کِیا لکی موٹرز مالی سال 2019-20 کی پہلی سہ ماہی میں گاڑیوں کی پیداوار شروع کرے گا

0 163

کِیا لکی موٹرز پاکستان لمیٹڈ (KLM) نے اعلان کیا کہ اس کی گاڑیوں کی پیداوار ستمبر 2019ء میں شروع ہوگی۔

جنوبی کوریائی کِیا موٹرزلکی گروپ کے ساتھ جوائنٹ وینچر کے طور پر پہلے ہی یکم جون 2018ء سے درآمد شدہ کمپلیٹلی بلٹ یونٹس (CBUs) کی فروخت شروع کر چکا ہے۔ البتہ بن قاسم انڈسٹریل پارک میں قائم کمپنی کے پروڈکشن پلانٹ کو بجلی، گیس اور متعدد دیگر سہولیات کی ضرورت ہے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر (COO) محمد فیصل نے بتایا کہ ادارہ مطلوبہ سہولیات سے لیس ہونے کے بعد گاڑیوں کی پیداوار شروع کردے گا۔

کِیا لکی موٹرز نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو 31 جنوری 2019ء کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں ظاہر کیا گیا تھا کہ کمپنی مالی سال 2019-20 کی پہلی سہ ماہی میں اپنی پیداوار شروع کرنے کا ہدف رکھتی ہے۔ کِیا موٹرز اور لکی گروپ کے درمیان مشترکہ منصوبے کے نتیجے میں بننے والا یہ 20 ارب روپے مالیت کا ایک ادارہ ہے۔ مجموعی سرمایہ کاری میں پیرنٹ کمپنی KLM، یونس برادرز گروپ (YBG) کی جانب سے 14 ارب روپے کا حصہ ہے۔ کِیا موٹرز کارپوریشن کے لائسنس کے ساتھ تمام کِیا گاڑیاں، پرزے اور لوازمات پیداواری تنصیب میں تیار اور اسمبل ہوں گی اور پھر پاکستان بھر کی ڈیلرشپس میں پیش کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ آٹومینوفیکچرر پاکستان کے بڑے شہروں میں کمپنی کی اپنی ملکیت اور تھرڈ پارٹیز کی جانب سے چلائے جانے والی مستحکم ڈیلرشپس رکھتا ہے۔

کِیا پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری میں داخل ہونے والے نئے اداروں میں سے ایک ہے۔ آٹوموٹو ڈیولپمنٹ پالیسی 2016-2021 کے تحت وزارت صنعت و پیداوار نے دسمبر 2017ء میں کِیا لکی موٹرز کے ساتھ لائٹ کمرشل اور مسافر گاڑیوں کی پیداوار کا معاہدہ کیا۔ ایسی فائدہ مند پالیسی کی وجہ سے کئی نئے ادارے پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کر چکے ہیں جن میں ہیونڈائی، فوکس ویگن، رینو (رینالٹ)، نسان وغیرہ شامل ہیں۔

نئی آٹوموٹو کمپنیوں کی آمد کے ساتھ اگلے چند سالوں میں مقامی مارکیٹ میں مسابقت بڑھنے کا امکان ہے۔ آٹومینوفیکچررز کو مقابلے کی دوڑ میں باقی رہنے کے لیے بہتر معیار کی گاڑیاں فراہم کرنا پڑیں گی، بجائے اس کے کہ جو مقامی مارکیٹ میں اس وقت پیش کی جا رہی ہیں۔ پہلی بار صارفین کو انتخاب کے لیے مزید آپشنز ملیں گے، جو پاکستان میں آٹوموبائل صنعت کو بدل کر رکھ دیں گے۔

نئی اداروں کی مقامی مارکیٹ میں آمد کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.