نئی ٹویوٹا سنچری ہائبرڈ کی نقاب کشائی

0 197

گاڑیاں بنانے والا جاپانی ادارہ ٹویوٹا اپنے قیام سے ہی دنیا بھر میں موجود صارفین اور گاڑیوں کے شوقین افراد کونت نئی گاڑیوں اور جدید ٹیکنالوجی سے حیران کرتا آیا ہے۔ اور اس مرتبہ بھی ٹویوٹا نے شائقین کو حیران کرنے کے لیے ٹویوٹا سنچری کی تیسری جنریشن ہائبرڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ متعارف کروائی ہے۔ ٹویوٹا سنچری کی پہلی جھلک ٹوکیو موٹر شو میں دکھائی گئی ہے۔ ممکن ہے کہ بہت سے قارئین ٹویوٹا سنچری سے متعلق کم ہی جانتے ہوں کیوں کہ انہیں بیرون جاپان بہت کم فروخت کیا جاتا ہے۔ اپنی طرز کی منفرد اس گاڑی کی شکل کسی حد تک لیموزین سے ملتی جلتی ہے۔ قیمت اور سہولیات کے اعتبار سے اس کا شمار انتہائی پرتعیش سیڈان میں کیا جاتا ہے۔ اس کی پہلی جنریشن 1967ء میں پیش کی گئی تھی جو کہ 30 سال تک فروخت کی جاتی رہی۔ یہ گاڑی جاپان کے بڑی کاروباری شخصیات کے علاوہ وزیر اعظم اور دیگر اعلی عہدیداران کے زیر استعمال بھی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کا شوقین سعودی نوجوان اور اس کی 4 گولڈ-پلیٹڈ سُپر کارز

ٹویوٹا سنچری کی دوسری جنریشن 1997ء میں پیش کی گئی اور اب دو دہائیوں بعد ٹویوٹا نے اس کی تیسری جنریشن کے طور پر سنچری ہائبرڈ کو متعارف کروایا ہے۔ عنقریب فروخت کے لیے دستیاب ہونے والی یہ سنچری ہائبرڈ کئی ظاہری اور تکنیکی تبدیلیوں سے گزری ہے۔ ان میں سب سے زیادہ قابل ذکر ایل ای ڈی ہیڈلائٹس اور تین زاویوں والی اسٹاپ لائٹس شامل ہیں۔ اس کے پچھلے دروازے کو بھی بڑا کیا گیا ہے تاکہ مسافروں کو گاڑی میں بیٹھنے اور اترنے میں سہولت رہے۔

2018-toyota-century-82018-toyota-century-7اس کے علاوہ نئی ٹویوٹا سنچری میں خودکار ہنگامی برینگ سسٹم اور بلائنڈ-اسپاٹ میں مددگار نظام بھی شامل ہوگا۔ مزید برآں اس گاڑی کی پچھلی نشستوں پر بیٹھنے والے تمام ہی مسافروں کے لیے خصوصی ایل سی ڈی پینل دیے گئے ہیں جن کی مدد سے وہ نہ صرف ایئرکنڈیشننگ کو کنٹرول کرسکتے ہیں بلکہ آڈیو بھی کم یا زیادہ کرسکتے ہیں۔ لیموزین طرز کی دیگر گاڑٰیوں، مثلاً آوڈی A8 اور مرسڈیز S-کلاس کے اندرونی حصے میں چمڑے کا استعمال زیادہ نظر آتا ہے، جبکہ ٹویوٹا سنچری میں 100 فیصد اون کی نشستیں شامل کی گئی ہیں۔

انجن کی بات کریں تو ٹویوٹا سنچری میں کئی نمایاں تبدیلیاں نظر آئیں گی۔ نئی جنریشن میں 5000cc والا V-12 انجن موجود ہے جبکہ پچھلے ماڈل میں V-8 انجن لگایا گیا تھا۔ نئے انجن کے ساتھ دو-اسٹیج برقی موٹر اور نکل میٹل ہائبرڈ بیٹری بھی منسلک کی گئی ہے۔

2018-toyota-century-9

2018-toyota-century-2

یہ باعث حیرت نہیں کہ ٹویوٹا سنچری جیسی پرتعیش گاڑیوں میں بھی ہائبرڈ ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے۔ اس کی اہم وجہ ہائبرڈ سے انجن کو پہنچنے والے فوائد ہیں جو نہ صرف ایندھن کی بچت ممکن بناتے ہیں بلکہ گاڑی کی مجموعی کارکردگی پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ جنوری 2017ء تک پیش کی جانے والی دوسری جنریشن سنچری کی قیمت 1.253 کروڑ (111,300 ڈالر) تھی۔ اتنی زیادہ قیمت اور لیکسز ایل ایس سے سخت مسابقت کے باعث کار ساز ادارہ 20 سالوں میں صرف 8700 سنچری ہی فروخت کرسکا۔

نئی ٹویوٹا سنچری ہائبرڈ کو آئندہ سال کے وسط میں فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے ٹویوٹا نے کوئی باضابطہ وقت یا تاریخ کا اعلان اب تک نہیں کیا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.