کار فنانسنگ میں مسلسل بیسویں ماہ کمی

0 1,887

گزشتہ ماہ کاروں کی فروخت میں کمی دیکھنے کے بعد یہاں ایک مزید اپ ڈیٹ موجود ہے جو کہ ملک کی مقامی آٹو انڈسٹری کی بگڑتی حالت کو بیان کرنے کیلئے کافی ہے۔ چند روز قبل پاما کی جانب سے جاری کی گئی سیلز رپورٹ میں کاروں کی فروخت میں 8 فیصد کمی کا انکشاف کیا گیا جبکہ اب کار فنانسنگ میں گزشتہ ماہ نمایاں طور پر 25 دیکھی کمی آئی ہے، جو کہ گزشہ بیس ماہ سے اضافہ نہیں دیکھا گیا۔

رپورٹس کے مطابق سال 2024 میں کار فنانسنگ میں حیرت انگیز طور پر 25 فیصد کی کمی واقع ہوئی جو کہ گزشتہ ماہ فروری کے آخر تک کم ہو کر 243 بلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔ گزشے سال کی اسی مدت میں یہ 325.9 بلین روپے تھی۔

کار فنانسنگ میں اس کمی نے آٹو سیکٹر کو درپیش چیلنجز کو اور بڑھا دیا ہے۔ اسی طرح مالی سال 24 کے پہلے آٹھ مہینوں میں گاڑیوں کی فروخت مالی سال 23 میں 78575 یونٹس سے کم ہو کر 46417 یونٹ تک محدود ہوچکی ہے۔

اس مندی میں کئی عوامل نے کردار ادا کیا ہے، بشمول قرضے کی حد سے زیادہ شرح اور سٹیٹ بینک کی طرف سے عائد کردہ سخت قرضے کی پالیسیاں وغیرہ۔

گاڑیوں کی سیلز میں کمی

ایک سے دو ماہ تک بہتری کے بعد گاڑیوں کی سیلز میں ایک بار پھر کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق کاروں کی ماہانہ سیلز میں نمایاں 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوری 2023 میں 10536 گاڑیوں کے مقابلے فروری 2024 میں 9709 یونٹس فروخت ہوئے۔

تاہم، سالانہ سیلز میں 57 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کار مینوفیکچررز نے گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 6186 کاریں فروخت کیں۔

اسی طرح بائکس اور رکشوں کی فروخت میں 10 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی، جو کہ جنوری 2024 میں فروخت ہونے والے 104619 یونٹس کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 93764 یونٹس تک پہنچ گئی۔  ہنڈا بائکس کی سیلز میں 11 فیصد کمی  دیکھی گئی ہے جو جنوری 2024 میں 92041 یونٹس کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 82104 دیکھی گئی ہے۔

دریں اثنا، پاک سوزوکی نے بھی 3 فیصد کی معمولی کمی کا سامنا کیا، یعنی جنوری 2024 میں 1484 بائیکس کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 1446 بائکس فروخت ہوئیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.