نقصان کا شکار درآمد شدہ گاڑیاں خریدتے ہوئے خبردار رہیں!

0 140

پاکستان میں گاڑیاں کی درآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ جہاں ایک طرف پاکستان میں تیار کی جانے والی گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے اس سے کہیں زیادہ بیرون ممالک سے گاڑیاں منگوانے کا رجحان فروغ پا رہا ہے۔ گزشتہ مالی سال کےاعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو مجموعی طور پر (سیڈان اور ہیچ بیک) مقامی تیار شدہ گاڑیوں کی فروخت گزشتہ مالی سال سے 17 فیصد زیادہ رہی ہے۔ دوسری طرف مالی سال 2015-16 کے دوران 53,600 گاڑیاں بھی درآمد کی گئیں اور یوں پچھلے مالی سال کے مقابلے میں گاڑیوں کی درآمدات میں 67 فیصد دیکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2015-16 کے دوران گاڑیاں کی درآمدات میں ریکارڈ اضافہ!

مقامی تیار شدہ گاڑیوں کے حوالے سے ہماری رائے کبھی بھی مثبت نہیں رہی۔ ہم ایک طویل عرصے سے غیر معیاری گاڑیوں کی تیاری پر تمام ہی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ حال ہی میں ہونڈا پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی سِوک 2016 ہی کی مثال لیجیے کہ جس میں نظر آنے والی خامیوں کی تصاویر جنگل میں آگ کی طرح پھیل چکی ہیں۔ نئی ہونڈا سِوک کے نہ صرف باہری حصہ بلکہ اندرونی حصے میں بھی بے شمار نقائص دیکھے گئے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہونڈا ایٹلس نے باضابطہ رونمائی سے قابل گاڑیوں کی تیاری میں غیر ضروری جلد بازی کامظاہرہ کیا ہے۔

damaged3

مقامی تیار شدہ گاڑیوں کا ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ مقامی کار ساز ادارے کی مدد سے گاڑیوں میں نظر آنے والی تمام خرابیوں کو دور اور مسائل کو باآسانی حل بھی کروایا جاسکتا ہے۔ البتہ یہ اضافی سہولت درآمد شدہ گاڑیوں کے ساتھ نہیں مل سکتی۔اگر بیرون ممالک سے کوئی نئی یا استعمال شدہ گاڑی منگوائی جائے تو اس کے نقائص دور کرنے اور مسائل حل کرنے کے لیے یہاں کسی ادارے کی جانب سے باقاعدہ مدد کا کوئی امکان نہیں ہے۔ جاپان سے منگوائی جانے والی چمکتی دمکتی گاڑیوں پر نظر ڈالیں تو ان میں سے اکثریت میں کئی طرح کے نقص نظر آئیں گے۔ اس کی دو بنیادی وجوہات ہیں جن میں سے ایک ہمارے یہاں گاڑیاں درآمد کرنے والے شخصیات کا مفاد ہے۔ کسی حادثے کا شکار ٹوٹی پھوٹی گاڑی چونکہ کم قیمت میں مل جاتی ہے اس لیے گاڑیاں درآمد کرنے کے کاروبار سے وابستہ افراد انہیں ترجیح دیتے ہیں۔ بعد ازاں ان میں تھوڑا بہت کام کر کے فروخت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

پاک ویلز کے ذریعے اپنی پسندیدہ گاڑی پاکستان منگوانے کے لیے یہاں کلک کریں

دوسری اور اہم بات جاپان اور پاکستان میں گاڑیوں رکھنے والوں کا عمومی رویہ بھی ہے۔ ہم بڑے سے بڑے حادثے کا شکار ہونے والی گاڑی کو مکینک سے ٹھیک کروانے کی کوشش کرتے ہیں اور اکثر اس میں خود کو کامیاب بھی سمجھتے ہیں۔ اگر گاڑی پر کوئی ٹرالر بھی چڑھ دوڑے تو ہم گاڑی کی چھت سمیت سب کچھ تبدیل کروالیتے ہیں۔ تاہم جاپان میں عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔ وہاں حادثے کا شکار گاڑیوں کو پسند نہیں کیا جاتا اور انہیں انتہائی سستے داموں فروخت کردیا جاتا ہے۔

damaged2

ان میں ایسی بھی گاڑیاں شامل ہیں جو کوئی چھوٹے موٹے حادثے کا شکار ہو کر معمولی نقائص رکھتی ہیں تاہم چند گاڑیوں میں انتہائی نوعیت کے نقصان بھی دیکھے گئے ہیں۔ ذاتی طور پر خود میں نے جاپان سے آنے والی ایسی بے شمار گاڑیاں دیکھی ہیں کہ جن کا اگلا حصہ بالکل تباہ ہوچکا ہوتا ہے۔ میرے ایک قریبی دوست نے حال ہی میں ایک ایسی ٹویوٹا پاسو (Toyota Passo 2013) منگوائی ہے جس کی پچھلی طرف بہت واضح ڈینٹ پڑا ہوا ہے۔ یہ گاڑی اسے مارکیٹ میں دستیاب عام پاسو کے مقابلے میں 1.5 لاکھ روپے سستی ملی ہے۔

یہ پاسو خریدنے والے فرد کو تو چلیں معلوم تھا کہ گاڑی کی مجموعی حالت کیسی ہے لہٰذا اس نے مارکیٹ سے ایک دروازہ خریدا اور اسے لگا کر گاڑی کو ٹھیک کرلیا۔ تاہم وہ ایسی گاڑی بھی خرید سکتا تھا کہ جس کی حالت بہت بری ہو اور پھر اس کی پاکستان ہی میں مرمت کر کے فروخت کرسکتا تھا۔ رہی بات آکشن شیٹ کی تو اس میں رد و بدل کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں بہت کم لوگ ہیں جنہیں آکشن شیٹ کے بارے میں معلومات ہیں اور وہ اس کی تصدیق بھی کرنا جانتے ہیں۔ تو پھر ایسی صورتحال میں ہم کیا کرسکتے ہیں؟

damaged1

کسی بھی پریشان کن صورتحال سے بچنے کے لیے گاڑی کی خریدار ہمیشہ ایسے دوست یا عزیز کے ساتھ کریں جنہیں گاڑی سے متعلق اچھی معلومات ہوں اور وہ گاڑی پر تنقیدی نگاہ ڈال کر چھپی ہوئی خرابیاں تلاش کرسکے۔ گاڑیوں کے شوقین ایسے دوست تو مل ہی جاتے ہیں لیکن اگر آپ کے پاس ایسا کوئی عزیز موجود نہیں تو پھر پاک ویلز کار شیور کی بھی مدد لے سکتے ہیں۔ کار شیور گاڑی کی مکمل جانچ کرنے والے غیر جانبدار افراد پر مشمل ٹیم ہے جو خریدار یا پھر گاڑی فروخت کرنے والی کی درخواست پر خدمات فراہم کرتی ہے۔ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی مارکیٹ میں اب کئی طرح کی نئی پرانی گاڑیاں دستیاب ہیں۔ لیکن اپنے لیے اچھی گاڑی کا انتخاب کرتے ہوئے خیال رکھیں کہ لوگ بغیر بتائے نقصان کا شکار گاڑی فروخت کرنے سے گریز نہیں کرتے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.