کارڈیلیوریز میں تاخیر کی صورت میں کمپنی کیخلاف یہ کریں

1 8,896

پچھلے کئی سالوں میں کئی کار مینوفیکچررز نے پاکستان آٹو انڈسٹری میں قدم رکھا ہے۔ جن میں کِیا لکی موٹرز، ڈی ایف ایس کے، چنگان ماسٹر موٹر، ایم جی پاکستان اور پروٹون پاکستان جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔ اگرچہ ان کمپنیوں نے کئی گاڑیاں لانچ کی ہیں لیکن تقریبا ہر کمپنی کسی نہ کسی وجہ سے کار ڈیلیوریز میں تاخیر کر رہی ہے۔ جس کے بعد گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر پاکستان میں ایک رواج بن چکا ہے۔

کار ڈیلیوریز میں تاخیر

ہر آٹو کمپنی ایک لمبے انتظار کے بعد گاڑی کسٹمر کے حوالے کرتی ہے اور یہ انتظار کئی ماہ پر محیط ہوتا ہے۔ مثال کے طور ہیونڈائی ٹوسان کا ڈیلیوری ٹائم 8 ماہ ہے جبکہ چنگان ایلسون چھ ماہ کے وقت میں کسٹمر کے حوالے کی جاتی ہے۔ اسی طرح ہنڈا سٹی جو کہ اب تک آفیشلی لانچ ہی نہیں کی گئی، کی پری بکنگ شروع کی گئی اور اس کا ڈیلیوری ٹائم 8 ماہ سے بھی زیادہ پر محیط ہے۔

کسٹمر حضرات کار ڈیلیوریز میں تاخیر سے کافی متاثر ہوتے ہیں جس کی اہم وجہ یہ ہے کہ کمپنیاں گاڑیوں کی قیمتوں میں باقاعدگی سے اضافہ کرتی ہیں جبکہ گاڑی کی ڈیلیوری تک اس کی قیمت میں کئی گناہ اضافہ ہوچکا ہوتا ہے۔ لہذا، کسمٹر کو نہ صرف لمبے انتظار کے بعد گاڑی ملتی ہے بلکہ اس کی قیمت اصل قیمت سے کئی گناہ بڑھ چکی ہوتی ہے اور اس طرح ڈٰیلزر سمیت سرمایہ کار اس تاخیر کو خوب فائدہ اٹھاتے نظر آتے ہیں۔

ڈیلرز حضرات زیادہ تر “آن منی” کا سہارا لیتے ہوئے اس منظر نامے سے مستفید ہوتے ہیں۔ مثال کے طور ڈیلرز کی جانب سے کسمٹرز کو کہا جاتا ہے وہ آن منی کے تحت گاڑی فوراً حاصل کر سکتے ہیں لیکن بصورت دیگر ان کو کچھ اضافی رقم ادا کرنا ہوگی۔ یہ رقم مختلف گاڑیوں کیلئے مختلف طے کی جاتی ہے جو کہ عام طور پر ایک سے سات لاکھ تک ہوتی ہے۔ بہت سے کسٹمرز انتظار اور قیمت میں اضافے جیسی پریشانیوں سے بچنے کیلئے آن منی کا انتخاب کرتے ہیں جس سے ڈیلر حضرات کو مزید مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

دریں اثنا ، تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کار ڈیلیوریز میں تاخیر کرنے والی کمپنیز پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت اس فیصلے کو جلد حتمی شکل دے گی اور رواں سال کے سالانہ بجٹ میں اس طرز کے جرمانوں کو متعارف کروائے گی۔ یعنی اگر جرمانوں کی حکومتی پالیسی مںظور کی جاتی ہے تو یکم جولائی 2021 سے ان جرمانوں کا اطلاق ہوگا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ جرمانوں کے اطلاق سے متعلقہ یہ کوئی نیا قانون نہیں ہے بلکہ یہ قانون پہلے سے ہی موجود ہے اور ہوسکتا ہے کہ حکومت اس میں کچھ نئے ضوابط اور شرائط متعارف کرائے۔ لہذا ، آپ کو تفصیلات کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اگر آپ کی گاڑی کی فراہمی میں تاخیر ہوتی ہے تو آپ یہ کرسکتے ہیں۔

گاڑی کی ڈیلیوری میں تاخیر پر آپ کیا کر سکتے ہیں؟

اگر آپ کو گاڑٰ کی فراہمی میں تاخیر کا سامنا ہے تو اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے آپ کے کچھ اختیارات ہیں جنھیں آپ صرف مخصوص حالات میں ہی استعمال کر سکتے ہیں۔

کیبور (KIBOR) پالیسی کے تحت کمپنی ایک مقررہ مدت کے بعد آپ کو ادائیگی کرنے کی پابند ہے۔ لیکن یہ پالیسی اسی صورت میں لاگو ہوگی کہ آپ نے گاڑی کی بکنگ پوری ادائیگی کے ساتھ کی ہو۔ اگر آپ نے نئی کار کی پوری قیمت ادا کر دی ہے تو کمپنی دو ماہ کے اندر آپ کو گاڑی ڈیلیور کرنے کی پابند ہوگی اور اگر کمپنی ایسا کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو کمپنی کیبور پالیسی کے تحت ادائیگی کا کچھ فیصد آپ کو ادا کرے کی پابند ہوگی۔

فی الحال آپ کی کار کی کل رقم پر کیبور کی شرح 7.45 فیصد ہے۔ یعنی  کمپنی آپ کی کار کی قیمت کا 7.45 فیصد ادا کرے گی۔ مثال کے طور پر چنگان ایلسون بیس ویرینٹ کی حالیہ قیمت 22 لاکھ روپے ہے تو ذیل میں دئیے گئے فارمولا کے تحت اس گاڑی کا کیبور ریٹ معلوم کیا جائے گا۔

Kibor Rate

اس فارمولے کے ذریعے آپ اپنی کار کا کیبور ریٹ آسانی سے معلوم کر سکتے ہیں اور کمپنی بکنگ کے دوسرے مہینے کے اختتام پر آپ کو یہ رقم ادا کرنے کا پابند ہوگی۔

آپ کو ایک بار پھر بتا دیں کہ یہ صرف اس صورت میں لاگو ہوتا ہے جب آپ نے پوری ادائیگی کے ساتھ کار کی بکنگ کی ہو۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معلومات آپ کیلئے کارآمد ثابت ہوں گی اور آپ کار ڈیلیوری میں تاخیر پر کمپنی سے ادائیکی کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.