تیل کی فروخت 27 فیصد کمی کے ساتھ 12.166 ملین ٹن رہ گئی

0 130

ملک میں تیل کی فروخت میں FY19 کے آٹھ ماہ میں 27 فیصد کمی کے ساتھ 12.166 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ کمی فرنیس آئل کی فروخت میں 60 فیصد کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

مزیدیہ کہ فروری کے مہینے میں فرنیس آئل کی مجموعی فروخت میں سال بہ سال کے حساب سے  2 فیصد کمی آئی ہے۔ جبکہ گیسولین کی فروخت 10 ماہ کے عرصے میں 16 فیصد بڑھ کے 6,14,000 ٹن تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے برخلاف ڈیزل کی فروخت پاک-بھارت کشیدگی کی وجہ سے 1 فیصد کم ہوئی ہے کیونکہ ڈیزل پاکستان کی مسلح افواج کو دیا جا رہا ہے۔

تیل کی فروخت میں مجموعی طور پر آنے والی کمی کے ساتھ ساتھ تیل فروخت کرنے والے بائیکو پٹرولیم نے 31 دسمبر 2018ء کو مکمل ہونے والی ششماہی میں اپنا منافع بھی پیش کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کمپنی نے ظاہر کیا کہ اسے 31 دسمبر کو مکمل ہونے والی ششماہی میں 216.75 ملین روپے کا خسارہ ہوا ہے، البتہ، گزشتہ سال کے اسی عرصے میں بائیکو نے 1.89 ارب روپے کا منافع حاصل کیا تھا۔ یہ منافع کام کی لاگت میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے کم ہوا ہے۔

کمپنی کی خالص فروخت 60 فیصد اضافے کے ساتھ 100.1 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، لیکن اخراجات کی وجہ سے یہ منافع میں تبدیل نہیں ہوئی۔ موجودہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں بائیکو نے 457.74 ملین روپے کا کل خسارہ پایا۔

مزید برآں، پاکستان اسٹیٹ آئل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے ایک نوٹس میں اعلان کیا ہے کہ 31 دسمبر 2018ء کو مکمل ہونے والی موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں اس کا منافع 50 فیصد کمی کے ساتھ 4.249 ارب روپے ہو گیا۔ البتہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں کمپنی نے 8.522 ارب روپے کمائے تھے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ معاشی غیر یقینی اور دیگر چند عوامل جیسا کہ مجموعی مارکیٹ حجم میں کمی نے PSO کے منافع پر اثر ڈالا۔

اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.