وفاقی دارالحکومت کے خواجہ سراؤں کا ڈرائیونگ لائسنس دینے کا مطالبہ

0 122

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خواجہ سرا برادری نے بطور بنیادی حق ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کا مطالبہ کیا ہے۔

خواجہ سرا برادری کے نمائندے حکومت کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جانے کے تصفیہ طلب مسئلے کو حل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ان کے مطابق وہ طویل عرصے سے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور اب بھی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جو روزمرہ کاموں کے لیے ان کی زندگی کو آسان بنا دے گا۔ اس وقت خواجہ سرا برادری کو مسائل کا سامنا ہے اور ڈرئیونگ کے دوران انہیں لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے جرمانوں کا سامنا کرنا پڑتا۔ خواجہ سرا برادری کے ایک نمائندے نے بتایا کہ انہیں بسا اوقات پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کے دوران امتیازی رویے کا سامنا ہوتا ہے اور لوگ ان کا مذاق اڑاتے ہیں اور یہ مسئلہ اتنا بڑھ چکا ہے کہ ناقابلِ برداشت ہو چکا ہے۔ ہمارے لیے اپنی گاڑیوں میں شہروں کے درمیان سفر کرنا بھی ممکن نہیں اور ہم ڈرائیونگ لائسنس نہ ملنے کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال پر مجبور ہیں۔

ایک خواجہ سرا علوینہ نے بتایا کہ مجھے مختلف تقاریب اور محافل میں شرکت کے لیے بارہا سفر کرنا پڑتا ہے لیکن ڈرائیونگ لائسنس کے معاملے میں کئی مرتبہ ٹریفک وارڈنز کے ساتھ الجھنا پڑ جاتا ہے۔ کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ انہیں مجبوراً ٹریفک پولیس کی جانب سے لگائے گئے جرمانے دینا پڑے اور اس دوران غیر اخلاقی و امتیازی سلوک کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ہماری بات سننے کو کوئی تیار نہیں، جو قانونی لحاظ سے بھی نامناسب ہے۔ واضح رہے کہ خواجہ سرا برادری کو شناختی کارڈ کے اجراء کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا تھا کہ جسے حال ہی میں حل کیا گیا ہے۔ اب وہ ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ وہ آزادانہ کام کر سکیں اور معاشرے میں اپنے لیے مناسب مقام حاصل کر سکیں۔

خواجہ سرا برادری کے نمائندگان کے مطابق دیگر صوبے انہیں ڈرائیونگ لائسنس جاری کر رہے ہیں اور وفاقی دارالحکومت میں بھی انہیں یہ حق حاصل ہونا چاہیے۔ البتہ متعدد حوالوں اور اب تک کی جانے والی مسلسل کوششوں کے باوجود اسلام آباد میں صرف ایک خواجہ سرا کو ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ طویل قطاروں میں کھڑے رہنے کے بعد اتھارٹی انہیں ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے سے انکار کر دیتی ہے اور انہیں بغیر کوئی وجہ بتائے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ خواجہ سرا برادری معاشرے میں اپنے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور اس نے حکومت نے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے لیے زندگی آسان بنائے اور امتیازی سلوک کا خاتمہ کرے۔

اس معاملے پر اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار محمد مطلوب کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی خواجہ سرا برادری کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے عمل کا آغاز کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی اس مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہے اور درخواستوں کی وصولی اور ڈرائیونگ ٹیسٹ لینے کے عمل میں کوئی تاخیر نہیں کرے گی۔

اس بارے میں آپ کی رائے کیا ہے؟ ہمیں نیچے تبصروں میں اپنی رائے سے آگاہ کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.