لاہور کے بعد پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی ڈولفن فورس بنائی جائے گی
حکومت پنجاب کی جانب سے گزشتہ ماہ لاہور میں ڈولفن فورس کا قیام عمل میں آیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اس نئی شاخ کا مقصد شاہراہوں اور گلی کوچوں میں ہونے والی وارداتوں پر قابو پانا ہے۔ ڈولفن فورس میں شامل پولیس اہلکاروں کو بھرپور تربیت اور جدید اسلحہ فراہم کرنے کے علاوہ ہونڈا CB500X موٹر سائیکلیں بھی دی گئی ہیں۔
لاہور میں کامیاب شروعات کے بعد اب حکومت پنجاب اور محکمہ پنجاب پولیس اسے راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد اور گجرانوالہ میں بھی متعارف کروانے پر غور کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں سینئر پولیس اہلکاروں کے درمیان فورس میں نئی بھرتیوں، اہلکاروں کی تربیت اور تعیناتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈولفن فورس کےسربراہ سید کرار حسین اور DIG آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کی جانب سے پنجاب پولیس کے سربراہ کو ڈولفن فورس کے حوالے سے بریفنگ بھی دی جا چکی ہے۔
ڈولفن فورس کے پہلے اسکواڈ کے لیے لاہور پولیس ٹریننگ کالج میں تقریباً 700 کیڈٹس کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔ ڈولفن فورس کا خیال دراصل ترکی میں سڑکوں پر مستقبل گشت کرنے والے دستوں سے لیا گیا ہے۔ لاہور میں ڈولفن فورس کی تربیت کے لیے بھی حکومت پنجاب کو ترکی کی پولیس ہی نے معاونت بھی فراہم کی ہے۔
فیس بک صفحے LCIP نے لاہور میں ڈولفن فورس کے زیر استعمال ہونڈا (Honda) موٹر سائیکلوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ہونڈا کی یہ موٹر سائیکل تقریباً 12 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت پنجاب ڈولفن فورس کے لیے کس حد تک سنجیدہ ہے۔ گوکہ اس فورس کا قیام ایک قابل تحسین عمل ہے تاہم اس پر ہونے والے اضافی اخراجات کا تمام تر بوجھ ٹیکس کی صورت میں عام عوام ہی پر پڑے گا۔ بہرحال، ہم امید کرتے ہیں کہ اس سے وہ تمام مقاصد حاصل کرلیے جائیں گے کہ جنہیں ڈولفن فورس کے قیام سے منسوب کیا گیا ہے۔