حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ 24 اور ڈیزل کی قیمتوں میں 60 روپے کے حالیہ اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز نے مزاحمت کے طور پر ملک بھر میں اپنا آپریشن معطل کر دیا ہے۔
کراچی گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانا اسلم کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز نے بندرگاہوں پر اپنا آپریشن معطل کر دیا ہے اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف آئندہ کی حکمت عملی پر غور کرنے کے لیے ایک اجلاس بلایا ہے۔
ایسوسی ایشن مسلسل مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہڑتال کرنے پر غور کر رہی ہے۔ مزید برآں، ایسوسی ایشن ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 40 فیصد تک اضافہ کرنا چاہتی ہے۔
پیٹرول کی موجودہ قیمتیں
پیٹرول کی قیمتوں میں 24 روپے اضافے کے بعد قیمت بڑھ کر 233.89 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔
اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 59.16 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد قیمت بڑھ کر 263.31 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔
کیروسین آئل کی قیمت 33.12 روپے اضافے کے بعد بڑھ کر 211.43 روپے ہو چکی ہے۔
آخر میں لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 207.47 روپے ہو چکی ہے۔
اس سے قبل حکومت پیٹرول پر 9.3 روپے جبکہ ڈیزل پر 23.5 روپے سبسڈی دے رہی تھی۔ اس کے علاوہ جنرل سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی 0 تھی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرثانی کے اس دور میں، حکومت نے ٹیکسوں میں کوئی تبدیلی نہ کرتے ہوئے سبسڈی واپس لے لی ہے۔ لگتا ہے کہ آنیوالے دنوں میں حکومت نہ صرف ٹیکسوں میں اضافہ کرے گی بلکہ فیول کی قیمتیں بھی بڑھائے گی۔
کراچی گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ٹرانسپورٹرز پیٹرول کی قیمتوں میں اس اضافے کو برداشت نہیں کر سکتے۔ اگر ایسوسی ایشن ہڑتال پر جاتی ہے تو صورتحال مزید خراب ہو جائے گی کیونکہ ملک کو سپلائی چین کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بارے کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں؟