نئی نویلی مرسڈیز AMG S63 کی درگت

2 144

کچھ روز قبل میں اپنے دوست کے ہمراہ مرسڈیز ڈیلرشپ گیا۔ جیسے ہی ہم دفتر میں داخل ہوئے، مجھے اور میرے دوست کو مرسڈیز سے اور زیادہ محبت ہوگئی۔ نرم قالین، دیدہ زیب فرنیچر سے مزین خوبصورت دفتر میں خوش شکل مسکراتے ہوئے چہرے جب آپ کا استقبال کریں تو آپ کو خود پر فخر ہونے لگتا ہے اور ظاہر سی بات ہے کہ جو شخص دنیا کی بہترین گاڑی لینے آئے تو اس کا استقبال بھی بہترین طریقے سے کیا جانا چاہیے۔ یہاں تک تو گاڑی بنانے والے ادارے کے نمائندوں اور خریدار کے درمیان مسکراہٹوں کا تبادلہ جاری رہتا ہے لیکن اصل امتحان تب ہوتا ہے جب ایک بار خریدار نے ادارے سے گاڑی لے لی اور پھر بدقسمتی سے اس گاڑی میں کوئی مسئلہ آجائے۔

کوئی بھی شخص جب گاڑی خریدنے کے لیے ہزاروں یا لاکھوں روپے خرچ کرے گا وہ توقع بھی رکھے گا کہ اسے ان پیسوں میں بہترین گاڑی ملی ہے۔ اور اگر اس میں کوئی خرابی ہوگی تو ادارہ اس کا حل تلاش کرنے میں اس کے ساتھ تعاون بھی کرے گا۔ خرابیاں تو کسی بھی گاڑی میں آسکتی ہیں چاہے وہ سوزوکی مہران ہو یا مرسڈیز S کلاس البتہ مہنگی گاڑیوں میں ایسا شاذونادر ہی ہوتا ہے۔

گاڑیوں کے شعبے میں ایک اصطلاح مشہور ہے جسے انگریزی میں ‘Lemon’ کہا جاتا ہے جبکہ دیسی زبان میں آپ اس کو “آڑو گاڑی” یا پھر “پنچائیتی” کہہ سکتے ہیں۔ یہ اصطلاح ایسی گاڑیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو بالکل نئی ہوں لیکن ان میں مسلسل کوئی نہ کوئی مسئلہ آتا رہے۔ عام طور پر خریدنے والے کو اس کا علم بعد میں ہوتا ہے۔ بہت سے ممالک میں ایسے قوانین موجود ہیں جو صارف کو پنچائتی گاڑیاں فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا حق دیتے ہیں۔

حال ہی میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرتی نظر آئی جس میں ایک شخص گالف کلب (golf club) سے اپنی چمچماتی سیاہ مرسڈیز S63 AMG کی درگت بنا رہا ہے۔ تفصیلات معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والا شخص اپنی نئی نویلی مرسڈیز اور ڈیلرشپ پر ہونے والے نارواں سلوک سے انتہائی ناخوش تھا۔ ان صاحب کی مرسڈیز کے انجن میں مسلسل مسئلہ آ رہے تھے اور وہ کئی بار روڈ پر بند ہوچکی تھی۔ انہوں نے مرسڈیز کے مقامی ڈیلر سے وارنٹی کے لیے بات کی تاہم ان کا مسئلہ حل نہیں کیا جا سکا۔ اس پر ان صاحب کا غصہ اتنا زیادہ ہوگیا کہ انہوں نے ڈیلر کے دفتر کے عین سامنے مرسڈیز کھڑی کر کے گالف کلب سے تابڑ توڑ وار کرنا شروع کردیے۔

یقین جانیئے! اس تمام واقعہ کی ویڈیو انتہائی تکلیف دہ ہے۔مرسڈیز کے دروازوں میں چھید ہوچکے ہیں، شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں، لائٹس چکنا چور ہیں۔۔۔مارتے مارتے جب ان صاحب کا گالف کلب ٹوٹ گیا تو بھی وہ نہ روکے اور خالی ڈنڈے سے ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے رہے۔ ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے وہ “آڑو گاڑی” کا رس نکال کر پینا چاہتے ہیں یا پھر بھرتہ بنا کر نوش فرمانا چاہتے ہیں۔

آپ بھی ذیل میں موجود ویڈیو ملاحظہ کریں اور ہمیں اپنے احساسات سے آگاہ کریں:

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.