ہونڈا سوِک X اور ہونڈا سوِک X فیس لفظ کا تقابل

0 260

ہونڈا اٹلس نے بالآخر 9 اپریل 2019ء کو ہونڈا سوِک کا فیس لفٹ ورژن اور RS ٹربو ویرینٹ متعارف کروا دیا ہے۔ اس لانچ کا شدت سے انتظار تھا، لیکن سب لوگ اِس سے متاثر نہیں ہوئے۔ 10 ویں جنریشن کی کار میں کی گئی تبدیلیاں اسے مکمل طور پر مختلف یونٹ نہیں بناتیں جیسا کہ کرولا کے معاملے میں ہوا کہ جب ٹویوٹا انڈس نے اس کا فیس لفٹ جاری کیا تھا۔ ریکارڈ فروخت ہونے والی سوِک X اب مقامی مارکیٹ میں تین ویرینٹس میں دستیاب ہے یعنی 1.8 i-VTEC، 1.8 Oriel i-VTEC اور دوبارہ متعارف کروایا گیا 1.5 RS Turbo ورژن۔ سوِک X ہونڈا فیملی کی ایک اہم رُکن ہے کیونکہ یہ اپنے طاقتور انجن، غیر معمولی کارکردگی، شاندار ایندھن بچت کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجیوں کی وجہ سے کئی سنگ ہائے میل طے کر چکی ہے۔ اس نے 2017ء اور 2018ء میں پیپلز چوائس ایوارڈ میں “کار آف دی ایئر” کا اعزاز بھی جیتا جو آٹو مارکیٹ میں اس کی کارکردگی کی عکاسی کرتاہے۔ 

ہونڈا نے مارکیٹ میں دستیاب ایندھن کے گھٹیا معیار کی وجہ سے متعدد انجن مسائل سامنے آنے پر 1.5 ٹربو ویرینٹ بند کردیا تھا۔ اب کمپنی سمجھتی ہے کہ ملک میں ایندھن کا معیار بہتر ہوا ہے اور یوں ٹربو ویرینٹ کو ایک مرتبہ پھر RS یعنی روڈ سیلنگ ٹربو کی حیثیت سے متعارف کروا دیا ہے جو ہونڈا کی “ارتھ ڈریمز ٹیکنالوجی” کی بنیاد پر بنائی گئی ہے۔ یہ جدید ٹیکنالوجی پلیٹ فارم بہتر فیول اکانمی کے ساتھ زیادہ ردعمل دکھانے والا اور طاقتور ڈرائیونگ تجربہ فراہم کرتی ہے۔ البتہ ابھی RS ٹربو ویرینٹ کی کامیابی کی پیش بینی کرنا ممکن نہیں کیونکہ صارفین جنہوں نے پہلے انجن مسائل کا تجربہ اٹھایا تھا یہی گاڑی دوبارہ خریدنے کا اعتماد لازماً نہیں پائیں گے۔ البتہ ہونڈا کے چاہنے والے اکثر افراد کمپنی کی جانب سے سوِک X کے فیس لفٹ ورژن میں شامل کیے گئے اضافی فیچرز ضرور جاننا چاہیں گے۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ آٹو مینوفیکچرر نے 3 ویرینٹس کی قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں۔ لیکن کیا اضافی فیچرز اس قیمت کو جائز ثابت کرتے ہیں؟ 

ہونڈا سوِک 1.8 i-VTEC 

ہونڈا سوِک X کے بنیادی ماڈل میں اتنی تبدیلیاں نہیں کی گئیں کہ اسے فیس لفٹ کہا جائے۔ کمپنی نے گاڑی میں ری ٹریکٹ ایبل مررز کے ساتھ محض کروز کنٹرول کا آپشن شامل کیا ہے۔ 1.8 i-VTEC ویرینٹ کے ورژن میں بس یہی فیس لفٹ ہے۔ مندرجہ بالا چند تبدیلیاں صارف کو 65,000 روپے کی پڑیں گی کیونکہ بیس ماڈل کی نئی قیمت 31 لاکھ 34 ہزار روپے سے 31 لاکھ 99 ہزار روپے تک جا پہنچی ہے۔ 

ہونڈا سوِک 1.8 Oriel i-VTEC 

زیادہ تر تبدیلیاں بہترین ٹرمِ 1.8 Oriel i-VTEC میں کی گئی ہیں جس میں صارفین کو LED ہیڈلائٹس مع DRL ملتی ہیں جو سڑک کو واضح طور پر دیکھنے کی صلاحیت بڑھاتی ہیں۔ فوگ لیمپس بھی کروم لائننگ کے ساتھ LED ورژن سے لیس کیے گئے ہیں۔ مقبول سیڈان کے اگلے اور پچھلے بمپرز میں ایک کروم اسٹرپ بھی مولڈ کی گئی ہے جو ایکسٹیریئر کو ایک تازہ صورت دیتی ہے۔ ہونڈا نے باڈی کے رنگ کا ہی شارک فِن انٹینا بھی سوِک X فیس لفٹ میں شامل کیا ہے جو 16 انچ کے نئے رِمز بھی رکھتی ہے۔ LED ٹیل لیمپس جارحانہ قسم کی لائٹوں کو مزید زبردست شکل دیتے ہیں۔ یوں فیس لفٹ ماڈل میں چند بیرونی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ موجودہ سوِک X میں تبدیلیاں اضافی 1,00,000 روپے کی پڑیں گی جبکہ پچھلی قیمت 32,99,000 روپے تھی۔ 

ہونڈا سوِک 1.5 RS ٹربو 

ہونڈا سوِک X کے ٹربو ویرینٹ کی واپسی اب تک کی سب سے بڑی خبر ہے۔ RS ٹربو کو پاکستان میں انجن مسائل کے گزشتہ ریکارڈ کی وجہ سے خود کو ثابت کرنا ہوگا۔ ہو سکتا ہے ہونڈا ویرینٹ کے پچھلے تجربے کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں ٹربو ویرینٹ کی فوراً ہاتھوں ہاتھ فروخت نہ دیکھے۔ نئی 1.5 لٹر RS ٹربو ایک VTEC ٹربو چارجڈ انجن سے لیس ہے جو پیڈل شفٹرز کے ساتھ ردعمل دکھانے والی continuously variable transmission یعنی CVT سے لیس ہے۔ کمپنی نے 1.5 لیٹر i-VTEC RS ٹربو ویرینٹ میں کچھ ظاہری تبدیلیاں کی ہیں۔ گاڑی کی C شکل کی LED ٹیل لائٹس کے درمیان میں ایک اسپورٹی ٹرنک اسپائلر مع LED نصب کیا گیا ہے۔ فرنٹ میں ایک پیانو بلیک رنگت کی اسپورٹی گرِل مع LED ہیڈلائٹس اور فوگ لیمپس ہے۔ 1.8 لیٹر ورژن کے ساتھ RS ٹربو کی امتیازی خصوصیت عام 16 انچ کے بجائے 17 انچ کے الائے رِمز ہیں ۔ ٹربو ورژن میں ڈور ہینڈلز کروم کوٹڈ ہیں۔ ڈوئل ایگزاسٹ پائپ فنشرز ہوا کے بہاؤ کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ گاڑی میں فرنٹ پر اور پیچھے بھی ایک RS علامت بھی لگی ہوئی ہے۔ ہونڈا سوِک RS ٹربو میں نیا انجن کنٹرول مانیٹر (ECM) بھی ہے۔ گاڑی کا انٹیریئر سیاہ رنگ کی تھیم کا ہے جبکہ سیٹوں پر سرخ سلائی کی لائننگ ہے تاکہ اندر سے یہ اسپورٹی انداز کی لگے۔ ڈِگی کا اپڈیٹ شدہ ورژن صارفین کے لیے ماڈیولر کِٹ کے اضافی آپشن کے ساتھ ہے۔ ریموٹ انجن اسٹارٹر ڈرائیور کو گاڑی میں داخل ہونے سے پہلے ہی اسے صرف ایک بٹن دبا کر اسٹارٹ کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ 

سوِک X کی چند نمایاں خصوصیات پر ایک نظر ڈالیں جو فیس لفٹ اور RS ٹربو ویرینٹ میں شامل کی گئی ہیں: 

کیا RS ٹربو کی قیمت جائز ہے؟ 

ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں سوِک ٹربو ویرینٹ کی مارکیٹ کے حوالے سےایک بڑا سوالیہ نشان موجود ہے۔ جب تک کمپنی اپنے انجن میں بڑی تبدیلیاں نہیں کرتی، RS ٹربو کی کامیابی کا بہت معمولی امکان ہے۔ مزید یہ کہ 1700cc اور اس سے زیادہ کے انجن رکھنے والی مقامی گاڑیوں پر 10 فیصد FED کی ممکنہ واپسی بھی ایک اہم معاملہ ہے۔ اگر حکومت ایکسائز ڈیوٹی واپس لیتی ہے تو اسٹینڈرڈ اور ٹربو ویرینٹ کے درمیان قیمت کا بڑا فرق چھوڑے گی۔ آئیے 1.8L i-VTEC اوریل ویرینٹ کی قیمت کا کچھ حساب لگائیں۔ اس کی نئی قیمت 33,99,000 روپے ہے اور اگر 10 فیصد FED واپس لی جاتی ہے تو اس کی قیمت 30,59,000 تک گر جائے گی جس کا مطلب ہے کہ ٹربو ویرنٹ کے مقابلے میں فرق تقریباً 7,40,000 روپے تک پہنچ جائے کا۔ میری رائے میں یہ بہت بڑا فرق ہے کیونکہ دونوں گاڑیوں کے فیچرز یکساں ہیں، یوں یہ قیمت بالکل جائز نہیں۔ 

ہونڈا سوِک کی 10 ویں جنریشن کے فیس لفٹ ورژن پر آپ کی رائے کیا ہے؟ نیچے تبصروں میں ہمیں ضرور بتائیں اور تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.