پاکستان ریلوے مقامی آٹو پارٹس مینوفیکچررز کو سپورٹ فراہم کرے گا

0 173

آٹو پارٹس کو مقامی سطح پر بنانے کی شرح میں اضافے کے لیے پاکستان ریلویز نے مقامی آٹو پارٹس انڈسٹری کو بھرپور سپورٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

بیشتر آٹو پارٹس یا اُن کو بنانے کے لیے خام مال فی الوقت دوسرے ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے جس سے معیشت پر سخت دباؤ پڑتا ہے۔ معیشت کو مستحکم کرنے اور موجودہ اقتصادی بحران کے مقابلے میں توازن پیدا کرنے کے لیے آٹو پارٹس کی مقامی سطح پر تیاری کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ان پرزوں کو مقامی سطح پر تیار کرنے کے لیے لوکل آٹو پارٹس انڈسٹری کو سہولت دینے کی پیشکش کی ہے۔ وہ 12 سے 14 اپریل تک ہونے والے تین روزہ پاکستان آٹو پارٹس شو (PAPS) 2019ء کے گالا ڈِنر میں موجود تھے۔ وہ پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹِو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (PAAPAM) کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے آٹو سیکٹر میں مزید مواقع بھی تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں موجودہ اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بزنس کمیونٹی کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر چیئرمین PAAPAM محمد اشرف شیخ نے کہا کہ پاکستان ریلویز پہلے پاکستان میں بننے والے آٹو پارٹس کے بڑے خریداروں میں سے ایک تھا۔ یہ صورتحال مکمل طور پر بدل ہو چکی ہے کیونکہ پاکستان ریلویز اب پرزے درآمد کرتا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ترغیب دے کر آٹو پارٹس انڈسٹری کے لیے آٹوموٹِو ڈیولپمنٹ پالیسی (ADP) 2016-2021ء کی طرز پر لوکلائزیشن کا منصوبہ تیار کرے۔

سابق چیئرمین PAAPAM مشہود علی خان نے کہا کہ مطلوبہ پیداواری گنجائش تک پہنچنے کے لیے مقامی آٹو پارٹس انڈسٹری کے فروغ میں وزیرِ ریلوے کا تعاون اس شعبے کی ترقی میں بہت آگے تک جائے گا۔

پاکستان آٹو پارٹس شو 2019ء بہت کامیاب ایونٹ تھا کہ جس میں بین الاقوامی نمائش کنندگان، آٹو پارٹس بنانے والوں اور معروف آٹو میکرز نے شرکت کی اور اپنی مصنوعات اور آنے والی گاڑیوں کی نمائش کی۔ PAPS اب پاکستان میں سب سے بڑا آٹوموٹِو ایونٹ بن چکا ہے۔

گاڑیوں سے متعلق خبروں سے آگاہ رہنے کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.