جون 2019ء میں بھی گاڑیوں کی فروخت بحال نہیں ہوئی: PAMA کی رپورٹ

0 193

آٹو پالیسیوں کے حوالے سے غیر مستقل اور ناسمجھی سے ترتیب دی گئی حکمت عملیوں نے صنعت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ابتدائی طور پر نان-فائلرز کے گاڑیاں خریدنے پر پابندی لگائی گئی البتہ یہ پابندی جنوری 2019ء میں جزوی طور پر واپس لے لی گئی جب وفاقی حکومت نے نان فائلرز کو 1300cc تک کی گاڑی خریدنے کی اجازت دے دی۔ نان فائلرز پر یہ پابندی مارچ 2019ء میں مکمل طور پر ختم کردی گئی جو تمام فائلرز کے چہرے پر تمانچے کے مترادف تھا لیکن گاڑیاں فروخت کرنے والوں کے لیے ایک اچھی خبر تھی۔ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھنے کے باوجود مارچ میں 4.7 فیصد نمو دیکھنے کو ملی لیکن اس کے بعد سے زوال ہی زوال ہے، اور جون بھی کچھ مختلف نظر نہیں آیا۔ آئیے جون کے اعداد و شمار ذرا گہرائی میں جاکر دیکھتے ہیں: 

ہونڈا مشکل میں 

2016ء میں لانچ ہونے والی سوِک تبھی سے اچھی تعداد میں فروخت ہو رہی ہے۔ ایسا ہو نہیں سکتا کہ آپ سڑک پر ہوں اور یہ آپ کو نظر نہ آئے۔ بلاشبہ قیمت اس وقت بھی زیادہ تھی لیکن اب تو نامعقول حد تک بڑھ گئی ہے اور ممکنہ صارفین کی قوتِ خرید سے کہیں زیادہ ہے۔ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے سٹی اور سوِک کی مشترکہ فروخت میں جون 2018ء کے مقابلے میں جو 2019ء میں 29.4 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ مالی سال 2019ء کی کم ترین سطح ہے۔ اس شعبے کی دوسری گاڑیوں میں ہمیں کچھ اضافہ ملتا ہے۔ سوزوکی نے پچھلے مہینے سوئفٹ کے تقریباً 100 زیادہ یونٹس فروخت کیے ہیں (562 یونٹس)، جس کے گزشتہ سال جون میں 439 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔ جبکہ کرولا ایک مرتبہ پھر اس شعبے میں سب سے آگے ہے جس نے جون میں 4406 یونٹس فروخت کیے جو گزشتہ سال جون جون کے 3546 یونٹس سے کہیں زیادہ ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹویوٹا کرولا کے متعدد ویرینٹس فروخت کرتا ہے جو خریداروں کی ضروریات پر پورا اترتے ہیں۔ 

کیا پک اپس/SUVs بہتر فروخت دکھا سکتے ہیں؟ 

FED کی وجہ سے ٹویوٹا فورچیونر کو کچھ مہینوں سے سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ جون میں ٹویوٹا فورچیونر کی فروخت صرف 193 یونٹس کے ساتھ تاریخ کی کم ترین سطح تک پہنچی۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹویوٹا ہائی لکس پک اپ بھی مالی سال 2018ء کے ابتدائی چھ ماہ میں 7,470 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں 2019ء کی پہلی ششماہی میں 6,070 یونٹس ہی فروخت ہو پائی۔ جبکہ ہر دل عزیز ہونڈا BR-V بھی مشکل دور سے گزر رہی ہے اور اس کی فروخت تقریباً 42 فیصد کم ہوئی ہے۔ جون 2018ء تک 8,648 یونٹس کی مجموعی فروخت اب صرف 5,045 پر کھڑی ہے۔ نئے داخل ہونے والا ادارہ اپنی پک اپ کی فروخت میں بھی کوئی کمال نہیں دکھا پایا کہ جو اپنے لانچ کے مہینے میں 407 یونٹس بنانے کے باوجود صرف 57 فروخت کر پایا۔ اور آخر میں راوی کو مالی سال 2019ء میں مجموعی فروخت میں 22 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ راوی ایک کمرشل گاڑی ہے اور کمرشل گاڑیوں پر FED واپس لے لیا گیا ہے اس لیے ہو سکتا ہے کہ ہمیں جولائی میں اس کی فروخت میں اضافہ دیکھنے کو ملے۔ 

1000cc اور اس سے نیچے کی کاریں 

یہ شعبہ پاکستان میں ہمیشہ بہت زبردست رہتا ہے کیونکہ یہ وہ کم ترین سطح ہے کہ جس میں آپ گاڑی خرید سکتے ہیں۔ البتہ سوزوکی ویگن آر نے فروخت میں کمی دیکھی (2,626 یونٹس) جو فروری 2019ء کے بعد دوسری کم ترین سطح ہے جبکہ سوزوکی صرف 2,419 یونٹس فروخت کر پایا تھا۔ جبکہ کلٹس کی فروخت محض 988 یونٹس کے ساتھ بدترین سطح تک آ گئی ہے، یہ دوسری جنریشن کی سوزوکی کلٹس کی ہونے والی کم ترین فروخت ہے۔ سال 2018ء میں اس نے 1500 سے کہیں زیادہ یونٹس فروخت کیے تھے۔ 

2019ء کی پہلی ششماہی میں کاروں کے علاوہ موٹر سائیکلوں کی فروخت میں بھی 6 فیصد کی کمی آئی ہے، البتہ مارکیٹ کے دو سب سے بڑے اداروں کے لیے یہ اتنا بُری خبر نہیں۔ 

یاماہا کی فروخت آگے پیچھے ہو رہی ہے اور اس مرتبہ اس نے جون میں محض 400 یونٹس کی پیداوار کے باوجود 1637 یونٹس فروخت کر ڈالے۔ یاماہا نے 2019ء کی پہلی ششماہی میں 23,610 یونٹس کی فروخت کے ساتھ کافی بہتری پائی ہے جبکہ 2018ء کی پہلی ششماہی میں اس نے 21,810 یونٹس بیچے تھے۔ سوزوکی اس شعبے میں ایک اور بڑا ادارہ ہے اور اس نے بھی 2019ء کی پہلی ششماہی میں فروخت میں مثبت اضافہ پایا ہے اور جون 2018ء میں 21,724 کے مقابلے میں اس بار 23,352 یونٹس فروخت کیے ہیں۔ دوسری جانب ہونڈا اٹلس اب بھی مارکیٹ پر چھایا ہوا ہے لیکن اس بار زیادہ خوش قسمت ثابت نہیں ہوا کہ جس کی فروخت میں مجموعی طور پر بھی اور ماہانہ بنیادوں پر بھی کمی آئی ہے۔ جون 2019ء میں اس کی فروخت میں مجموعی طور پر 6 فیصد کمی ہوئی۔ 

اعلان: یہ ڈیٹا PAMA کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے اور پاک ویلز اس ڈیٹا میں کسی بھی اختلاف کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.