ہونڈا کے لیے HR-V کے بجائے نئی سِٹی کی پیشکش زیادہ فائدہ مند رہتی!

3 218

پاکستان میں جاپان سے درآمد شدہ ہونڈا وِزل کا چرچہ عام ہے۔ جتنی شہرت وِزل کو گزشتہ دو سالوں میں حاصل ہوئی اتنی شاید ہی کسی دوسری درآمد شدہ گاڑی کو کبھی حاصل ہوئی ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ وِزل کی مقبولیت دیکھتے ہوئے ہونڈا ایٹلس نے بھی رواں سال جنوری میں ہونڈا HR-V متعارف کروانے کا فیصلہ کیا۔ ہونڈا HR-V اور ہونڈا وِزل درحقیقت ایک ہی گاڑی کے دونام ہیں اور ان میں چند ایک ظاہری تبدیلیوں کے علاوہ واحد قابل ذکر فرق ہائبرڈ ٹیکنالوجی کا ہے۔ ہونڈا وِزل ہائبرڈ گاڑی ہے جبکہ پاکستان میں پیش کی جانے والی ہونڈا HR-V ہائبرڈ ٹیکنالوجی کی حامل نہیں ہے۔

مجھے یقین ہے کہ نئی ہونڈا Honda HRV کی آمد سے استعمال اور درآمد شدہ ہائبرڈ وِزل کی فروخت میں تھوڑی بہت کمی تو آئے گی۔ مگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میری رائے اب بھی یہی ہے کہا HR-V کے مقابلے میں ہونڈا وِزل کئی اعتبار سے بہتر ہے۔ کیا ہی اچھا ہوتا ہے کہ ہونڈا ایٹلس یہاں نئی HR-V پیش کرنے کے بجائے ہونڈا سِٹی کی نئی جنریشن پیش کرتی؟ میرے حلقہ احباب میں کئی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے بارہا مجھ سے پوچھا کہ نئی سِٹی کب آرہی ہے؟ اور بدقسمتی سے میرے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں۔

2014 Honda Vezel
ہونڈا وزل 2014
2016 Honda HR-V
ہونڈا HR-V (پاکستان) 2016

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہونڈا سِٹی (Honda City) نے پاکستان میں جس دن قدم رکھا، اسی روز سے اس کی کامیابی کا سفر شروع ہوگیا۔ جن لوگوں کے لیے کم بجٹ کی وجہ سے ہونڈا سِوک خریدنا ممکن نہیں، ان کے لیے پچھلے 8 سالوں میں ہونڈا سِٹی سب سے بہتر اور سستا انتخاب رہی ہے۔ لیکن اب ہونڈا نے اپنے پاکستانی مداحوں کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ یہاں نئی سِٹی آئے گی بھی یا نہیں۔ دوسری جانب ٹویوٹا نے نئی کرولا پیش کر کے بہت سے خریداروں کو اپنی طرف راغب کرلیا ہے اور اسی وجہ سے آج ٹویوٹا کرولا (Toyota Corolla) سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی بن چکی ہے۔

ہونڈا HR-V نہ صرف یہ کہ جاپانی ہونڈا وِزل سے قیمت میں زیادہ ہے بلکہ دیگر خصوصیات میں بھی ہونڈا وِزل کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے۔ اس لیے مجھے یقین ہے کہ اگر ہونڈا پاکستان یہاں HR-V کی جگہ سِٹی کی نئی جنریشن متعارف کرواتی تو وہ زیادہ کامیاب رہتی۔ کوئی بعید نہیں کہ نئی سِٹی متعارف ہونے کے چند دنوں بعد ہی ہم اسے سڑکوں پر رواں دواں دیکھ رہے ہوتے۔ نئی سِٹی نہ صرف قیمت کے اعتبار سے HR-V سے زیادہ لوگوں کے لیے قابل خرید ہوتی بلکہ پاکستان میں اچھی ساکھ ہونے کی وجہ سے بھی جلد مقبولیت حاصل کرسکتی تھی۔ گو کہ پاکستان میں جلد ہی نئی ہونڈا سِوک (Honda Civic 2016) کی آمد متوقع ہے لیکن اس سے ہونڈا سِٹی کے ممکنہ خریداروں کی خواہش پوری نہیں ہوسکے گی۔

میں جانتا ہوں کہ ہونڈا سِٹی اور ہونڈا HR-V دو انتہائی مختلف نوعیت کی گاڑیاں ہیں اور ان کا تقابل ممکن نہیں ہے۔ لیکن میرے خیال سے جب نئی گاڑی متعارف کروانے کی بات ہو تو دنیا بھر میں کار ساز ادارے وہ گاڑی متعارف کرواتے ہیں جس کی فروخت زیادہ سے زیادہ ہونے کی امید ہوتی ہے۔ آپ ہونڈا ایٹلس کے اس فیصلہ کو کس طرح دیکھتے ہیں؟ بذریعہ تبصرہ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں!

پاکستان میں دستیاب ہونڈا سِٹی:

آٹو ایکسپو 2016 میں دکھائی جانے والی نئی ہونڈا سِٹی:

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.