موٹر رجسٹریشن اتھارٹی اوپن لیٹر پر موجود گاڑیوں کے خلاف ایکشن لے گی

0 335

موٹر رجسٹریشن اتھارٹی نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ اوپن لیٹر پر گاڑی چلانے والے کسی بھی شخص کی گاڑی ضبط کر لی جائے گی۔ اتھارٹی نے 15 جنوری 2020ء تک کا وقت دیا ہے کہ گاڑیوں کو اپنے ناموں پر منتقل کروا لیا جائے، بصورتِ دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایسی گاڑیوں کی رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی جائے گی اور چیک کی جانے کی صورت میں اُنہیں قریبی تھانے میں بند بھی کر دیا جائے گا۔ 

بہتر یہی ہے کہ یہ گاڑیاں اپنے نام پر منتقل کروا لی جائیں تاکہ خود کو اپنے گھر والوں کو کسی پریشانی یا مصیبت سے بچایا جا سکے۔ یوں استعمال شدہ گاڑیوں کی مارکیٹ میں لین دین کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے لیے اوپن لیٹر پر موجود گاڑی کو ٹریک ڈاؤن کرنا مشکل بنا دیتا ہے۔ اس لیے اوپن لیٹر پر موجود گاڑیاں دراصل ایک سکیورٹی رِسک ہیں۔ 

اتھارٹی بہت عرصے سے گاڑیوں کے مالکان کو آمادہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کو اپنے ناموں پر منتقل کروا لیں۔ اس سے پہلے موٹر رجسٹریشن اتھارٹی، راولپنڈی نے رواں سال کے آغاز پر گاڑیوں کے مالکان کو اس حوالے سے خبردار کیا تھا۔ اتھارٹی دیگر پہلوؤں سے بھی کافی متحرک ہے جیسا کہ اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن اور اُن کی منتقلی کے لیے بایومیٹرک سسٹم متعارف کروانا۔ یوں ڈیٹا سکیورٹی اور سسٹم میں مؤثر ڈیٹا انٹری کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ بایومیٹرک سسٹم کے استعمال سے کسی بھی فراڈ سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس (ETO) اسلام آباد نے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور منتقلی کے عمل کو تیز بنانے کے لیے آن لائن سروسز بھی متعارف کروا رکھی ہیں۔

اس کے علاوہ حکومتِ پنجاب اوپن لیٹر پر موجود گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے سیف سٹی پروجیکٹ کا استعمال بھی کرے گی۔ سیف سٹی پروجیکٹ سکیورٹی اور ٹریفک کی بہتر نگرانی کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ شہر بھر میں نصب کیمروں کی مدد سے اتھارٹیز کے لیے بہت آسان ہو گیا ہے کہ وہ اوپن لیٹر پر موجود گاڑیوں کی نشاندہی کریں اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اپنی گاڑیوں کو اپنے ناموں پر منتقل کروائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں اُن کی شناخت ہو سکے۔ اوپن لیٹر پر موجود گاڑیاں جعلی دستاویزات کے ساتھ باآسانی خریداروں کو بھی بیچی جا سکتی ہیں۔ 

موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے اس قدم کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.