جرمنی کا صفِ اول کا ٹرک ساز ’مین-سی‘ پاکستان میں داخلے کے لیے تیار

0 195

ہر نئے دن پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں بھی ایک  نیا سورج طلوع ہوتا ہے۔ اس بار جرمنی کا ٹرک ساز مین سی پاکستان میں اپنا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کے آخری مراحل میں ہے۔

زرائع کا یہ کہنا ہے کہ اس فیصلہ کن ترقی کی وجہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ساتھ موجود کمرشل پروجیکٹس کے لیے اشیاء کی نقل و حرکت کے لیے ہیوی وہیکلز کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے۔ ظاہر ہے ترقی کا اندازہ لگانے کے بعد ہی کارساز اس ملک میں اکٹھا ہو رہے ہیں اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ اتفاقیہ طور پر مین سی بھی پاکستان کی مارکیٹ کو پچھلے چند سال سے دیکھ رہا ہے اور یہ امید کی جاتی ہے کہ آنے والے چند ماہ میں وہ اس کا باقاعدہ فیصلہ کر کے اعلان کرے گا۔

انڈسٹری کے گرو مقامی مارکیٹ کے بارے میں بہت سی اچھی پیش گوئیاں کر رہے ہیں اور ان کے مطابق صفِ اول کے یورپین ٹرک ساز کی آمد اس انڈسٹری کی حالیہ تیزترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ زرائع نے مزید بتایا کہ نیشنل لاجسٹک سیل اپنے پرانے بیڑے کو بدلنے کے لیے تیار ہو رہا ہے اور توقع ہے کہ پاکستان کی صفِ اول کی لاجسٹک کمپنی مین سی کو ایک بہت بڑا آرڈر دے گی۔ اور اس ساری صورتحال میں سونے پہ سہاگہ پاکستان آٹو پارٹس شو 2017 میں جرمن وفد کی موجودگی ہے۔

مین سی ٹرکوں کا انتخاب کوئی اتفاق نہیں ہے بلکہ اس اقدام کے پیچھے بہت سی منطق شامل ہے۔ خاص طور پر ان ٹرکوں کی اعلی کوالٹٰی، ان کی تعمیر کا سخت معیار، کوالٹی اشورینس، اور سخت ماحول میں دیر پا برقرار رہنا اور بہترین کارکردگی دینا، یہ وہ عوامل ہیں جن کی وجہ سے کمپنی کے حکام ان ٹرکوں کو منتخب کرنے کی جانب راغب ہیں۔

مختصر یہ کہ دنیا کی بلند ترین سڑکوں میں سے ایک قراقرم ہائی وے ہے اور اس غیر معمولی بلندی پر چلنے کے لیے جرمن ٹرک بہترین سواری ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.