نئی ہونڈا سٹی (چھٹی جنریشن) کا مختصر تعارف

1 348

ہونڈا سِٹی کی چھٹی جنریشن سال 2013 میں متعارف کروائی گئی تھی۔ یہ ہونڈا کی جانب سے پیش کیا جانے والا دوسرا ماڈل تھا کہ جسے “ایکسائیٹنگ H-ڈیزائن” طرز پر تیار کیا گیا۔ اس طرز پر بنایا گیا پہلا ماڈل ہونڈا فٹ / جاز کی تیسری جنریشن تھی۔ چھٹی جنریشن ہونڈا سٹی کو کئی منفرد خصوصیات کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس سے یہ پچھلی جنریشن کے مقابلے میں زیادہ بہتر ثابت ہوئی۔

ظاہری انداز (Exterior)

ہونڈا سٹی کی چھٹی جنریشن پچھلے ماڈلز کے مقابلے میں قدرے لمبی بنائی گئی ہے۔ پانچویں جنریشن ہونڈا سٹی کی لمبائی 4420 ملی میٹر تھی جبکہ نئی چھٹی جنریشن کی مجموعی لمبائی 22 ملی میٹر اضافے کے بعد 4442 ہوچکی ہے۔ لمبائی میں اضافے کا اثر ویل بیس پر بھی پڑا ہے جو کہ نئی ہونڈا سٹی میں 2600 ملی میٹر ہے۔ لمبائی اور ویل بیس بڑھانے کا ایک مقصد گاڑی کے اندر اضافی گنجائش پیدا کرنا بھی ہے۔ کہتے ہیں کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا بھی پڑتا ہے اور بالکل اسی طرح کیبن میں گنجائش تو بڑھالی گئی ہے لیکن معیار سفر میں اضافہ نہیں کیا جاسکا۔ بہرحال اگلے حصے میں موجود نقرئی گرل کو مزید پھیلا کر ہیڈ لائٹس سے ملا دیا گیا ہے جس سے گاڑی کا انداز کافی جذباتی لگنے لگا ہے۔ اس کے علاوہ بمپر کا نیا ڈیزائن بھی گاڑی کے مجموعی انداز کو خوبصورت بنارہا ہے۔ دروازوں کو پہلے سے زیادہ بہتر بنایاگیا ہے اور یہاں موجود ایک گہری سطر اس بات کی طرف اشارہ کر رہی ہے کہ اسے ایروڈائنامکس اصولوں کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ پچھلی جانب نظر دوڑائیں تو نئے ڈیزائن کی حامل اسٹاپ لائٹس بھی نظر آئیں گی جو کسی حد تک ہونڈا اکارڈ سے ملتی جلتی معلوم ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سٹی اب نئے خوبصورت رنگوں میں بھی دستیاب!

اندرونی حصہ (Interior)

جیسا کہ پہلے ذکر گزرا کے ہونڈا نے پچھلی جنریشن کے مقابلے میں چھٹی جنریشن ہونڈا سٹی کی لمبائی، ویل بیس اور کیبن کی گنجائش میں اضافہ کیا تاہم اس سے سفری تجربے میں بہتری نہیں لائی جاسکی جو بہرحال ایک منفی نکتہ ہے۔ اگلی اور پچھلی نشستوں کو کافی پتلا، ہموار اور مضبوط بنایا گیا ہے۔ پچھلی نشستیں سکڑی ہوئی ہیں جس سے زیادہ لمبے افراد کو بیٹھنے میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ اسٹیئرنگ ویل میں متعدد بٹن سے ڈرائیور کو کافی سہولت حاصل ہوئی ہے اور ڈیش بورڈ کا معیار بھی قابل تعریف ہے۔ سفید اور نیلے رنگ کا حسین امتزاج ڈیش بورڈ کو کافی پرکشش بناتا ہے۔ نئی ہونڈا سٹی کی ڈگی میں 536 لیٹر گنجائش موجود ہے جو اوسط سائز کی ہونڈا اکارڈ سے بھی زیادہ ہے۔ اس میں نیا ڈسپلے آڈیو انفوٹینمنٹ سسٹم کے ساتھ بلوٹوتھ فون، آڈیو اسٹریمنگ، 7 انچ کلر LCD اور عقبی کیمرہ بھی شامل ہے۔ تفریحی نظام اور ایئرکنڈیشننگ کنٹرول کے لیے دیئے گئے بٹن بھی جدید ٹچ اسکرین کے ساتھ دیئے گئے ہیں۔ چھٹی جنریشن ہونڈا سٹی کی جدید خصوصیات میں کروز کنٹرول، ٹرپ کمپیوٹر اور وائس کنٹرول سب سے زیادہ قابل ذکر ہیں۔ اور اگر نئی ہونڈا سٹی کا بہترین ماڈل VTi-L کا جائزہ لیں تو اس میں ریموٹ کنٹرول یعنی چابی کے بغیر دروازے کھولنے اور انجن اسٹارٹ کرنے کی جدید سہولت کے علاوہ پیڈل شفٹرز اور گیئر پر چمڑے کا غلاف بھی نمایاں نظر آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سٹی کے تمام ماڈلز کی مشترک اور منفرد خصوصیات کا جائزہ

انجن (Engine)

بین الاقوامی مارکیٹ میں ہونڈا سٹی کی چھٹی جنریشن 1 پیٹرول اور 2 ڈیزل انجن کے ساتھ پیش کی جارہی ہے۔
– 1500cc پیٹرول انجن (L15Z1 i-VTEC SOHC I4) جو 117 ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔
– 1500cc ڈیزل انجن (ارتھ ڈریمز i-DTEC I4) جو 99 ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔
– 1500cc ڈیزل انجن (L15B ارتھ ڈریمز i-DTEC DOHC I4) جو 132 ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔
بھارت میں ہونڈا سٹی کی چھٹی جنریشن اولذکر 2 انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ i-VTEC پیٹرول انجن کو اس سے قبل پانچویں جنریشن ہونڈا سٹی میں بھی استعمال کیا جاچکا ہے۔ کار ساز ادارے کا دعوی ہے کہ ہونڈا سٹی اب تک پیش کی جانے والی تمام سیڈان گاڑیوں سے زیادہ ایندھن بچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ CVT کے ساتھ یہ ایک لیٹر میں 17.24 کلومیٹر جبکہ مینوئل گیئر کے ساتھ ایک لیٹر میں 17.54 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے۔

New City Engine

حفاظتی سہولیات (Safety Features)

ہونڈا سٹی کی چھٹی جنریشن میں متعدد حفاظتی سہولیات شامل کی گئی ہیں۔ ان میں ABS، وہیکل اسٹیبلٹی اسسٹ (VSA)، اونچائی پر چڑھنے میں مدد گار نظام (ہِل اسٹارٹ) کے علاوہ ہونڈا G-Con ٹیکنالوجی بھی قابل ذکر ہے۔ ہونڈا کی G-Con ٹیکنالوجی کو دراصل کسی بھی حادثے میں مسافروں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

اختتامی الفاظ (Conclusion)

نئی ہونڈا سٹی اپنی پچھلی جنریشن کے مقابلے میں نہ صرف بہتر انداز بلکہ جدید خصوصیات کی بھی حامل ہے۔ اس کی اونچائی، چوڑائی اور لمبائی پانچویں جنریشن سے زیادہ ہے۔ اس کی اونچائی 10 ملی میٹر زائد ہونے کے باعث گاڑی کے فرش اور زمین کا فاصلہ (گراؤنڈ کلیئرنس) میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ایندھن بچانے کی صلاحیت میں بھی بہتری آئی ہے اور اب کم پیٹرول یا ڈیزل میں زیادہ سفر بھی کیا جاسکتا ہے۔ اندرونی حصے میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے خاص کر ڈیش بورڈ اور اسٹیئرنگ کا انداز کافی جدید محسوس ہوتا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں چھٹی جنریشن ہونڈا سٹی کی قیمت 13 ہزار سے 15 ہزار ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ پاکستان میں ہونڈا سٹی کے بے شمار مداح اب تک اس گاڑی کی راہ تک رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہونڈا ایٹلس کو پہلے عقل آتی ہے یا صارفین کے صبر کا پیمانہ پہلے لبریز ہوتا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.