کیا “ٹریکشن کنٹرول” کے بغیر سفر کرنا محفوظ ہے یا نہیں؟
سفر کے دوران کئی مرتبہ ایسے راستوں سے گزرنا پڑتا ہے کہ جن پر گاڑی پھسلنے لگتی ہے۔ دور دراز علاقوں میں طویل سفرکی غرض سے جانے والے افراد اکثراس صورتحال کا سامنا کرتے ہیں۔ مختلف جگہوں سے گزرتے ہوئے چکنی سڑکوں، زیر آب شاہراہوں اور ریتیلے رستوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس پر گاڑی کے ٹائرز کی گرفت کمزور پڑ جاتی ہے اور ڈرائیور کو گاڑی چلانے میں مشکل پیش آتی ہے۔ اسی مسئلہ کا حل “ٹریکشن کنٹرول” کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔ اس کی مدد سے گاڑی کے ٹائرز کی سڑک پر گرفت بہتر بنائی جاسکتی ہے یوں گاڑی ڈرائیور کے ہاتھوں سے بے قابو نہیں ہوتی اور ممکنہ نقصان سے بھی بخوبی بچا جاسکتا ہے۔
دور حاضر میں پیش کی جانے والی 4WD گاڑیوں میں جدید ٹریکشن کنٹرول شامل ہوتا ہے۔ آپ چاہیں تو صورتحال کے اعتبار سے اسے فعال (On) یا غیر فعال (Off) رکھ سکتے ہیں۔ بعض اوقات ٹریکشن کنٹرول کو فعال رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے تو چند مواقع ایسے بھی آتے ہیں کہ جہاں یہ بالکل غیر ضروری معلوم ہوتا ہے۔ ٹریکشن کنٹرول فعال رکھنے کی صورت میں ٹائر پر بریکس کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اور اس سے پہیے گھومنے کی رفتار میں کمی ہوتی ہے۔ جبکہ ٹریکشن کنٹرول غیر فعال ہونے سے ٹارک میں اضافہ اور تیز رفتاری میں مدد ملتی ہے۔
لہٰذا عام حالات میں اور خاص طور پر اونچائی کی جانب سفر کرتے ہوئے ٹریکشن کنٹرول کو فعال (On) رکھنا ہی بہتر اور محفوظ ہے۔ جبکہ گرد آلود سڑکوں اور دریا کے اوپر بنائے گئے لکڑی کے پل سے گزرتے ہوئے ٹریکشن کنٹرول کو غیر فعال (Off) رکھنا بہتر ہے تاکہ گاڑی کے پہیے مکمل رفتار سے گھوم سکیں اور آپ جلد از جلد عام شاہراہ تک پہنچ سکیں۔