پی ٹی آئی حکومت معاشی بحران کے باوجود 3 فیصد VAT ختم کرے گی

0 161

پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے 32 امپورٹڈ مصنوعات پر 3 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے کہ جن میں آٹوموبائل انڈسٹری  کی مصنوعات بھی شامل ہیں۔ 

ملک اس وقت معاشی بحران کی زد میں ہے اور آٹوموبائل انڈسٹری بھی پیداوار اور سیلز میں آنے والی بڑی کمی کی وجہ سے جدوجہد کر رہی ہے۔ آٹوموبائل انڈسٹری سمیت متعدد شعبوں کی بحالی کے لیے موجودہ حکومت نے مختلف امپورٹڈ مصنوعات پر 3 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ و ریونیو وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے اس کی سمری پیش کرنے کے لیے تیار ہے جو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء میں ایک ترمیم کے تحت واپس لیا جائے گا۔ اس وقت تمام درآمد شدہ چیزوں پر 17 فیصد سیلز ٹیکس اور 3 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس لاگو ہے جو کُل ملا کر 20 فیصد بنتا ہے۔ اگر وفاقی کابینہ نے اس رعایت کی منظوری دے دی تو درآمد شدہ مصنوعات پر صرف 17 فیصد سیلز ٹیکس ہی رہ جائے گا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) پہلے ہی اپنے اہداف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے اور مالی سال ‏2019-20ء‎ کے پہلے دو مہینوں میں اس کی ٹیکس کلیکشن میں 64 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔ 

وزارت خزانہ نے اپنی تجویز میں جن مصنوعات کا حوالہ دیا ہے ان میں آٹوموبائل سے متعلق چیزوں میں بیٹریاں، آٹو پارٹس، ٹائرز اور ٹیوبز شامل ہیں۔ منظوری کے بعد یہ مصنوعات ریٹیل قیمت پر 3 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے مستثنیٰ ہو جائیں گی۔ ان مصنوعات پر سیلز ٹیکس ایکٹ کے تیسرے شیڈول کے تحت خوردہ قیمت پر ٹیکس لیا جاتا ہے۔ یہ مخصوص ایکٹ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کو خوردہ قیمتوں پر 17 فیصد کے برابر سیلز ٹیکس لینے کی اجازت دیتا ہے۔ واضح رہے کہ سپلائرز اور مینوفیکچررز اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔ وزارت خزانہ کے عہدیداروں کے مطابق ملک میں موجود کار مینوفیکچررز اور اسمبلرز کے لیے کم ٹیکس کے فوائد تجویز کیے گئے ہیں۔ گاڑیاں اسمبل کرنے والوں کی مصنوعات کو ریٹیل پرائس ٹیکسیشن فریم ورک سے نکالنے کا فیصلہ اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر کیا گیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ اسمبلرز گھٹتی ہوئی پیداوار اور سیلز حجم کے ہوتے ہوئے ریٹیل ٹیکسیشن پر حکومت کی جانب سے ریلیف پانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ 

ریٹیل ٹیکسیشن سے استثنیٰ بریک فلوڈز، لبریکیٹنگ آئل، ٹرانسمیشن فلوڈ، اسٹوریج بیٹریز، ٹائرز اور ٹیوبز وغیرہ جیسی مختلف مصنوعات پر بھی لاگو ہوگا کہ جو ریٹیل پیکیجنگ میں فروخت کی جاتی ہیں۔ اس میں آٹومینوفیکچررز اور اسمبلرز کو فروخت ہونے والی مصنوعات شامل نہیں۔ یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ آٹو انڈسٹری امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی گھٹتی ہوئی قیمت کی وجہ سے زبردست معاشی مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ 

اپنی قیمتی رائے نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور آٹوموبائل سے متعلق دیگر خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.