سیلز ٹیکس کیس میں پاک سوزوکی کو بڑا دھچکا

0 21,442

پاک سوزوکی کو سیلز ٹیکس کیس میں ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے کیونکہ کمپنی کے خلاف ایک اور فیصلہ سنایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب (FTO) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ کمشنر-IR کو قانون کے مطابق شکایت کنندہ سے 12.5 فیصد سے زیادہ وصول کیے گئے سیلز ٹیکس کی رقم واپس کرنے کی ہدایت کرے۔

مسئلے کا پس منظر

اس پورے کیس کا پس منظر یہ  ہے کہ نئی آٹو پالیسی (2021-2026) کے تحت وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2021 سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں 2.5 فیصد کمی کے ساتھ تمام کاروں پر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا تھا یعنی اس تاریخ کے بعد کی رسیدوں پر ٹیکس میں نئی ​​کمی واضح ہونا تھی۔ اس پالیسی سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں سے ایک پاک سوزوکی ہے اور ایسا لگتا تھا کہ کمپنی یہ فائدہ خریداروں کو منتقل کرنے کے لیے تیار نہ تھی۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سوزوکی  نے 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا۔ یہاں تک کہ 1 جولائی کے بعد بھی کمپنی نے ایسا ہی کیا جس پر ثبوت کے طور پر متعدد صارفین نے اپنے رسیدیں ہمارے ساتھ شیئر کیں۔ ان انوائسز کے مطابق کمپنی نے آٹو پالیسی کے مطابق FED کو تو کم کیا لیکن سیلز ٹیکس میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔ مزید برآں، جب صارفین نے یہ مسئلہ اٹھایا تو کمپنی نے کہا کہ اس نے بکنگ کے وقت ہی ان کاروں پر سیلز ٹیکس ادا کر دیا ہے۔ ان میں سے بہت سے صارفین نے اس پر اعتراض کیا ہے، لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ لہذا، کچھ متاثرہ افراد نے وفاقی ٹیکس محتسب (FTO) سے رجوع کیا، جس کے بعد اب اتھارٹی نے اپنا فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

پاک سوزوکی کے معاملے پر فیصلہ

تفصیلی فیصلے کے مطابق صارفین کو اضافی رقم واپس مل جائے گی۔ ایف ٹی او نے کہا کہ مئی 2021 میں گاڑی کی بکنگ کے وقت اور جولائی 2021 میں ڈیلیوری کے وقت “سپلائی کے وقت” کی تعریف کے حوالے سے وضاحت کی کمی تھی۔ مئی 2021 ٹیکس کی شرح کا تعین کرنے کا متعلقہ وقت وہ وقت تھا جب سپلائر کو ادائیگی موصول ہوئی تھی اور جب سیلز ٹیکس 17 فیصد تھا۔ تاہم ٹیکسوں کی تعریف اور درخواست کی شرح دونوں کو تبدیل کر دیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں، ایف بی آر نے “ٹائم آف سپلائی کی تعریف کچھ یوں کی ہے۔

(a)وہ وقت جس پر سامان پہنچایا جاتا ہے یا صارفین کو دستیاب کروایا جاتا ہے۔

(b)ٹیکس کی شرح میں تبدیلی – اگر ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی ہو تو

ٹیکس ادا کرنے کے قابل شخص سے اس شرح پر ٹیکس وصول کیا جائے گا جیسا کہ سپلائی کے وقت نافذ ہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب نے کہا کہ “لہذا، اس وضاحت کے پیش نظر، اگر سپلائی 1 جولائی 2021 کو یا اس کے بعد کی جاتی ہے تو سپلائر کی طرف سے ادائیگی کی وصولی کا وقت غیر متعلقہ ہو جاتا ہے”۔

مختصر یہ کہ پاک سوزوکی کو اضافی رقم صارفین کو واپس کرنی ہوگی۔ تفصیلی فیصلہ یہ ہے:

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.