پاکستان میں پوژو سے کیا اُمید رکھیں؟

0 386

پاکستان کی آٹوموٹو انڈسٹری کی موجودہ صورتِ حال کو “پیچیدہ” کہنا زیادہ بہتر ہوگا۔ ایک جانب جہاں نئے اداروں کی آمد آمد ہے کہ جو مناسب قیمتوں پر نئے ماڈلز پیش کر رہے ہیں اور صارفین کو مزید آپشنز دے کر صنعت میں تبدیلی لا رہے ہیں۔ تو دوسری جانب ہمیں روپے کی قدر میں زوال اور بڑھتے ہوئے افراطِ زر کا سامنا ہے، جس نے خریداروں کی قوتِ خرید مزید کم کردی ہے اور صنعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ لیکن آج ہم ذرا روشن پہلوؤں کی بات کریں گے؛ لکی موٹرز کے فرانسیسی ادارے پوژو ستروئن الائنس (Peugeot Citroen Alliance) کے ساتھ 15 ملین ڈالرز کے وینچر پر۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ جوائنٹ وینچر کیا کرتا ہے اور پوژو کے پاس پیش کرنے کے لیے کیا کچھ ہے۔ 

لیکن شروع کرنے سے پہلے ایک ضروری بات۔ جن گاڑیوں پر ہم بات کرنے جا رہے ہیں وہ یورپی یونین/برطانیہ کے ماڈلز ہیں اور ممکنہ طور پر پاکستان میں بننے والے ماڈلز سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ تو شروع کرتے ہیں بات پاکستان میں پوژو کی ممکنہ لائن اپ پر۔ 

پوژو 108: 

انجن: 1.0L نیچرلی ایسپائریٹڈ اِن لائن 3

پاور: 68 HP

ٹارک: 93 Nm

فیول اکانمی: ‏15-17 کلومیٹر فی لیٹر 

قیمت (اندازاً): 14,50,000 سے 16,50,000 روپے تک 

108 اس وقت فروخت ہونے والی پوژو کی سستی ترین کار ہے۔ 108 ایک سب کومپیکٹ ہیچ بیک ہے جو سوزوکی کلٹس (سیلیریو)، ہیونڈائی i10 اور کِیا پکانٹو، فوکس ویگن اَپ اور ٹویوٹا ایگو کا مقابلہ کرتی ہے۔ اگر یہ پاکستان آئی تو یہ اپنی قیمت کی وجہ سے سوزوکی ویگن آر اور نئی 660cc آلٹو کا بھی مقابلہ کرے گی۔ (108 کی قیمت 10,000 پاؤنڈز کے ساتھ برطانوی مارکیٹ میں سیلیریو (کلٹس) کے بہت قریب ہے)۔ یہ ننھی پوژو 1.0L نیچرلی ایسپائریٹڈ انجن، پورٹ انجیکٹڈ 3 سلنڈر انجن سے لیس ہے جو 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن رکھتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی 1KR-FE ٹویوٹا انجن وِٹز، پاسو، بیلٹا اور کئی دیگر ٹویوٹا ماڈلز میں بھی ہے جو پاکستان کی سڑکوں پر عام نظر آتی ہیں۔ یہاں بھی یہ وہی 68 HP اور 93 Nm ٹارک دیتا ہے، جو مندرجہ بالا ٹویوٹا گاڑیوں جتنا ہی ہے۔ پاور آؤٹ پُٹ کو واجبی کہا جا سکتا ہے اور 108 میں کوئی اسپورٹی سفر نہیں ہو سکتا، پھر بھی یہ اپنی جیسی  گاڑیوں سے پیچھے نہیں، خاص طور پر اگر مقابلہ حریف سوزوکی ماڈلز سے کیا جائے تو۔ اس گاڑی کی فیول اکانمی بھی اچھی ہے، جبکہ پوژو NEDC ڈرائیونگ سائیکل پر تو 20 کلومیٹر فی لیٹر کا دعویٰ کرتا ہے، پھر بھی حقیقی دنیا میں 15 سے 17 کلومیٹر فی لیٹر تو ملنا ہی چاہیے۔ گو کہ شکل و صورت کی حیثیت ثانوی ہے، لیکن 108 اِس حوالے سے نمایاں نظر آتی ہے۔ یہ بلاشبہ اپنے زمرے کی پُرکشش ترین گاڑیوں میں سے ایک ہے اور میری رائے میں صرف نئی کِیا پکانٹو ہی اس سے کچھ بہتر ہے کہ جسے کِیا کے اہم ڈیزائنر پیٹر شریئر نے تیار کیا ہے۔ انٹیریئر ڈیزائن اور مٹیریل کی کوالٹی بھی پوژو کی گاڑیوں کی فروخت کا اہم پہلو رہی ہے، اور 108 بھی اِس سے خالی نہیں۔ اس کا انٹیریئر بخوبی ڈیزائن کیا گیا ہے؛ متاثر کن فرنٹ سیٹس اور دو رنگوں کا حامل ڈیش اسے پریمیم احساس دیتا ہے، جو اس کلاس کی کسی بھی کار میں بہترین ہے۔ ABS، ٹریکشن کنٹرول، الیکٹرانک اسٹیبلٹی پروگرام، ڈوئل فرنٹ ایئر بیگز، ڈوئل سائیڈ کرٹین ایئر بیگز، ایئر کنڈیشننگ، 15 انچ اسٹیل ویلز اور اینڈرائیڈ پلے اور ایپل کار پلے کے ساتھ 7 انچ کی ٹچ اسکرین بھی بنیادی ماڈل میں اسٹینڈرڈ کے طور پر آتی ہے۔ کی-لیس انٹری، پُش بٹن اگنیشن، 15 انچ الائے ویلز، آٹومیٹک کلائمٹ کنٹرول، فوگ لیمپس اور لیدر اسٹیئرنگ ویل اعلیٰ ٹرِم لیول پر دستیاب ہیں۔ البتہ بدقسمتی سے مقامی طور پر دستیاب 108 میں ایسے عمدہ فیچرز کی موجودگی کی  امید نہیں، جس کی بڑی وجہ ان کی وجہ سے لاگت میں ہونے والا ممکنہ اضافہ ہے۔ جہاں تک قیمت کی بات ہے تو 108 اندازاً 16 لاکھ کے لگ بھگ کی ہوگی، اگر یہ آئی بھی تو۔ 

پوژو 3008: 

انجن: 1.2L ٹربو چارجڈ ڈائریکٹ-اِنجیکٹڈ اِن لائن 3

پاور: 130 HP

ٹارک: 230 Nm

فیول اکانمی: ‏14-17 کلومیٹر فی لیٹر 

قیمت (اندازاً): 42,50,000 سے 47,50,000 روپے تک 

کراس اوورز آجکل بہت مقبولیت حاصل کر رہی ہیں اور پوژو نے بھی 3008 کے ذریعے اِس موقع کا فائدہ اٹھایا ہے۔ 3008 دراصل ایک MPV ہے اور گو کہ یہ  MPV کے طور پر بھی کافی فروخت ہوئی لیکن پوژو نے 2008 SUV کی فروخت کے اعداد و شمار دیکھنے کے بعد 3008 کی دوسری جنریشن کو کراس اوور بینڈ ویگن بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کے نتائج دیکھیں تو میرے خیال میں یہ کہنا ٹھیک ہوگا کہ پوژو نے غلطی نہیں کی۔ 3008 کی شکل ایک سخت، مضبوط اور شوخ SUV جیسی ہے جبکہ ہیڈلائٹس، کریز، کروم گارنش، فرنٹ گرِل، ایئر وینٹس، بلیک C پلر اور تمام دیگر پیچیدہ تفصیلات 3008 کو ایک پوش اور بھڑکیلی صورت دیتی ہیں۔ اس نے کِیا اسپورٹیج، ہیونڈائی ٹکسن، ہونڈا HR-V (ویزل) اور ٹویوٹا CH-R جیسی گاڑیوں کو ٹکر کا مقابلہ دیا۔ ایک 1.2L ٹربو چارجڈ انجن 3008 کو طاقت فراہم کرتا ہے جو 130 HP اور 230 Nm ٹارک پیدا کر رہا ہے۔ یہ ساری طاقت ایک 6-اسپیڈ مینوئل یا 8-اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن سے گزرتی ہے۔ پاکستانی مارکیٹ کے لیے مؤخر الذکر زیادہ اچھا آپشن ہے۔ آٹومیٹک حقیقی دنیا میں تقریباً 15 کلومیٹر فی لیٹر کی فیول اکانمی  دیتی ہے۔ پوژو 3008 کو ٹربو چارجڈ انجن کے ساتھ لائے گا یا نہیں؟ اس بارے میں اب بھی ابہام موجود ہے جس کی وجہ لاگت بھی ہے اور کچھ پیچیدگیاں بھی۔ PKDM سوِک X 1.5 ٹربو کا معاملہ اُن آٹومیکرز کے لیے ایک یاددہانی ہے جو مارکیٹ میں ٹربو چارجڈ انجن لانا چاتے ہیں۔ انٹیریئر میں پوژو کی وہی حکمت عملی نظر آتی ہے کہ وہ پریمیم مٹیریل کو عمدگی کے ساتھ شامل کرتا ہے جیسا کہ اصلی دھات، اصلی چمڑا اور یہاں تک کہ ڈیش بورڈ میں کپڑے کا استعمال تک کیا گیا ہے۔ اس جنریشن میں بلڈ کوالٹی بھی ایک قدم آگے دکھائی دے رہی ہے؛ البتہ اس معاملے میں کوئی بھی حتمی رائے دینا قبل از وقت ہوگا۔ ڈبے جیسی صورت اور گاڑی کے مجموعی سائز پروفائل کی وجہ سے انٹیریئر میں کافی گنجائش ہے اور 3008 میں با آسانی 5 افراد بیٹھ سکتے ہیں۔ ABS، ٹریکشن کنٹرول، الیکٹرانک اسٹیبلٹی پروگرام، آٹومیٹک ایمرجنسی بریکنگ، ڈوئل فرنٹ ایئر بیگز، ڈوئل سائیڈ کرٹین ایئر بیگز، ڈوئل زون کلائمٹ کنٹرول، 17 انچ المونیم الائے ویلز، 12.3 انچ کا LCD ڈجیٹل انسٹرومنٹ کلسٹر اور اینڈرائیڈ آٹو اور ایپل کار پلے رکھنے والی 8 انچ ٹچ اسکرین اس کے بنیادی ماڈل میں اسٹینڈرڈ کے طور پر آتی ہے۔ بہتر ٹرِمز میں 19 انچ ڈائمنڈ کٹ الائے ویلز (جیسا کہ اوپر دکھائی گئی تصویر میں ہیں)، ایڈاپٹِو کروز کنٹرول، لین ڈپارچر پریوینشن، ناپا  لیدر سیٹس، پینورامک گلاس روف اور 360 ڈگری کے سراؤنڈ ویو کیمرے شامل ہیں۔ یہاں تو دیگر ماڈلز کا بھی ذکر کیا ہے لیکن پاکستانی مارکیٹ میں قیمت کو ایک حد میں رکھنے کے لیے کئی سہولیات پیش کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ 3008 پاکستانی شو رومز تک پہنچنے کے بعد 45 سے 50 لاکھ روپے تک کی ہو سکتی ہے۔ 

پوژو 5008 : 

انجن: 1.2L ٹربو چارجڈ ڈائریکٹ-اِنجیکٹڈ اِن لائن 3

پاور: 130 HP

ٹارک: 230 Nm

فیول اکانمی: 12-14 کلومیٹر فی لیٹر 

قیمت (اندازاً): 45,00,000 سے 52,50,000 روپے تک 

5008 دراصل 3008 SUV کا بڑا ورژن ہے، جبکہ دونوں کی اصل ایک ہی ہے۔ 5008 کا انجن اور ٹرانسمیشن یہاں تک کہ اس کا پورا پلیٹ فارم بھی چھوٹی 3008 جیسا ہی ہے۔ واحد فرق حجم یا خاص طور پر لمبائی اور ویل بیس کا ہے۔ 5008 کی لمبائی 182.7 انچ ہیں جو 3008 کی 175.2 انچ  لمبائی سے 7.5 انچ زیادہ ہے۔ ویل بیس کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے؛ 5008 کا ویل بیس 111.8 انچ کے ساتھ 3008 کے ویل بیس سے 6.5 انچ بڑا ہے جو 105.3 انچ کا ویل بیس رکھتی ہے۔ اس اضافی جگہ کی بدولت 5008 میں ملتی ہے بیٹھنے کی ایک اور قطار، جس کی وجہ سے یہ ایک 7 نشستوں والی گاڑی ہے۔ 3008 کی طرح اِس میں انٹیریئر کافی کشادہ ہے اور تیسری قطار میں بھی دو بڑوں کی جگہ موجود ہے، جو عموماً بہت کم ہوتی ہے اور صرف بچوں کے لیے ہی موزوں ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ گاڑی بالکل 3008 جیسی ہے، انٹیریئر سے لے کر آپشنز کی فہرست تک۔ جہاں تک قیمت کا تعلق ہے تو 5008 تھوڑی سی مہنگی ہے، جیسا کہ آپ بھی سمجھ رہے ہوں گے۔ اس کے لیے 3.5 سے 7 لاکھ روپے تک زیادہ ادا کرنے ہوں گے، یوں یہ پاکستان آنے پر تقریباً 50 لاکھ روپے کی ہوگی۔ 

پوژو 508: 

انجن: 1.6L ٹربو چارجڈ ڈائریکٹ-اِنجیکٹڈ اِن لائن 4

پاور: 178 HP

ٹارک: 250 Nm

فیول اکانمی: 12-15 کلومیٹر فی لیٹر 

قیمت (اندازاً): 37,50,000 سے 42,50,000 روپے تک 

پاکستانی مارکیٹ کے لیے پوژو کی لائن اَپ ایک کومپیکٹ سیڈان کے بغیر نامکمل ہوگی۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستانی صارفین سیلون بہت پسند کرتے ہیں، پاکستان آٹوموٹو کے ابتدائی دور سے ہی مارگلہ، بلینو، سٹی، سوِک اور ایسی ہی گاڑیاں بہت زیادہ فروخت ہوتی آئی ہیں۔ پوژو اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہے گا اور اس شعبے میں دوسروں کا مقابلہ کرنے کے لیے 508 بہترین گاڑی ہوگی۔ 508 شفاف اور سادہ ترین ڈیزائن رکھتی ہے جس کے سامنے وہ معروف فرنٹ گرِل  ہے جو پوژو کی گاڑیوں میں نمایاں نظر آتی ہے۔ پچھلا حصہ بھی بخوبی بنایا گیا ہے؛ پھیلی ہوئی ٹیل لائٹس جو گاڑی کی پشت پر ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک جاتی ہیں، بریک لائٹس کی عمودی سمت اور فاسٹ بیک باڈی اسٹائل مجھے تو فورڈ مسٹینگ کی یاد دلاتا ہے۔ اس گاڑی میں 1.6L ٹربو چارجڈ ڈائریکٹ انجیکٹڈ ہائی کمپریشن اِن لائن 4 انجن ہے جو 8 اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے ذریعے 178 HP اور 250 Nm ٹارک پیدا کرتا ہے۔ انجن ٹرانسمیشن کا یہ ملاپ 7.9 سیکنڈز میں ہی گاڑی کو 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچا دیتا ہے، جو اسے ایک زبردست مشین بناتا ہے۔ کارکردگی کے لحاظ سے یہ ہونڈا سوِک 1.5 ٹربو کا مقابلہ کرتی ہے، جسے بنیادی ہدف سمجھا جا رہا ہے۔ انٹیریئر روایتی پوژو گاڑیوں کی طرح بہت عمدہ ہے اور اس میں پریمیم مٹیریل بھی جابجا دکھائی دیتا ہے۔ کیبن اچھی طرح ڈیزائن کیا گیا اور بنایا گیا ہے اور اس جنریشن کا معیار بہت اعلیٰ ہے۔ آٹومیٹک ایمرجنسی بریک، ڈوئل فرنٹ ایئر بیگز، ڈوئل سائیڈ کرٹین ایئر بیگز، ڈوئل زون آٹومیٹک کلائمٹ کنٹرول، 17 انچ المونیم الائے ویلز، 12.3 انچ کا LCD ڈجیٹل انسٹرومنٹ کلسٹر اور اینڈرائیڈ آٹو اور ایپل کار پلے کے ساتھ ایک 8 انچ کی ٹچ اسکرین بنیادی ماڈل میں اسٹینڈرڈ کے طور پر آتی ہے۔ بہتر ٹرِمز میں 19 انچ کے ڈائمنڈ کٹ الائے ویلز (جیسا کہ اوپر تصویر میں ہیں)، ایڈاپٹِو کروز کنٹرول، لین ڈپارچر پریوینشن، ناپا لیدر سیٹس، پینورامک گلاس سن روف اور 360 ڈگری سراؤنڈ ویو کیمرے بھی شامل ہیں۔ 508 مارکیٹ میں پیش کیے جانے پر ٹربو سوِک جتنی قیمت ہی کی ہوگی۔ 

آج کے لیے اتنا ہی، کیا آپ پوژو کی آمد پر خوش ہیں؟ یا آپ سمجھتے ہیں کہ ملک میں کرنسی کی گھٹتی ہوئی قدر اور افراط ِ زر یہ گاڑیاں خریدنا ناممکن بنا دے گا؟ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.