حکومت نے امپورٹڈ گاڑیوں پر بھاری ٹیکس عائد کر دئیے

0 3,589

آٹو انڈسٹری پر نئے ٹیکس لگانے کی اپنی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے الیکٹرک وہیکلز (EVs)، ہائبرڈ گاڑیوں اور پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کے CBU یونٹس پر بڑے پیمانے پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

CBU یونٹس پر ریگولیٹری ڈیوٹی

حکومت نے CBU یونٹس پر RD میں کتنا اضافہ کیا؟ تمام تفصیلات ذیل میں تفصیل سے درج ہیں۔

  • 850 سی سی سے 1800 سی سی تک روایتی انجن والی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی گئی ہے۔
  • 1500 سی سی سے 1800 سی سی تک کی تمام ہائبرڈز گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی گئی ہے
  • 50kWhسے زیادہ کے بیٹری پیک کے ساتھ آںے والی الیکٹرک گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 10 فیصد کر دی گئی ہے۔ تاہم، کمرشل ٹرک اور بسیں اس میں شامل نہیں ہیں۔

Regulatory Duty on CBUs

رپورٹس میں بتایا گیا کہ بھاری درآمد کی وجہ سے تجارتی خسارے پر قابو پانے کے لیے یہ اضافہ کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے پانچ ماہ کے دوران 26 ہزار کاریں درآمد کی گئی ہیں۔

ہمارا موقف؟

ہمارے خیال میں حکومت کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہے؟ پہلے نئی آٹو پالیسی لائی گئی، پھر منی بجٹ اور اب ای سی سی کا فیصلہ۔ اگرچہ، یہ فیصلہ درست ہے کیونکہ بھاری مقدار میں گاڑیاں درآمد کرنے کی وجہ سے تجارتی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے بڑے انجن والی کاروں پر نئے ٹیکس عائد کیے ہیں لیکن اس طرح کے بار بار اقدامات سے خریداروں میں الجھن پیدا ہوتی ہے۔

مثال کے طور پر جو کاریں ابھی ملک میں لائی جا رہی ہیں یا کراچی پورٹ پر کھڑی ہیں ان کی کلیئرنس میں زیادہ وقت لگے گا۔ حکام کلیئرنس کے عمل میں تاخیر کریں گے اور پھر اس طرح وہ تمام گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں۔ اس لیے ایک بار پھر حکومت کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔

منی بجٹ اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی

مقامی طور پر تیار شدہ کاروں کے لیے حکومت کی تجاویز درج ذیل ہیں۔

  • فیڈرل ایکسکیوز ڈیوٹی (FED) مقامی طور پر 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پر 0 فیصد برقرار رہے گی۔
  • 1001 سی سی 2000 سی سی تک کی گاڑیوں پر عائد FED میں 2.5 فیصد سے 5 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
  • 2000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ایف ای ڈی 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دی گئی ہے۔

دریں اثنا، سی بی یو کاروں پر FED درج ذیل ہے:

  • 1000 سی سی تک کی کاروں پر FED 0 فیصد رہے گا۔
  • 1001سی سی سے 1799 سی سی گاڑیوں پر FED 5 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد ہو جائے گی
  • 1800سی سی سے 3000 سی سی گاڑیوں پر FED25 فیصد سے بڑھ کر 30  فیصد ہو جائے گی
  • 3000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر FED 30 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد کر دی گئی ہے

FED on cars

دریں اثنا، ‘آن منی’ کی روک تھام کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات تجویز کیے ہیں:

  • 1000 سی سی تک کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس 50000 روپے سے بڑھ کر 100000 روپے ہو جائے گا۔
  • 1001 سی سی سے 2000 سی سی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس 100000 روپے سے بڑھا کر 200000 روپے کر دیا گیا ہے۔
  • 2100 سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس 200000 روپے سے بڑھ کر 40000 روپے ہو جائے گا۔

ان نئے ٹیکسوں میں اضافے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس سے عام خریدار متاثر ہوں گے؟ نیچے دئیے گئے کمنٹ سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.