پاکستان میں شاہراہوں کا نظام قدیم برطانوی نظام کے تحت ہی بنایا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں سڑک کنارے نظر آنے والے مختلف اشارے برطانیہ میں بھی آپ کو بالکل ایسے ہی نظر آئیں گے۔البتہ پاکستان میں ان پر انگریزی کے علاوہ اردو زبان بھی لکھی جاتی ہے تاکہ عام شخص بھی آسانی سے سمجھ سکے۔ ملک کے بعض حصوں میں ان اشاروں پر صوبائی زبان بھی استعمال کی جاتی رہی ہے۔ قابل افسوس امر یہ ہے کہ بیشتر شہروں میں ان اشاروں کا استعمال متروک ہوتا جارہا ہے۔ تاہم ایک رپورٹ کے مطابق حکومت نے پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ان اشاروں کی تنصیب کے لیے 80 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے۔
ذیل میں آپ سڑک کنارے نظر آنے والے اہم اشارے اور ان کے مطلب پڑھ سکتے ہیں۔ عام طور پر ان اشاروں کو تین زمروں میں تقسیم کیا جاتا ہے: ہدایتی اشارے، انتباہی اشارے اور معلوماتی اشارے۔ ان تمام ہی اشاروں کو سمجھنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے بالخصوص گاڑیاں اور موٹر سائیکل چلانے والوں کو نہ صرف یہ کہ ان اشاروں سے متعلق علم ہونا چاہیے بلکہ انہیں اس کے مطابق عمل بھی کرنا چاہیے۔ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا سے قبل بھی ان اشاروں کی جانکاری کا امتحان لیا جاتا ہے جس میں ناکام ہونے پر آپ ڈرائیونگ کے لیے نااہل قرار دیئے جاسکتے ہیں۔