ہائبرڈ گاڑی خریدنا چاہتے ہیں؟ پریوس، وِزل سے بہتر گاڑیاں دیکھیے!

0 487

پاکستان میں طویل عرصے سے ہائبرڈ گاڑیاں دیکھی جارہی ہیں۔ پرانے زمانے کی بھدی شکل والی ٹویوٹا پریوس کی دوسری جنریشن سے لے کر نئی نویلی اور دلکش انداز والی ہونڈا وِزل اور فِٹ ہائبرڈ تک سب ہی یہاں موجود ہیں۔ پریوس کی پچھلی جنریشن کو تو لوگ نہ صرف ایندھن بچانے والی گاڑی مانتے ہی نہیں بلکہ اسے یو پی ایس کے لقب سے بھی پکارتے ہیں۔ لیکن پریوس سے بھی قبل ہونڈا نے ایک بار سِوک میں ہائبرڈ سسٹم متعارف کروایا تھا لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکا۔ اول تو گاڑی کی رفتار بھی خاصی کم تھی دوسرا یہ کہ اس کے نظام کی کارکردگی بھی ناقص تھی۔ مگر آج کی ہائبرڈ اس سے کہیں زیادہ بہتر ہوچکی ہے اور 10 گنازیادہ اثر پذیر ہے۔ نہ صرف یہ کہ ہائبرڈ گاڑیوں کا انداز پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہے بلکہ ان کی کارکردگی میں بھی بہت بہتری نظر آرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہائبرڈ گاڑی خریدنے سے پہلے 5 اہم چیزیں جان لیں

اس سے قبل ہم نے ذکر کر چکے ہیں کہ عالمی دنیا میں گاڑیاں تیار کرنے والے ادارے انجن کا سائز کم کر کے ٹربو انجن سے منسلک کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ اس کے بنیادی وجوہات میں سے ایک فضائی آلودگی کو قابلو کرنے کے لیے بنائے گئے قوانین پر عمل کرنا ہے۔ ہونڈا کی نئی سِوک بھی ٹربو انجن کے ساتھ پیش کی جارہی ہے بلکہ شمالی امریکا میں دستیاب ہونڈا سِوک میں تو پہلے ہی ٹربو انجن شامل ہے۔ ہونڈا نے نئی سِوک کے لیے تین ٹربو انجن بنائے ہیں جسے عالمی سطح پر فروخت کے لیے پیش کی جانے والی سِوک میں لگایا جائے گا۔ البتہ دوسرے جاپانی کار ساز ادارے ٹویوٹا نے اس ضمن میں پیش قدمی سے پرہیز کرتے ہوئے ہائبرڈ ٹیکنالوجی کو ترجیح دی ہے۔ ٹویوٹا کی جانب سے اٹھائے گئے تازہ اقدامات میں ہائبرڈ ٹیکنالوجی پر تحقیق وترقی کے لیے سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ عالمی سطح پر ٹویوٹا کی ہائبرڈ گاڑیوں کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے جاپانی کار ساز ادارے کا یہ فیصلہ اب تک کافی سودمند ثابت ہوا ہے۔

متعلقہ تحریر: ہونڈا سِوک 2016 کی طرز پر چھوٹے ٹربو انجن بنانے کا رجحان

عالمی دنیا میں بے شمار ہائبرڈ گاڑیاں پیش کی جا چکی ہیں تاہم پاکستان میں ہمیں چند ہی برانڈز ایسی نظر آتی ہیں۔ پاکستان میں دسیتاب ہائبرڈ گاڑیوں میں سب سے نمایاں ٹویوٹا پریوس اور ہونڈا وِزل ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان دو مشہور برانڈز کے علاوہ بھی کئی کارساز ادارے پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیاں فراہم کر رہے ہیں اور آج میں انہی کے حوالے سے یہ مضمون لکھ رہا ہوں۔ قارئین کی آسانی کے لیے میں ان گاڑیوں کو اداروں کے نام سے بنائے گئے مختلف زمروں میں تقسیم کر رہا ہوں۔ یوں آپ کو ان گاڑیوں کے نام و دیگر معلومات یاد رکھنے میں سہولت رہے گی۔

ٹویوٹا

ٹویوٹا کا ذکر آئے تو ہائبرڈ گاڑی کے طور پر سب سے پہلا نام ٹویوٹا پریوس کا ہی ذہن میں آتا ہے۔ پاکستان میں ٹویوٹا پریوس کی آمد سال 2010 سے شروع ہوئی۔ تب ہی سے پریوس کو دیگر ہائبرڈ گاڑیوں پر سبقت حاصل ہوئی جو آج تک برقرار ہے۔ پریوس کی تیسری جنریشن سال 2009 میں پیش کی گئی تھی اور پاکستان میں درآمد کی جانے والی اکثر پریوس اسی جنریشن کی ہیں۔ رواں سال ستمبر کے مہینے میں ٹویوٹا پریوس کی چوتھی جنریشن پیش کی گئی۔ سال 2012 کی استعمال و درآمد شدہ پریوس کی قیمت 28 لاکھ سے 35 لاکھ روپے تک ہے۔ٹویوٹا انڈس موٹرز کے توسط سے نئی پریوس بھی خریدی جاسکتی ہے جس کی قیمت تقریباً 44 لاکھ روپے ہے۔

toyota-prius-2007-first-gen Toyota-Prius-2012 toyota-prius-s-1-8-2015-fourth-gen

پریوس کے بعد ٹویوٹا کی جس گاڑی نے ہائبرڈ کے طور پر خود کو منوایا وہ ایکوا (Aqua) ہے۔ لیکن ایکوا کے متعلق بات کرنے سے پہلے ہم ان ہائبرڈ ٹویوٹا گاڑیوں پر ایک نظر ڈال لیتے ہیں جو پاکستان میں دستیاب ہیں۔اگر آپ کو عام گھریلو استعمال کی اور خوبصورت ہائبرڈ چاہیے تو کورولا ایگزیو ہائبرڈ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ یا اگر آپ زیادہ گنجائش والی گاڑی لینا چاہیں تو کورولا فیلڈر ہائبرڈ بھی لے سکتے ہیں۔

ٹویوٹا کرولا ایگزیو ہائبرڈ کا جدید ورژن 30 سے 35 لاکھ روپے میں دستیاب ہے جبکہ 2013-14 کا ورژن 22 سے 28 لاکھ روپے میں بھی مل جائے گا۔ جبکہ ٹویوٹا فیلڈر ہائبرڈ 2012 کی قیمت 20 لاکھ روپے سے شروع ہوتی ہے اور 2014 فیلڈر ہائبرڈ لگ بھگ 26 لاکھ روپے تک مل سکتی ہے۔ اگر آپ مجھ سے مشورہ کریں تو میں ایگزیو کے مقابلے میں فیلڈر کو ترجیح دوں گا۔

ہائبرڈ ٹیکنالوجی کی حامل بڑی گاڑیاں بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں البتہ ان پر کم ہی لوگ پیسے خرچ کرنے کا حوصلہ کر پاتے ہیں۔ اگر آپ پرتعیش اور مہنگی ہائبرڈ گاڑیاں خریدنے کا حوصلہ رکھتے ہیں تو ٹویوٹا کیمری ہائبرڈ اور ٹویوٹا کراؤن ہائبرڈ لے سکتے ہیں۔ کیمری ہائبرڈ 2012-13 کی قیمت بھی تقریباً وہی ہے جو ٹویوٹا انڈس موٹرز میں دستیاب پریوس کی ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ قیمت 55 لاکھ روپے تک ہوسکتی ہے۔ جبکہ کراؤن اپنے نام کی طرح دام میں بھی ممتاز ہے۔ سال 2013 کی ٹویوٹا کراؤن ہائبرڈ کی قیمت 75 لاکھ روپے سے شروع ہو کر 85 لاکھ روپے تک جاتی ہے۔

crown athlete hybrid

ہونڈا

ہونڈا وِزل اور ہونڈا فِٹ کا شمار ہونڈا کی سب سے مشہور ہائبرڈ گاڑیوں میں کیا جاتا ہے۔ وِزل کو پاکستان میں بھی زبردست پذیرائی حاصل ہوچکی ہے باوجودیکہ سال 2012-2013 میں پاکستان درآمد ہونے والی ہونڈا وِزل میں کئی ایک نقائص کا شبہ بھی موجود ہے۔ وِزل کا جدید ورژن 35 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ یہ نہ صرف 1500 سی سی بلکہ 1800 سی سی انجن کے ساتھ بھی دستیاب ہے البتہ زیادہ تر لوگ 1500 سی سی لینا پسند کرتے ہیں۔ فِٹ ہائبرڈ میں بھی وہی مسائل تھے کہ جنہیں وِزل میں دیکھا گیا۔ ہونڈا فِٹ ہائبرڈ 2014 تقریباً 18 لاکھ روپے میں اور اس سے جدید فِٹ ہائبرڈ 2015 تقریباً 20 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ اس سے کم بجٹ رکھنے والے لوگ 2011 کا ماڈل 13 لاکھ روپے کے لگ بھگ خرید سکتے ہیں۔ سال 2013 میں فِٹ کے انداز میں زبردست تبدیلی لائی گئی جس کے بعد قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔

2014-Honda-Fit-Hybrid

ہائبرڈ ٹیکنالوجی کی حامل ہونڈاسِوک مختلف ماڈل، رنگ اور خصوصیات وغیرہ کے ساتھ کم و بیش 17 سے 18 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ البتہ مذکورہ سِوک کی زور دار آواز کی وجہ سے انہیں زیادہ پسند نہیں کیا جاتا۔ تو اگر آپ ہائبرڈ سِوک لینے کا ارادہ رکھتے ہیں تو پھر اسے طویل عرصے تک اپنے ساتھ رکھنے کا بھی وعدہ کرلیں کیوں کہ بعد میں اس فروخت کرنا مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔

اگر آپ جذباتی انداز والی گاڑیاں پسند کرتے ہیں تو ہونڈا CR-Z آپ کے لیے بہترین رہے گی۔ پاکستان میں ہونڈا ایٹلس سے نئی اور چمچاتی ہونڈا CR-Z خریدی جاسکتی ہے۔ اس کی قیمت 35 لاکھ روپے ہے ۔ اگر آپ استعمال شدہ سستی CR-Z لینا چاہیں تو 2011 کا ماڈل تقریباً 17 لاکھ روپے میں مل جائے گا۔

اس کے علاوہ ہونڈا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی گاڑیوں میں انسائیٹ بھی شامل ہے۔ اس کی قیمت 25 لاکھ روپے سے شروع ہوتی ہے البتہ پرانے ماڈلز مثلاً انسائیٹ 2009-10 تقریباً 13 لاکھ روپے میں مل جائے گی۔

سوزوکی

حال ہی میں جاپانی کار ساز ادارے سوزوکی نے مختصر طرز کی 660 سی سی انجن کی حامل سوزوکی ہاسلر متعارف کروائی۔ میرے لیے سب سے زیادہ دلچسپ اور حیرت انگیز بات یہ رہی کہ سوزوکی ہاسلر لاہور میں فروخت کے لیے دستیاب ہے وہ بھی صرف 11 لاکھ روپے میں۔

hustler

نسان

نسان کی جانب سے پیش کی جانے والی ہائبرڈ گاڑی نسان جوک کافی بڑی تعداد میں نظر آتی ہیں۔ اس کی قیمت 19 لاکھ سے 22 لاکھ تک ہے۔ یہ ہونڈا وِزل کی طرح کراس اوور ہے البتہ اس کا حجم نسبتاً کم ہے۔

2014_Nissan_JUKE

لیکسز

چونکہ لیکسز جاپانی کار ساز ادارے ٹویوٹا کا ذیلی برانڈ ہے اس لیے لیکسز کے نام سے بھی متعدد ہائبرڈ گاڑیاں آپ کو نظر آئیں گی۔ ارزاں قیمت مثلاً 26 لاکھ کی CT200h 2011 سے لے کر انتہائی مہنگی 92 لاکھ کی لیکسز RX سیریز 450h ایس یو وی 2012 تک ہر طرز کی ہائبرڈ گاڑی اس برانڈ کے ساتھ دستیاب ہے۔ اس برانڈ کی مشہور گاڑیوں میں سے ایک LX470 بھی ہے جس کی قیمت تقریباً 62 لاکھ روپے تک ہے۔

lexus-rx-series-450h-2-2012-9290317

تو یہ ہیں وہ چند ہائبرڈ گاڑیاں جو پاکستان میں باآسانی خریدی جاسکتی ہیں۔ اس مضمون کا مقصد ہائبرڈ گاڑیوں میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی معلومات میں اضافہ تھا بالخصوص وہ لوگ جو مستقبل میں ہائبرڈ ٹیکنالوجی سے آراستہ گاڑیاں خریدنا اور استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.