زیادہ رفتار پر ڈرائیونگ کرتے ہوئے یہ 7 باتیں دھیان میں رکھیں

0 11,559

جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان میں سڑکیں گزشتہ دہائیوں کے مقابلے میں اب کافی بہتر ہیں۔ آج ہمارے پاس کئی موٹرویز ہیں اور لوگ اپنی منزلوں تک پہنچنے کے لیے ان موٹرویز کا استعمال کرتے ہیں۔ ان موٹرویز پر رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، لیکن کچھ لوگ اس سے بھی زیادہ رفتار کے ساتھ گاڑی چلاتے ہیں۔ زیادہ رفتار پر سفر کرنے ے حوالے سے کچھ جانے بغیر اتنی رفتار پر گاڑی چلانا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس لیے سفر کے دوران کسی بھی مصیبت سے بچنے کے لیے ہم زیادہ رفتار پر گاڑی چلاتے ہوئے ذہن میں رکھنے کے لیے کچھ قواعد بتا رہے ہیں۔ اپنی منزل تک بحفاظت پہنچنے کے لیے ان کی پیروی کرنی چاہیے۔ 

ذہنی تناؤ میں ڈرائیونگ نہ کریں 

زیادہ رفتار کے ساتھ ڈرائیونگ کرتے ہوئے سب سے اہم مشورہ یہ ہے کہ آپ کسی ذہنی تناؤ یا دباؤ کا شکار نہ ہوں۔ جب آپ ذہنی تناؤ یا تھکن کے ساتھ ڈرائیونگ کرتے ہیں تو زیادہ خدشات ہوتے ہیں کہ آپ کو حادثہ پیش آ جائے کیونکہ تناؤ ہمارے دماغ کو سست کر دیتا ہے اور ہمارے ردعمل دکھانے کے وقت کو گھٹا دیتا ہے اور یوں آپ کسی بھی حادثے یا نقصان کا شکار ہو سکتے ہیں۔ 

خراب موسمی حالات 

خراب موسم میں ٹریکشن پر دھیان دینے کی کوشش کریں تاکہ ٹائر سطح زمین سے اچھی طرح مل پائیں۔ ڈرائیور کو ٹائروں اور سڑک کے درمیان رگڑ کو پانے کے لیے مناسب رفتار کے ساتھ گاڑی چلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یاد رکھنے کی ایک اور بات یہ کہ خراب موسم میں اوورٹیک کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ یہ خطرناک ہوسکتا ہے اور آپ اپنی گاڑی پر کنٹرول بھی کھو سکتے ہیں۔ آپ کی رفتار اس طرح ہم آہنگ ہونی چاہیے کہ ہنگامی حالت میں آپ بحفاظت اپنی گاڑی کو روک پائیں۔ 

بلائنڈ اسپاٹس 

ریئر ویو مرر اور سائیڈ مررز ہونے کے باوجود آپ کو کچھ بلائنڈ اسپاٹس کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ کی گاڑی کے پلرز کے پیچھے کا علاقہ بلائنڈ اسپاٹ ہے اور دونوں طرف کے کچھ حصے اندر کے آئینوں میں نظر نہیں آتے۔ یہ دو اسپاٹس لین تبدیل کرتے یا موڑ کاٹتے ہوئے بہت خطرناک ہیں۔ ایک پلر کے پیچھے ایک پوری گاڑی چھپ سکتی ہے اس لیے آپ کو اس کے پیچھے کی چیزیں بھی دیکھنا ہوں گی اور سائیڈ مرر بلائنڈ اسپاٹ کا مشاہدہ کرے کی بھی ضرورت ہوگی کہ آیا کوئی گاڑی اس لین میں تو نہیں آ رہی جس میں آپ جا رہے ہیں۔ ایک سادہ سا حل یہ ہے کہ آپ کو پلر کے بلائنڈ اسپاٹ خطرے سے بچنے کے لیے ٹرن لیتے ہوئے ہارن بجانا چاہیے۔ سائیڈ مرر بلائنڈ اسپاٹ کے لیے آپ کو ایک چھوٹا محدّب آئینہ (convex mirror) لینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بلائنڈ اسپاٹ نظر آئے جو آپ کا آئینہ نہیں دیکھ پایا۔ آپ اسے آن لائن پاک ویلز آٹو شاپ پر بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ 

انڈی کیٹرز کا استعمال 

لین تبدیل کرتے ہوئے جو عام غلطی لوگ کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ وہ انڈی کیٹر استعمال نہیں کرتے۔ یہ غلطی کسی افسوس ناک واقعے کا سبب بن سکتی ہے۔ اگر آپ سائیڈ مرر کے بلائنڈ اسپاٹ میں کسی گاڑی کو آتے نہیں دیکھ پاتے تو انڈی کیٹر دینا آپ کے پیچھے موجود گاڑی کو پہلے سے بتا سکتا ہے آپ لین تبدیل کرنے جا رہے ہیں اور اس لیے وہ اپنی گاڑی کی رفتار اس حساب سے سیٹ کر سکتا ہے یا پھر ہارن بجا کر یہ لائٹس فلیش کرکے آپ کو اپنی موجودگی کا احساس دلا سکتا ہے۔ اس سے لین تبدیل کرتے ہوئے حادثے کا خدشہ کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔ 

ٹائر پریشر 

موٹر وے پر کسی بھی حادثے کا سب سے عام سبب ٹائر پھٹنا ہے۔ ٹائر نامناسب ٹائر پریشر کی وجہ سے پھٹتا ہے۔ جب آپ زیادہ رفتار پر چلتے ہیں تو ٹائر گرم ہوکر کھول اٹھتے ہیں۔ اگر ٹائروں کا پریشر مخصوص حد سے زیادہ ہو جائے تو اس سے ٹائر پھٹ سکتا ہے اور یوں کوئی حادثہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے ٹائروں میں مناسب پریشر نہ صرف آپ کو ایندھن کی کھپت میں بچت بلکہ زیادہ رفتار پر متوازن ڈرائیونگ بھی دے سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سفر سے پہلے ٹائروں کا پریشر چیک کرلیں۔ 

اوڈومیٹر گیجز

اپنی گاڑی کے اوڈومیٹر میں موجود گیجز کو چیک کرنا اہم ہے۔ آپ کو فیول گیج اور ٹمپریچر گیج پر نظر رکھنی چاہیے اور انہیں بارہا چیک کرنا چاہیے۔ اگر آپ کی گاڑی گرم ہو رہی ہو یا ایندھن کم ہو رہا ہو تو ان گیجز پر نظر رکھنے سے آپ انجن کے گرم ہو جانے یا ایندھن ختم ہو جانے جیسی کسی بھی صورت حال سے بچ سکتے ہیں۔ 

دوسری گاڑیوں سے محفوظ فاصلہ 

اپنے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے اگلی گاڑی سے فاصلہ رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ چند ماہرین کے مطابق زیادہ رفتار پر سفر کرتے ہوئے دو گاڑیوں کے درمیان 16 کاروں جتنا فاصلہ ہو نا چاہیے۔ اس سے آپ کو کسی بھی صورت حال میں فوری ردعمل دکھانے کا کافی وقت مل جاتا ہے۔ 

تیز رفتار پر گاڑی چلاتے ہوئے مندرجہ بالا نکات اپنے ذہن میں رکھیں تاکہ آپ اور آپ کے پیارے اپنی منزل پر بحفاظت اور باآسانی پہنچ سکیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.