پیٹرول ہڑتال ختم! تمام پیٹرول سٹیشنز دوبارہ کُھل گئے

0 265

پیٹرول کی ہڑتال ختم ہونے کے بعد ملک بھر میں پیٹرول سٹیشنز دوبارہ کھل گئے ہیں۔ حکومت اور پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے ساتھ شرائط ہونے کے بعد ہڑتال ختم کر دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے ڈیلرز کے منافع کے مارجن کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (PPDA) نے ملک گیر ہڑتال کرتے ہوئے کم منافع کے مارجن پر پیٹرول فروخت کرنے سے انکار کردیا تھا۔ گزشتہ روز ملک بھر کے 80 فیصد سے زائد پیٹرول پمپس بند رہے جس کے باعث ملک بھر میں پیٹرول کی قلت پیدا ہوگئی۔

اس دوران پی ایس او، شیل، ٹوٹل پارکو، حیسکول اور GO نے اپنی ملکیت میں کام کرنے پیٹرول پمپس کو فعال رکھنے کا فیصلہ کیا۔ جس کی بدولت لاہور، راولپنڈی، کراچی، فیصل آباد اور چند دوسرے شہروں کے لوگوں کو زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن دیگر شہروں پر صورتحال سنگین رہی۔

گزشتہ رات وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین اور سیکرٹری توانائی ارشد محمود نے پی پی ڈی اے کے نمائندوں سے بات چیت کی اور پیٹرولیم مصنوعات میں ڈیلرز کے منافع کے مارجن کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔

پیٹرول سیل میں ڈیلرز کا کمیشن

پٹرول ہڑتال کی بڑی وجہ پٹرولیم کی فروخت میں کم ڈیلرز مارجن تھا۔ ڈیلرز ایسوسی ایشن چاہتی تھی کہ حکومت ان کے کمیشن کو 6 فیصد تک بڑھائے۔

حکومت اور پیٹرول ڈیلرز ایسویسی ایشن کے مابین مذاکرات کے بعد ڈیلرز مارجن 4.4 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یعنی یہ مارجن 3.91 روپے سے بڑھا کر 4.90 روپے کر دیا گیا ہے۔

اس کا مطلب ہے یہ کہ جب حکومت 30 نومبر کو پیٹرولیم کی قیمتوں پر نظرثانی کرے گی تو ڈیلرز کمیشن میں اضافے کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں 4.90 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4.13 روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔

پیٹرولیم ڈویژن نے ڈیلرز ایسوسی ایشن کو یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ چھ ماہ کے بعد (جون 2022 کے دوران) منافع کے مارجن کو اس وقت مروجہ مہنگائی کی سطح کے مطابق ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

پی پی ڈی اے نے ان کی بات سننے اور درمیان میں ان کے مطالبات کو پورا کرنے پر حکومت کی تعریف کی۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ نئے انتظام کے تحت حکومت عوام پر اضافی بوجھ نہیں ڈالے گی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.