پاک سوزوکی کے منافع میں 66 فیصد کمی

0 65

پاکستان کے مقامی کار اسمبلر پاک سوزوکی نے اپنا منافع ظاہر کردیا ہے اور یہ اچھی تصویر پیش نہیں کر رہا کیونکہ کمپنی کے منافع میں 66 فیصد کمی آئی ہے۔

پاک سوزوکی کا منافع 3.8 ارب روپے سے گرتا ہوا 1.3 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے نوٹس میں کاریں بنانے والے ادارے نے ظاہر کیا کہ سال 2018ء میں اس کا منافع گھٹتا ہوا 1.3 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا اور اگر گزشتہ سال سے تقابل کیا جائے تو اس نے 3.8 ارب ڈالرز بنائے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ عرصے میں کمپنی کی فروخت میں اضافہ ہوا لیکن روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے اس کے منافع کا مارجن بری طرح متاثر ہوا۔

اس کے علاوہ 2018ء میں پاک سوزوکی کی آمدنی فی حصص(EPS) 15.77 روپے تھی جبکہ 2017ء میں یہ 46.49 روپے پر کھڑی تھی۔ کمپنی کی آمدنی میں 18 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فروخت کی لاگت میں 22 فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا۔ دوسری جانب پاک سوزوکی کا کُل منافع کے 9.7 ارب روپے کے مقابلے میں 2018ء میں 27 فیصد کمی کے ساتھ 9.7 ارب روپے رہ گیا۔

منافع میں کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صنعتی ماہر نے کہا کہ کمی کی دیگر وجوہات آٹو پارٹس کی زیادہ قیمتیں ہیں جو روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھیں۔ کمپنی کی مالیاتی لاگت 68 ملین روپے سے بڑھ کر 362 ملین روپے ہوگئی۔ 2018ء میں سوزوکی کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیاں مہران اور ویگن آر تھیں۔ کمپنی نے مہران کے 40,828 اور ویگن آر کے 31,146 یونٹس فروخت کیے۔

مزید برآں، پاک سوزوکی کےعلاوہ، IMC نے بھی اپنا منافع ظاہر کردیا ہے اور اس کے مطابق 31 دسمبر 2018ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے اس کا منافع گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 3.7 ارب ڈالرز کے مقابلے میں گھٹ کر 3.4 ارب ڈالرز ہوا ہے۔

ٹویوٹا IMC کی آمدنی فی حصص (EPS) بھی کم ہوئی ہے۔ سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر 2018ء) میں فی حصص آمدنی 43.31 روپے تھی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ تقریباً 47.53 روپے تھی۔

ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.