موٹروے پر سفر کرنے والے مسافروں کو فینسی نمبر پلیٹس کے استعمال سے روکنے کے لیے موٹروے پولیس نے ایسی تمام گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جن پر فینسی یا غیر قانونی نمبر پلیٹس لگی ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق حکام نے M9 موٹروے سے کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ موٹروے روشنیوں کے شہر کراچی کو حیدر آباد سے ملاتی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پولیس کی جانب سے فینسی نمبر پلیٹس کے علاوہ کالے شیشوں والی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے اور ایک اندازے کے مطابق اب تک فینسی نمبر پلیٹ استعمال کرنے کی پاداش میں 500 گاڑیوں جبکہ رنگین شیشوں والی 225 گاڑیوں کو دھرا جا چکا ہے۔
اس کارروائی کا آغاز 11 فروری 2018 بروز اتوار سے کیا گیا ہے۔ موٹروے پولیس کی جانب سے نہ صرف فینسی نمبر پلیٹ اور رنگین شیشوں کو اتروایا جا رہا ہے بلکہ انہیں استعمال کرنے والوں کے خلاف چالان بھی کاٹے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے عملی کارروائی سے قبل لوگوں کو انتباہ جاری کیا تھا کہ وہ اپنی گاڑیوں سے فینسی نمبر پلیٹ اور رنگین شیشے ہٹا لیں کیوں کہ ان کا استعمال غیر قانونی ہے۔
موٹروے پولیس انسپکٹر جنرل (آئی جی) ڈاکٹر سید کلیم امام کے احکامات کے مطابق موٹروے پولیس ایسی کسی بھی گاڑی کو موٹروے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی جس کے شیشے رنگین ہوں یا اس پر فینسی نمبر پلیٹ نصب ہو۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک طرف سندھ میں موٹروے پولیس کی جانب سے فینسی نمبر پلیٹ کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے تو دوسری جانب پنجاب کے محکمہ ایکسائز نے لوگوں کو منفرد نمبر پلیٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوں پنجاب کے شہری اپنے پسندیدہ نمبر، نام یا تصویر کی حامل نمبر پلیٹ حاصل کر کے اسے اپنی گاڑی پر آویزاں کر سکیں گے۔
آپ کے خیال میں یہ صورتحال موٹروے مسافروں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔