پاک سوزوکی نے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھا دیں

0 603

آٹوموبائل پروڈکٹس کی قیمتوں میں اضافے کا رحجان بدستور جاری ہے اور اب پاک سوزوکی نے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھا دی ہیں جو یکم جولائی 2019ء سے لاگو ہوں گی۔ 

آٹوموبائل سیکٹر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے معاملے میں ہی نہیں، بلکہ مارکیٹ میں کم ہوتی ہوئی طلب کی وجہ سے بھی سخت مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ نتیجتاً متعدد آٹو مینوفیکچررز اپنی پیداوار گھٹانے  پر مجبور ہوگئے ہیں۔ اب پاک سوزوکی نے اپنی مختلف ماڈلز کی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں پر نظر ثانی کی ہے۔ کمپنی نے اپنی بنیادی لیول کی GD110S کی قیمت میں 3000 روپے کا اضافہ کیا ہے جو اب 1,66,000 روپے کی ہوگئی ہے۔ موٹر سائیکلیں بنانے والے ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے سرکلر کے مطابق GS150 کی قیمتوں میں 5,000 روپے کی تبدیلی کی گئی ہے۔ GS150 کی نئی قیمت 1,75,000 روپے ہے جو پہلے 1,70,000 روپے تھی۔ مزید برآں GS150 کے اسپیشل ایڈیشن کی قیمت بھی 3,000 روپے اضافے کے ساتھ 1,91,000 روپے ہوگئی ہے۔ GR150 کی قیمت میں 5,000 روپےکا اضافہ ہوا ہے جو اب مارکیٹ میں 2,59,000 روپے میں دستیاب ہے۔ البتہ کمپنی نے اپنے ہائی-اینڈ Gixxer ویرینٹس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا، جو بلاشبہ موٹر سائیکلوں کے شوقین افراد کے لیے اچھی خبر ہے۔ Gixxer کے موٹو GP ایڈیشن کی قیمت 5,49,000 روپے ہے جبکہ اسٹینڈرڈ ورژن 5,39,000 روپے میں مقامی مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ نئی قیمتیں کچھ یوں ہیں: 

لوکل پارٹس کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال دوسرے ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے، اس لیے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گھٹتی ہوئی قدر مینوفیکچرنگ لاگت پر براہِ راست اثر ڈالتی ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر ماضئ قریب میں کافی کم ہوئی ہے اور اب بھی یہ ریکارڈ سطح پر نیچے جا رہی ہے۔ نتیجتاً کمپنیاں اپنی پروڈکٹس کی قیمتوں میں بارہا کمی پر مجبور ہیں۔ البتہ قیمتوں میں یہ اضافہ روپے کی گھٹتی ہوئی قدر کے مطابق نہیں۔ یہی وہ مقام ہے جہاں حکومت کو قیمتوں میں آنے والی تبدیلی پر نظر رکھتے ہوئے پورے عمل کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے درآمد شدہ مال پورے یونٹ میں حصہ نہیں ڈالتا۔ اقتصادی سست روی کے موجودہ حالات میں صارفین کی قوتِ خریداری کافی کم ہوئی ہے، جس سے لوگ آمدورفت کے لیے موٹر سائیکلوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ 

اس وقت حکومت الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی جانب منتقلی پر بھی نظریں رکھے ہوئے ہے، جو بڑے پیمانے پر بنائی جائیں تو ان کی قیمت آدھی ہو جائے گی۔ مینوفیکچرنگ میں کم پرزوں کا استعمال اور دیکھ بھال کی لاگت بھی کم ہونے کا رحجان ہے۔ امید رکھتے ہیں کہ حکومت الیکٹرک گاڑیوں میں منتقلی کے اپنے وژن میں کامیاب ہوگی۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔ مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.