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ایل سی کا اجراء بند کر دیا ہے۔

جیسے جیسے ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی آرہی ہے، حکومت ڈالر کا خرچ روکنا چاہتی ہے۔ چونکہ کار کمپنیز CKD کٹس درآمد کرتی ہیں اور ڈالر میں ادائیگی کرتی ہیں، اس لیے وہ ملک کے ڈالر کے اخراجات میں اضافہ کرتی ہیں۔ لہذا، بینک CKD کٹس کے لیے ایل سی جاری نہیں کر رہا ہے تاکہ حکومت کو درآمدی بل کو کنٹرول کرنے اور معیشت کو سست کرنے میں مدد ملے۔

لیکن یہ سب کار ساز اداروں اور ان کے صارفین کو متاثر کر رہا ہے۔ کمپنیوں کو امید ہے کہ حکومت CKD کٹس کی درآمد پر پابندیاں ختم کر دے گی، اور آئی ایم ایف کی جانب سے قرضہ ملنے کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان ایل سی کے اجراء کو دوبارہ کھول دے گا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو آٹو سیکٹر کو مزید نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مختصراً، حکومت نے سی بی یو کاروں کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور سی کے ڈی کٹس کی درآمد کو روک دیا ہے۔ جن صارفین نے اپنی نئی کاریں بک کروائی ہیں وہ ڈیلیوری کے منتظر ہیں۔ ٹویوٹا نے اپنے صارفین کو گاڑیوں کی تاخیر سے ڈیلیوری کے بارے میں مطلع کیا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.