لاہور میں ایک اور سگنل فری کوریڈور تعمیر کرنے کا فیصلہ

0 3,917

پنجاب حکومت نے لاہور کے عوام کیلئے ایک اور سگنل فری کوریڈور تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے ٹریفک کی روانی کو بہتر کرنے کے لیے سینٹر پوائنٹ گلبرگ اور ڈی ایچ اے کے درمیان کوریڈور بنانے کا اعلان کیا ہے۔ ان علاقوں میں مسلسل ٹریفک جام جیسے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فردوس مارکیٹ میں ایک انڈر پاس تعمیر کیا ہے تاہم مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

سگنل فری کوریڈور کہاں بنایا جائے گا؟

تفصیلات کے مطابق حکومت گھوڑا چوک اور کیولری گراؤنڈ پر ون وے فلائی اوور بنائے گی جبکہ خالد بٹ چوک پر انڈر پاس تعمیر کیا جائے گا۔ اس ابتدائی کوریڈور کے نتیجے میں گلبرگ سے ڈی ایچ اے تک ٹریفک کا بہاؤ نہیں رکے گا۔

اگلے مرحلے میں حکومت کیولری گراؤنڈ سے ڈیفنس موڑ تک گھوڑا چوک پر تین لین والا ون وے فلائی اوور بنائے گی۔ دریں اثناء خالد بٹ چوک پر چار لین والے ڈوئل کیریج وے کے ساتھ ایک اور 2 وے انڈر پاس بھی بنایا جائے گا۔

منصوبے کی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے قائمہ کابینہ کمیٹی برائے خزانہ کو مشورہ دیا کہ فنڈز کے حصول کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اس کی فہرست دی جائے۔

فردوس مارکیٹ انڈر پاس

نومبر 2020 میں فردوس مارکیٹ انڈر پاس کا افتتاح وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کیا۔ فردوس مارکیٹ انڈر پاس لال شہباز قلندر انڈر پاس کے نام سے جانا جاتا ہے اور روزانہ تقریباً 91000 گاڑیوں کو سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ لاہور کے رہائشیوں کو فردوس مارکیٹ کراس کرنے کے لیے سگنل فری گزرگاہ فراہم کرتا ہے۔

لعل شہباز قلندر انڈر پاس کے نام سے منصوبے پر تعمیراتی کام مئی 2020 میں شروع کیا گیا تھا، انڈر پاس کو 90 دن میں مکمل ہونا تھا لیکن اس میں تین ماہ کی تاخیر ہوئی۔

مکمل منصوبے کی ابتدائی تخمینہ لاگت 1.76 بلین روپے ہے جس میں زمین کا حصول اور تعمیر شامل ہے۔ تاہم پنجاب حکومت نے صرف 990 ملین روپے میں ٹھیکہ دیا۔ اس اقدام سے عوام کے 130 ملین روپے کی بچت ہوئی۔

آپ نئے کوریڈور کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ ٹریفک کے آزادانہ بہاؤ کا باعث بنے گا؟

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.